ETV Bharat / bharat

'تعزیہ داری نواسہ رسول کی دیرینہ محبت کا بین ثبوت'

سرفراز کی سرپرستی میں تعزیہ بنانے والے انصب تقریباً 18 سال سے اپنا تعزیہ نکال رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہ حضرت امام حسن اور حسین رضی اللہ عنہما سے ان کی دیرینہ محبت کا ثبوت ہے۔

'تعزیہ داری نواسہ رسول کی دیرینہ محبت کا بین ثبوت'
author img

By

Published : Sep 7, 2019, 11:02 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 8:13 PM IST

محرم الحرام کی 10 تاریخ کو برصغیر کے مختلف ممالک میں تعزیہ داری کا رواج عام ہے۔ اس روایت کو مزید تقویت دینے والے سرفراز گذشتہ 38 برس سے خود تعزیہ بنا کر محرم کے جلوس نکالتے آ رہے ہیں۔

سرفراز بتاتے ہیں کہ یہ تعزیہ داری کی روایت انہیں کی مرہون منت ہے۔ ان کے آباؤ اجداد تعزیہ داری نہیں کیا کرتے تھے۔ بطور شوق انہوں نےسنہ 1981سے اس کام کی شروعات کی تھی جو اب تک جاری ہے۔

'تعزیہ داری نواسہ رسول کی دیرینہ محبت کا بین ثبوت'

سرفراز کی سرپرستی میں تعزیہ بنانے والے انصب تقریباً 18 سال سے اپنا تعزیہ نکال رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہ حضرت امام حسن اور حسین رضی اللہ عنہما سے ان کی دیرینہ محبت کا ثبوت ہے۔

انسب نے بتایا کہ وہ رمضان سے ہی تعزیہ داری کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں اور روزانہ رات میں تعزیہ سازی کا کام کرتے ہیں تب جاکر تعزیہ محرم الحرام کے پہلے ہفتے میں مکمل ہو پاتا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 1398میں دہلی آئے تیمور لنگ کے ذریعے یہ رسم پورے برصغیر میں فروغ پایا، لیکن تیمورکے جانے کے بعد بھی ہندوستان میں یہ روایت جاری رہی۔ تیمورکے تنزل کے بعد مغلوں نے بھی اس روایت کو جاری رکھا۔ مغل شہنشاہ ہمایوں نے بیرم خاں سے زمرد کا بنا ہوا تعزیہ منگوایا تھا۔

محرم الحرام کی 10 تاریخ کو برصغیر کے مختلف ممالک میں تعزیہ داری کا رواج عام ہے۔ اس روایت کو مزید تقویت دینے والے سرفراز گذشتہ 38 برس سے خود تعزیہ بنا کر محرم کے جلوس نکالتے آ رہے ہیں۔

سرفراز بتاتے ہیں کہ یہ تعزیہ داری کی روایت انہیں کی مرہون منت ہے۔ ان کے آباؤ اجداد تعزیہ داری نہیں کیا کرتے تھے۔ بطور شوق انہوں نےسنہ 1981سے اس کام کی شروعات کی تھی جو اب تک جاری ہے۔

'تعزیہ داری نواسہ رسول کی دیرینہ محبت کا بین ثبوت'

سرفراز کی سرپرستی میں تعزیہ بنانے والے انصب تقریباً 18 سال سے اپنا تعزیہ نکال رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ یہ حضرت امام حسن اور حسین رضی اللہ عنہما سے ان کی دیرینہ محبت کا ثبوت ہے۔

انسب نے بتایا کہ وہ رمضان سے ہی تعزیہ داری کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں اور روزانہ رات میں تعزیہ سازی کا کام کرتے ہیں تب جاکر تعزیہ محرم الحرام کے پہلے ہفتے میں مکمل ہو پاتا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 1398میں دہلی آئے تیمور لنگ کے ذریعے یہ رسم پورے برصغیر میں فروغ پایا، لیکن تیمورکے جانے کے بعد بھی ہندوستان میں یہ روایت جاری رہی۔ تیمورکے تنزل کے بعد مغلوں نے بھی اس روایت کو جاری رکھا۔ مغل شہنشاہ ہمایوں نے بیرم خاں سے زمرد کا بنا ہوا تعزیہ منگوایا تھا۔

Intro:سنہ 1398 میں دہلی آیے تیمور لنگ کی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے پرانی دہلی کے تعزیہ دار جو ہر سال خود تعزیہ بنا کر جلوس نکالتے ہیں.


Body: محرم الحرام کی 10 تاریخ کو بھارت پاکستان اور بنگلہ دیش کے مختلف علاقوں میں تعزیہ داری کا رواج عام ہے. اسی روایت کو مزید تقویت دینے والے سرفراز گذشتہ 38 برس سے خود تعزیہ بنا کر محرم کے جلوس میں نکالتے آ رہے ہیں.

سرفراز بتاتے ہیں کہ یہ روایت انہیں کی مرحون منت ہے ان کے اجداد تعزیہ داری نہیں کیا کرتے تھے. انہوں نے شوق میں سنہ 1981 سے تعزیہ داری کی شروعات کی تھی.

سرفراز کی سرپرستی میں تعزیہ بنانے والے انصب تقریباً 18 سال سے اپنا تعزیہ نکال رہے ہیں. وہ بتاتے ہیں یہ حضرت امام حسن اور حسین سے ان کی دیرینہ محبت کا ثبوت ہے.

انسب نے بتایا کہ وہ رمضان سے ہی تعزیہ داری کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں اور روزانہ رات میں تعزیہ پر کام کرتے ہیں تب جاکر تعزیہ محرم الحرام کے پہلے ہفتے میں مکمل ہوتا ہے.


Conclusion: بائٹ بالترتیب

سرفراز
انسب
Last Updated : Sep 29, 2019, 8:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.