اطلاع کے مطابق اپنی رہائش گاہ کے باہرراشن تقسیم کرانے کے سبب بھیڑ جمع کرنے کی پاداش میں ان پرسی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دفعہ 188 اور 279 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
ایڈیشنل ایس پی اوپی شرما نے بتا یا کہ' بڑی تعداد میں لوگ رکن پارلیمان کے گھر کے باہرراشن کے لیے جمع تھے جن کی تعداد تقریبا ہزاروں میں تھی'۔
اس تعلق سے سیلیش پانڈے کا کہنا ہے کہ' میں نے لوگوں کو آنے کو نہیں کہا ہے اور لوگ ان جگہوں پر جمع ہوئے تھے جہاں کرفیو میں نرمی ہے۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ 'ایسے حالات میں کسی کی مدد کرنے میں کیا برائی ہے'۔
مزید پڑھیں:'کورونا وائرس سے مقابلہ جنگ کی طرح ہے'
انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی پرالزام لگاتے ہوئے کہا کہ' اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ پولیس نے یہ کارروائی کیوں کی۔'
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پورے بھارت کو لاک ڈوؤں کیا گیا ہے۔ وہیں چیف منسٹر بھوپیش بگھیل کی زیرقیادت حکومت نے دفعہ 144 نافذ کی ہے۔
دوسری طرف ریاست کرناٹک کے وزیراعلی بی ایس یدیورپا کل ہی ایک شادی کی تقریب میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے گروپ فوٹوز بھی کھنچوائے اور لوگوں کے ساتھ بھیڑ میں نظر آئے لیکن ان کے خلاف ابتک کسی طرح کی کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔