تشانت کانت نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کہا کہ وہ عوام کو شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں سمجھانے نکلے ہیں کہ سی اے اے شہریت دینے کا قانون ہے کسی کی شہریت چھیننے کا قانون نہیں ہے۔
تشانت کانت نے بتایا کی افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں جن اقلیتوں کو ستایا جا رہا ہے اور وہ لوگ اگر بھارت میں آکر یہاں کی شہریت لینا چاہتے ہیں تو حکومت سی اے اے کے ذریعے ان کو بھارتی شہریت دیں گے اب تک ملک میں شہیریت حاصل کرنے کے لیے میعاد 11 برس کی تھی لیکن اب اس میں ترمیم کرکے چھ برس کردیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے لوگ اگر بھارت میں آکر یہاں کی شہریت اختیار کرنا چاہتے ہیں تو حکومت انھیں بھی شہریت دے گی۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ سی اے اے کے خلاف جو لوگ احتجاج کررہے ہیں ان لوگوں کو چند سیاسی و سخت گیر جماعت اپنے مفاد کے لیے گمراہ کررہی ہیں لیکن اب لوگوں کی مخالفت کم ہوتی نظر آرہی ہے اور اب احتجاج بھی کم ہوتے جارہے ہیں۔