ہندوستان نے پاکستان میں واقع سکھوں کے مذہبی مقام ننکانہ صاحب گورودوارہ کو نشانہ بنائے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے جمعہ کے روز پڑوسی ملک سے وہاں اقلیتی سکھ برادری کے لوگوں کے تحفظ اور بہتری کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور قدم اٹھانے کی اپیل کی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گورو نانك دیو کی جائے پیدائش ننکانہ صاحب میں واقع گورودوارے پر توڑ پھوڑ کئے جانے کے واقعہ کے سلسلے میں حکومت ہند فکر مند ہے۔ شرپسند وں نے وہاں کے اقلیتی سکھ برادری کے لوگوں کے خلاف تخریب کاری اور پر تشدد وارداتوں کو انجام دیا ہے اور پاکستان حکومت کو اس برادری کی حفاظت اور بہتری کو یقینی بنانا چاہئے۔
حکومت ہند نے گورودوارہ میں پرتشدد واقعات کو انجام دینے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کئے جانے اور ننکانہ صاحب گورودوارہ اور مضافاتی علاقے کے تقدس کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جانے کی پاکستان حکومت سے اپیل کی ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ گزشتہ سال اگست میں مقدس ننکانہ صاحب شہر سے ایک سکھ لڑکی جگجیت کور کو اغوا کر لیا گیا تھا اور اس کا زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر وہاں شرپسندوں نے گورودوارہ کو نشانہ بنا کر قابل مذمت کام کیا ہے ۔