سلمان بکرے کی قیمت میں رواں سال گراوٹ آئی ہے ۔گزشتہ سال یہ بکرا ایک لاکھ میں فروخت ہواتھا ۔ادھرعیدالاضحی کے پیش سوئیاں اور بقرخوانی وغیرہ کے اسٹال پر خریداروں کی بھیڑ نظر آرہی ہے۔
دوسری جانب علمائے کرام نے افواہوں سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔ بازاروں میں عید الاضحی کے پیش نظر رونق میں اضافہ ہوگیا ہے۔ خاص طور سے ان بازاروں میں زیادہ رونق ہے جہاں جانوروں کے میلے لگتے ہیں۔
ضلع گیا کے چیرکی بازار ، رانی گنج بازار ، سرواں بازارکے علاوہ مختلف علاقوں کی بازاروں میں لگنے والے میلے میں جانور کی خریداری کے لئے لوگ بازار کا رخ کررہے ہیں۔
گذشتہ سال کی بہ نسبت اس سال بکروں کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ فی بکرا دس ہزار سے لے کر ستر تا اسی ہزار کے درمیان فروخت ہورہا ہے۔ گیا شہر کے نگمتیہ موڑ ، چھتہ مسجد ، پنچائتی اکھاڑا اور مانپور کے علاقوں میں بھی بڑی تعداد میں بکرے فروخت کے لیے آئے ہیں۔
شہر کے نگمتیہ میں موجود خصی کے تاجر آصف قریشی نے بتایا کہ اس بار بازار اچھا ہے ۔قیمت بھی اس بار زیادہ ہے ۔ انکے پاس طوطاپری نسل کا بکرا ساٹھ ہزار اورپچاس ہزار کاہے ۔انکے پاس چھ ہزار کی قیمت سے لیکر ساٹھ ہزار تک کا بکرا موجود ہے۔
گیا کی بکرا منڈی میں فروخت ہونے والے بکروں میں دیہاتی ، بربریا سمیت طوطاپری نسل کے بکرے موجود ہیں ۔یوپی کے کالپی بازار کے خصی کی تعداد یہاں زیادہ ہے ۔سفیان قریشی کے مطابق یہاں خریداروں کی اچھی تعداد موجود ہے۔
سلمان خان کاجلوہ اس بار بھی ہے لیکن سلمان کی قیمت میں تھوڑی گراوٹ ضرور آئی ہے ۔پچھلے سال انہوں نے ایک لاکھ میں سلمان کو فروخت کیاتھا لیکن اس بار ستر ہزار تک کا ہی فروخت کرسکے ہیں ۔انکے مطابق اس بار اسکی مانگ کمی ہے۔لیکن دوسرے بکروں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ابھی دو دنوں کاوقت ہے جس میں ہوسکتا ہے ضلع میں ایک لاکھ سے زائد کا بکرا فروخت ہوجائے۔ انکے مطابق اس بار بکروں کی قمیت اسلئے بھی زیادہ ہے کیونکہ تاجر میلوں سے خرید کر لارہے ہیں۔
دوسری جانب لچھے وسوئیوں کے اسٹال بھی بازاروں میں لگ گئے ہیں ۔جہاں پر صارفین پہنچ کر لچھا ، سوئیاں ، بقرخوانی ، شرمال وغیرہ خریدکر لے جارہے ہیں ۔
لچھاوسوئیوں کے اسٹال کے تاجر محمد محفوظ نے بتایا کہ لچھے سوئیوں اور بقرخوانی صارفین لیکر جارہے ہیں۔ آخری دودنوں میں اسکی فروخت زیادہ ہوتی ہے ۔یہاں بازار میں گیا ، پٹنہ ، کلکتہ اور دوسرے شہروں کے لچھے دستیاب ہیں ۔حالانکہ انہوں نے بتایاکہ اس بار قیمت میں دس پندرہ روپئے کااضافہ ہواہے۔
عیدالاضحی کو دیکھتے ہوئے سماجی سیاسی ومذہبی قائدین لوگوں کو افواہوں اور دیگر باتوں سے پرہیز کرنے کی اپیل بھی کرتے دیکھائی دے رہے ہیں ۔پرامن ماحول میں عید کا اختتام کرانے کے لئے ضلع انتظامیہ بھی کوشاں ہے ۔حالانکہ ابھی تک سابقہ روایت کے مطابق ڈسٹرک مجسٹریٹ کے ذریعہ شانتی سمیتی کی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔
علمائے کرام لوگوں سے احتیاط کے ساتھ کاموں کوانجام دینے کے ساتھ ذالحجہ کی اہمیت اور اسکی فضیلت پر روشنی ڈال رہے ہیں۔ ماہ ذالحجہ کاابتدائی عشرہ اسلام میں خاص اہمیت کاحامل ہے ۔حج کا اہم رکن وقوف عرفہ اسی عشرہ میں ادا کیا جاتا ہے۔
مولاناشبیر اشرفی ناظم مدرسہ مدینة العلوم پولیس لائن نے لوگوں سے اپیل کی کہ حالات وماحول کو دیکھتے ہوئے لوگ احتیاط ضرور برتیں اور خاص طور سے وہ نوجوان جو آج سوشل میڈیا پر لمحے لمحے کااپڈیٹ کرنے کے چکر میں وہ چیز بھی اب ڈیٹ کردیتے ہیں جو غیر مناسب ہے ۔اس سے پرہیز کریں اور قربانی کی تصویر ہر گز نہ ڈالیں اور فضلات کو ادھر ادھر نہ پھینکیں بلکہ زیر زمیں دفن کر دیں ۔