ETV Bharat / bharat

کیرالہ: جامعہ کی طالبہ کے بیان پر ہنگامہ

ملاپورم میں منعقدہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا کے کچھ اراکین نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کی طالبہ عائشہ رینا کی مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

author img

By

Published : Dec 30, 2019, 11:17 AM IST

CPM Workers Seek Aysha Rennas Apology After She Calls for Release of Kerala Protesters
جامعہ کی طالبہ کے بیان پر ہنگامہ

کیرالہ کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی رجسٹر برائے شہریت ( این آر سی ) کے خلاف لگاتار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کیرالہ کے ملاپورم میں گزشتہ ہوئے ایک مظاہرے کے دوران کشیدگی پیدا ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق ملاپورم میں منعقدہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا کے کچھ اراکین نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کی طالبہ عائشہ رینا کی مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

ویڈیو : جامعہ کی طالبہ کے بیان پر ہنگامہ

ملاپورم میں الگ الگ سیاسی جماعتوں نے گزشتہ دنوں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہری رجسٹر کے خلاف ایک ریلی کا اہتمام کیا تھا۔

عائشہ رینا نے پنائی وجین ( وزیر اعلی کیرالہ) حکومت سے مطالبہ کیا کہ کیرالہ میں گرفتار شدگان کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ 22 برس کی عائشہ دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران سرخیوں میں آئی تھیں۔

ملاپورم کے کنڈوٹی میں مختلف سیاسی جماعتوں نے سنیچر کو ریلی کا اہتمام کیا تھا۔

اس دوران سی پی ایم اور ڈی وائی ایف آئی کے مقامی کارکنان نے عائشہ کی مخالفت کی۔

مزید : حیدرآباد کے احتجاج میں جامعہ کی طالبات کی شرکت

دراصل اپنی تقریر میں عائشہ رینا نے کیرالا کے وزیراعلیٰ پنرئی وجین پر نکتہ چینی کی تھی اور پونانی نامی علاقہ میں 17 دسمبر کو گرفتار کیے گئے ویلفیئر پارٹی کی طلبا تنظیم کے 6 طلبا کو جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کیرالہ کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی رجسٹر برائے شہریت ( این آر سی ) کے خلاف لگاتار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کیرالہ کے ملاپورم میں گزشتہ ہوئے ایک مظاہرے کے دوران کشیدگی پیدا ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق ملاپورم میں منعقدہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا کے کچھ اراکین نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کی طالبہ عائشہ رینا کی مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

ویڈیو : جامعہ کی طالبہ کے بیان پر ہنگامہ

ملاپورم میں الگ الگ سیاسی جماعتوں نے گزشتہ دنوں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہری رجسٹر کے خلاف ایک ریلی کا اہتمام کیا تھا۔

عائشہ رینا نے پنائی وجین ( وزیر اعلی کیرالہ) حکومت سے مطالبہ کیا کہ کیرالہ میں گرفتار شدگان کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ 22 برس کی عائشہ دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران سرخیوں میں آئی تھیں۔

ملاپورم کے کنڈوٹی میں مختلف سیاسی جماعتوں نے سنیچر کو ریلی کا اہتمام کیا تھا۔

اس دوران سی پی ایم اور ڈی وائی ایف آئی کے مقامی کارکنان نے عائشہ کی مخالفت کی۔

مزید : حیدرآباد کے احتجاج میں جامعہ کی طالبات کی شرکت

دراصل اپنی تقریر میں عائشہ رینا نے کیرالا کے وزیراعلیٰ پنرئی وجین پر نکتہ چینی کی تھی اور پونانی نامی علاقہ میں 17 دسمبر کو گرفتار کیے گئے ویلفیئر پارٹی کی طلبا تنظیم کے 6 طلبا کو جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Intro:Body:

CPM Workers Seek Aysha Renna's Apology After She Calls for Release of Kerala Protesters





Malappuram: Aysha Renna, the student of Jamia Millia University who had become well-known after visuals of them questioning police brutality went viral, was recently heckled in Kerala, by activists of the CPI(M), DYFI and others at Kondotty in Malappuram on Saturday. She was asked to apologise by the Left workers for her remarks against the state government during a joint protest in Kerala's Malappuram district. 



The protest was jointly held by different political parties and organisations of the town against the Citizenship Amendment Act. While addressing the protest, Renna demanded the release of those who protested in solidarity with the students of Jamia Millia and were arrested by the Pinarayi government. However, this did not go well with the CPM workers in the protest and demanded an apology from her as soon as she ended her speech. 



Her reference was reportedly about the Kerala police detaining people in connection with a hartal against the CAA organised by a few Muslim and Dalit organisations on December 17 in the state. the CPI(M), Congress and IUML had distanced themselves from the hartal as SDPI was one of the main organisers. Through the day, Kerala police had detained and arrested protesters, of which many had blocked roads and obstructed traffic.



She asked the protesters not to create an internal conflict in the anti-CAA protests.  However, the crowd again turned against her. She clarified by terming her remark a personal note, to which the crowd said that 'a public meeting is not a place for airing personal opinions'. 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.