رات کا لمبے وقفہ کھانے کے بغیر گزارنے کے بعد صبح کا ناشتہ کرنا بہت ضروری ہے، لیکن ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ لوگ ناشتہ نہیں کرتے ہیں اور یہ عادت صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ خاص کر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ناشتہ چھوڑنا زیادہ خطرناک ہے۔ اس مرض میں مبتلا افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ کچھ خاص غذاؤں پر فوکس کریں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو یہ پتہ ہونا چاہیئے کہ وہ ناشتے میں کیا کھا سکتے ہیں۔
اوٹس: جئی (اوٹس) ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک اچھا ناشتہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اوٹس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اوٹس خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتا ہے، اس لیے ماہر غذائیت سچاریتا سین گپتا کا مشورہ ہے کہ شوگر کے مریض اپنے ناشتے میں اوٹس مسالہ کھچڑی شامل کر سکتے ہیں۔
انڈے: ذیابیطس کے مریض انڈوں کو اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں۔ انڈے بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ انڈے دیگر غذائی اجزاء بھی فراہم کرتے ہیں۔ آپ اُبلے ہوئے انڈے کھا سکتے ہیں، جو آپ کی شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ 2017 میں جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے ابلے ہوئے انڈے بہتر ہیں، اس میں نمک، کالی مرچ اور دھنیا ملا کر کھانا بہتر ہے۔ اس کے علاوہ انڈوں کو سبزیوں کے ساتھ کر کھانے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے.
اسموتھیز: اسموتھیز آسانی سے ہضم ہونے والے اور مصروف طرز زندگی میں جلدی تیار ہونے والے ہیں۔ یہ کھانے میں مزیدار ہوتے ہیں۔ اسموتھیز بھی بہت غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں، اس لیے آپ مختلف خشک میوہ جات اور تازہ پھلوں کو ملا کر اسموتھیز کھا سکتے ہیں۔ اس ضمن میں اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں کہ ذیابیطس کے لیے کون سے پھل کھائے جا سکتے ہیں۔
روٹی: ڈاکٹروں کے مطابق روٹی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت اچھی غذا ہے۔ روٹی میں کاربوہائیڈریٹس کی بھی اچھی مقدار ہوتی ہے، اس لیے شوگر کے مریض روٹی/بریڈ سبزیوں کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔ ماہر غذائیت روچیتا بترا کا کہنا ہے کہ جوار کی روٹی میں صرف 50 سے 60 کیلوریز ہوتی ہیں۔ جوار میں کم گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے۔ کم گلیسیمک انڈیکس کا مطلب ہے کہ وہ خون میں گلوکوز کی سطح میں اضافہ نہیں کرتے ہیں۔
براؤن بریڈ: اگر آپ روٹی کھانا پسند کرتے ہیں تو آپ سفید آٹے/میدہ کی روٹی کے بجائے براؤن بریڈ کھا سکتے ہیں۔ اس میں فائبر زیادہ اور کاربوہائیڈریٹ کم ہوتا ہے۔ ناشتے میں آپ اسے انڈے اور ایواکاڈو کے ساتھ سینڈوچ بنا سکتے ہیں۔
دلیہ یا کھچڑی: دلیہ یا کھچڑی شوگر کے مریضوں کے لیے ایک اچھا ناشتہ ہے۔ یہ معدے کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ- این آئی ایچ کی شائع کردہ ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کی خوراک میں کچھ باتوں کا خیال رکھنا چاہیے اور ڈاکٹر کا مشورہ لیتے رہنا چاہیے۔
ریفرنس:
- https://www.ncbi.nlm.nih.gov/books/NBK279012/#:~:text=Good%20sources%20of%20lean%20animal,and%20not%20the%20entire%20meal.
- https://www.niddk.nih.gov/health-information/diabetes/overview/healthy-living-with-diabetes#:~:text=Nonstarchy%20vegetables%E2%80%94such%20as%20leafy,one%2Dquarter%20of%20your%20plate.
یہ بھی پڑھیں: