دھنباد، جھارکھنڈ: ریاست جھارکھنڈ کی حکومت آنگن واڑی مراکز کے ذریعے غریب خاندانوں کے بچوں کو پرائمری تعلیم کے ساتھ ساتھ غذائیت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، لیکن بہت سے آنگن واڑی مراکز کی عمارتوں کی حالت خستہ ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو پڑھانے والی خادمائیں اور معاونین بھی خوف کے سائے میں اپنی ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں۔ دھنباد میں بھی ایسا ہی ایک آنگن واڑی سینٹر ہے، جس کی عمارت کافی خستہ ہوچکی ہے۔
بچے کلاس کے اندر چھتری تلے پڑھتے ہیں
دراصل، دھنباد ضلع کے باگھمارا بلاک کے رینگونی پنچایت کی رینگونی بستی میں واقع آنگن واڑی مرکز کافی خستہ حال ہو چکا ہے۔ ہلکی بارش میں بھی آنگن واڑی سنٹر کی چھت سے پانی ٹپکتا ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں کو کلاس کے اندر چھتریوں کے ساتھ بیٹھنا پڑتا ہے۔ آنگن واڑی کی عمارت اندر سے باہر تک خستہ حالت میں ہے۔ ایسے میں ہر وقت حادثے کا اندیشہ رہتا ہے۔
آنگن واڑی تک جانے کے لیے کوئی پکی سڑک نہیں
آنگن واڑی سنٹر کی طرف جانے والی سڑک بھی کچی ہے۔ بارش میں بچوں کو آنے جانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بارش کے دنوں میں سڑک مکمل کیچڑ بن جاتی ہے۔ اس وجہ سے بچے ہاتھوں میں چپل لے کر آنگن واڑی سنٹر پہنچتے ہیں۔ آنگن واڑی سنٹر پہنچ کر بچوں کے پاؤں دھوئے جاتے ہیں۔ اس کے بعد بچے آنگن واڑی سنٹر میں داخل ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: |
اسکول کے لیے سڑک بھی نہیں
اس سلسلے میں آنگن واڑی مرکز کی کارکن شانتی دیوی نے بتایا کہ مقامی سربراہ نے سڑک بنانے کی بات کی تھی، لیکن آج تک سڑک نہیں بن سکی ہے۔ ساتھ ہی محکمہ کو بتایا گیا ہے کہ آنگن واڑی سنٹر خستہ حال ہے۔ محکمہ نے انتخابات کے بعد آنگن واڑی سنٹر کی عمارت کی تعمیر کا یقین دلایا ہے۔ ملازمہ نے بتایا کہ آنگن واڑی سنٹر کے بچوں کو خستہ حال عمارت کی وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔