نئی دہلی: جموں کشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پول کے نتائج جاری۔ 'پیپلز پلس' کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں 33-35 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔
'پیپلز پلس' نے ہریانہ میں کانگریس کی بڑی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔ پیپلز پلس کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق کانگریس کو ہریانہ میں 90 میں سے 55 سیٹیں ملنے کی قیاسی کی جارہی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیے پیپلز پلس کا تخمینہ
- نیشنل کانفرنس: 33-35
- بی جے پی: 23-27
- کانگریس: 13-15
- پی ڈی پی: 7-11
- دیگر: 4-5
ہریانہ کے لیے پیپلز پلس کا تخمینہ
- کانگریس: 49-61
- بی جے پی: 20-32
- جے جے پی: 0-3
- دیگر: 5-8
انڈیا ٹوڈے-سی-ووٹر ایگزٹ پول کے نتائج:
انڈیا ٹوڈے اور سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق، بی جے پی کو جموں ڈویژن کی 43 سیٹوں میں سے 27-31 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد کو 11-15 سیٹیں مل سکتی ہیں اور پی ڈی پی کو دو سیٹیں مل سکتی ہیں۔
دھرو ریسرچ کا ایگزٹ پول:
دھرو ریسرچ کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کے مطابق، کانگریس کو ہریانہ میں 50-64 سیٹیں ملنے کی امید ہے، جب کہ بی جے پی کو 22-32 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
ریپبلک بھارت-میٹرج ایگزٹ پول:
ریپبلک بھارت-میٹرج کے ایگزٹ پول کے تخمینے کے مطابق، کانگریس کو ہریانہ میں 55-62 سیٹیں مل سکتی ہیں، جب کہ بی جے پی کو 18-24 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
دونوں ریاستوں میں 90-90 سیٹیں:
دونوں ریاستوں میں 90-90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں جہاں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے، وہیں ہریانہ کی تمام 90 نشستوں کے لیے ہفتہ کو ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوئے۔
الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق انتخابی ادارے ووٹنگ ختم ہونے کے آدھے گھنٹے بعد ایگزٹ پول کا ڈیٹا جاری کر سکتے ہیں۔ مختلف میڈیا گروپس اور پول ایجنسیوں کے ایگزٹ پول ووٹنگ کے دن ووٹرز کے تاثرات پر مبنی ہوتے ہیں۔
ایگزٹ پول کے اعداد و شمار کو انتخابی نتائج کا عکاس سمجھا جاتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متعلقہ ریاست میں کون سی جیت سکتی ہے۔ تاہم کئی بار یہ اعداد و شمار غلط ثابت ہو چکے ہیں۔
جموں و کشمیر اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو ایک ساتھ کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی اور 10 سال کے وقفے کے بعد پہلی بار انتخابات ہوئے۔ اس لیے سب کی نظریں انتخابی نتائج پر ہیں۔ ساتھ ہی ہریانہ میں گزشتہ 10 سالوں سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس بار کانگریس کو ریاست میں اقتدار میں واپسی کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: |