ملک میں کئی جگہوں پر شہریت ترمیمی قانون کو لے کر احتجاج ومظاہرہ کا سلسلہ جاری ہے۔ وہیں شہریت قانون پر ملک کے کئی علاقوں میں تشدد بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ حالانکہ اب حکومت نے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) 2019 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
اس کےساتھ ہی آج جمعہ 10 جنوری 2020 سے ہی شہریت ترمیمی قانون پورے ملک میں نافذ ہوچکا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں لکھا ہے' مرکزی حکومت، شہریت (ترمیم) قانون 2019 کا (47) کی دفعہ 1 کی ذیلی دفعہ(2) کے ذریعہ ملی خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 10 جنوری 2020 کو اس تاریخ کے طور پر متعین کرتی ہے جس کو مذکورہ قانون کے تحت نفاذ ہوں گے۔
- شہریت ترمیم قانون کیا ہے؟
شہریت ترمیم، 1955 میں تبدیلی کرنے کے لیے مرکزی حکومت شہریت ترمیم بل لے کر آئی، بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا گیا اور صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ قانون بن گیا، اب حکومت نے اس کا نوٹیفکشین بھی جاری کردیا ہے۔ اس کےساتھ ہی پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان سے آئے ہوئے ہندو، جین، بودھ، سکھ ، عیسائی، پارسی دراندازوں کو بھارت کی شہریت ملنے میں آسانی ہوگی۔ ابھی تک انہیں غیرقانون درانداز مانا جاتا تھا۔