گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے سابق سینیئر ماہر امراض اطفال ڈاکٹر کفیل خان کو اتر پردیش پولیس نے گذشتہ برس 13 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گرفتار کر لیا تھا۔
ڈاکٹر کفیل خان پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے اور اسی وجہ سے اتر پردیش پولیس نے انہیں گرفتار کیا تھا۔ بعد میں انہیں این ایس اے کے تحت قید کردیا گیا۔
آج الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے- عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کفیل کو این ایس اے کے تحت حراست میں لینا اور حراست کی میعاد میں تین ماہ کی توسیع کرنا غیر قانونی ہے، عدالت نے کفیل خان کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا، آپ کو بتا دیں کہ ڈاکٹر کفیل خان اس وقت اتر پردیش کے متھرا جیل میں بند ہیں۔
بتا دیں کہ ڈاکٹر کفیل گزشتہ آٹھ ماہ سے جیل میں بند ہیں۔ حال ہی میں ان کی حراست میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی تھی، ڈاکٹر کفیل نے وزیراعظم مودی کو جیل سے ہی خط لکھ کر رہا کرنے اور کووڈ 19 کے مریضوں کی خدمت کرنے کی گزارش کی تھی، انہوں نے حکومت کو اس کے لیے ایک روڈ میپ بھی بھیجا تھا۔