ETV Bharat / bharat

کسان تحریک کا 66 واں دن: کاشتکار آج سدبھاؤنا دیوس منا رہے ہیں

مرکز کی جانب سے بنائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا آج 66واں دن ہے اور آج کسان بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 73ویں برسی پر سدبھاؤنا دیوس منائیں گے اور پورا دن اپواس رکھیں گے۔

آج کسان سدبھاؤنا دیوس منائیں گے اور پورا دن اپواس رکھیں گے
آج کسان سدبھاؤنا دیوس منائیں گے اور پورا دن اپواس رکھیں گے
author img

By

Published : Jan 30, 2021, 10:30 AM IST

قومی دارالحکومت دہلی متصل سنگھو بارڈر پر مقامی لوگ کسان گروہ کے رہنماؤں سے مطالبہ کرنے آئے تھے کہ ان کے راستے کو جلد سے جلد خالی کردیا جائے لیکن اس دوران دونوں طرف سے نعرے بازی اور پتھراؤ شروع ہوگیا۔

قومی دارالحکومت دہلی سے متصل سنگھو بارڈر پر کسانوں کا احتجاج شدید تر ہوتا جارہا تھا۔ کسان وہاں ڈٹے ہوئے تھے لیکن مقامی لوگ انہیں وہاں سے ہٹانے کے درپے تھے جس کے بعد کل کسانوں اور مقامی لوگوں کے مابین سنگھو بارڈر پر گھمسان ہوا۔

مرکز کی جانب سے بنائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف سنگھو بارڈر پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے جبکہ مقامی لوگوں نے سنگھو بارڈر کو خالی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جھڑپ میں آئی شدت کے بعد کسانوں کے شامیانے اکھاڑے گئے جبکہ علی پور کے ایس ایچ او اس جھڑپ میں زخمی ہوگئے ہیں۔

وہیں دوسری جانب سنگھو بارڈر پر کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے، جبکہ پولیس نے جھڑپ میں شدت کے بعد آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔

اس دوران علی پور ایس ایچ او پردیپ کمار جو اس موقع پر ڈیوٹی کر رہے تھے، اور ماحول کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہے تھے تبھی اچانک ایک شخص ان پر پیچھے سے حملہ کردیا ، جس سے ایس ایچ او پردیپ کمار سمیت پانچ دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

تحریک کا 66 واں دن
تحریک کا 66 واں دن

مظفر نگر میں منعقد مہا پنچایت میں بھارتی کسان یونین کے قومی صدر نریش ٹکیت نے کہا کہ غازی پور بارڈر پر احتجاج جاری رہے گا۔

کل مظفرنگر کے جی آئی سی گراؤنڈ پر صبح گیارہ بجے مہا پنچایت رکھی گئی تھی، جو شام تک چلی جس کی تیاری کو لے کر مظفر نگر پولیس اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح الرٹ نظر آیا۔

یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کسان ٹریکٹر پریڈ ریلی کے بعد بدھ کی رات سے غازی پور بارڈر پر ہلچل مچی ہوئی تھی اور بدھ کی رات ہی سے احتجاج کے مقام پر بجلی اور پانی بند کردیا گیا تھا اور احتجاج والے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردیا گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد کسان بھارتی کسان یونین کے قومی صدر نریش ٹکیٹ نے کسانوں کی مہا پیچایت بلائی تھی، جس میں اس احتجاج کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن اچانک کچھ ایسا ہوا کہ راکیش ٹکیٹ جذباتی ہوگئے۔

راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور کچھ لوگ لاٹھی ڈنڈوں سے لیس ہیں اور کسانوں کو مارنے کا منصوبے بنارہے ہیں، ایسے میں وہ گولی کھائیں گے لیکن گھر نہیں جائیں گے، دھرنے کے مقام سے نہیں ہٹیں گے۔

اتنا ہی انہوں نے کہا کہ 'جب تک کسان گاؤں سے بیریکیٹ توڑ کر پانی نہیں لائیں گے اس وقت تک وہ نہ پانی پیئیں گے اور نہ کچھ کھائیں گے'۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کی حمایت میں اترپردیش کے مظفر نگر کے جی آئی سی میدان میں کسانوں کی مہا پنچایت ہوئی، اس پنچایت میں کسانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وہیں دوسری جانب کانگریس ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ پورے ملک کے کسان اس قوانین سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کو سمجھنے لگے ہیں۔ اس لیے وزیراعظم نریندر مودی کو کسانوں سے بات کرکے جلد از جلد مسئلے کا حل نکانا چاہیے۔

پولیس کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ لک آؤٹ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جن رہنماؤں کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا عمل بھی جلد ہی شروع کردیا جائے گا تاکہ تشدد کا کوئی بھی ملزم ملک سے باہر نہ جا سکے۔

کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کل دہلی میں ٹریکٹر ریلی کامیاب رہی۔ اگر کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اس کے لیے پولیس انتظامیہ ذمہ دار ہے۔

گذشتہ روز دارالحکومت دہلی کی سڑکوں پر ہنگامہ آرائی کے بعد ، آج دہلی کے سنگھو بارڈر پر سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں کسان رہنما راکیش ٹکیت اور دیگر کسان رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ کسانوں کی یہ تحریک اسی طرح سے سندھو بارڈر اور مختلف سرحدوں سے جاری رہے گی۔

قومی دارالحکومت دہلی متصل سنگھو بارڈر پر مقامی لوگ کسان گروہ کے رہنماؤں سے مطالبہ کرنے آئے تھے کہ ان کے راستے کو جلد سے جلد خالی کردیا جائے لیکن اس دوران دونوں طرف سے نعرے بازی اور پتھراؤ شروع ہوگیا۔

قومی دارالحکومت دہلی سے متصل سنگھو بارڈر پر کسانوں کا احتجاج شدید تر ہوتا جارہا تھا۔ کسان وہاں ڈٹے ہوئے تھے لیکن مقامی لوگ انہیں وہاں سے ہٹانے کے درپے تھے جس کے بعد کل کسانوں اور مقامی لوگوں کے مابین سنگھو بارڈر پر گھمسان ہوا۔

مرکز کی جانب سے بنائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف سنگھو بارڈر پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے جبکہ مقامی لوگوں نے سنگھو بارڈر کو خالی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جھڑپ میں آئی شدت کے بعد کسانوں کے شامیانے اکھاڑے گئے جبکہ علی پور کے ایس ایچ او اس جھڑپ میں زخمی ہوگئے ہیں۔

وہیں دوسری جانب سنگھو بارڈر پر کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے، جبکہ پولیس نے جھڑپ میں شدت کے بعد آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔

اس دوران علی پور ایس ایچ او پردیپ کمار جو اس موقع پر ڈیوٹی کر رہے تھے، اور ماحول کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہے تھے تبھی اچانک ایک شخص ان پر پیچھے سے حملہ کردیا ، جس سے ایس ایچ او پردیپ کمار سمیت پانچ دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

تحریک کا 66 واں دن
تحریک کا 66 واں دن

مظفر نگر میں منعقد مہا پنچایت میں بھارتی کسان یونین کے قومی صدر نریش ٹکیت نے کہا کہ غازی پور بارڈر پر احتجاج جاری رہے گا۔

کل مظفرنگر کے جی آئی سی گراؤنڈ پر صبح گیارہ بجے مہا پنچایت رکھی گئی تھی، جو شام تک چلی جس کی تیاری کو لے کر مظفر نگر پولیس اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح الرٹ نظر آیا۔

یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کسان ٹریکٹر پریڈ ریلی کے بعد بدھ کی رات سے غازی پور بارڈر پر ہلچل مچی ہوئی تھی اور بدھ کی رات ہی سے احتجاج کے مقام پر بجلی اور پانی بند کردیا گیا تھا اور احتجاج والے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردیا گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد کسان بھارتی کسان یونین کے قومی صدر نریش ٹکیٹ نے کسانوں کی مہا پیچایت بلائی تھی، جس میں اس احتجاج کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن اچانک کچھ ایسا ہوا کہ راکیش ٹکیٹ جذباتی ہوگئے۔

راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور کچھ لوگ لاٹھی ڈنڈوں سے لیس ہیں اور کسانوں کو مارنے کا منصوبے بنارہے ہیں، ایسے میں وہ گولی کھائیں گے لیکن گھر نہیں جائیں گے، دھرنے کے مقام سے نہیں ہٹیں گے۔

اتنا ہی انہوں نے کہا کہ 'جب تک کسان گاؤں سے بیریکیٹ توڑ کر پانی نہیں لائیں گے اس وقت تک وہ نہ پانی پیئیں گے اور نہ کچھ کھائیں گے'۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کی حمایت میں اترپردیش کے مظفر نگر کے جی آئی سی میدان میں کسانوں کی مہا پنچایت ہوئی، اس پنچایت میں کسانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وہیں دوسری جانب کانگریس ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ پورے ملک کے کسان اس قوانین سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کو سمجھنے لگے ہیں۔ اس لیے وزیراعظم نریندر مودی کو کسانوں سے بات کرکے جلد از جلد مسئلے کا حل نکانا چاہیے۔

پولیس کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ لک آؤٹ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جن رہنماؤں کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا عمل بھی جلد ہی شروع کردیا جائے گا تاکہ تشدد کا کوئی بھی ملزم ملک سے باہر نہ جا سکے۔

کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کل دہلی میں ٹریکٹر ریلی کامیاب رہی۔ اگر کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اس کے لیے پولیس انتظامیہ ذمہ دار ہے۔

گذشتہ روز دارالحکومت دہلی کی سڑکوں پر ہنگامہ آرائی کے بعد ، آج دہلی کے سنگھو بارڈر پر سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں کسان رہنما راکیش ٹکیت اور دیگر کسان رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ کسانوں کی یہ تحریک اسی طرح سے سندھو بارڈر اور مختلف سرحدوں سے جاری رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.