ETV Bharat / bharat

خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی

ریاست اترپردیش میں داغدار اور فرائض میں لاپرواہی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف اب سخت کارروائی کی جائے گی

Uttar Pradesh police
author img

By

Published : Jul 13, 2019, 12:24 PM IST

اتر پردیش کا محکمہ پولیس ان دنوں خوب چوکنا ہو رہا ہے۔ پولیس ان دنوں محکمہ میں وہ لوگ جو اپنی ڈیوٹی اچھے سے سر انجام نہیں دے رہے انہیں نوکری سے نکال رہی ہے۔

داغدار پولیس اہلکار اب نوکری نہیں کرپائینگے

اس سلسلے میں کانپور (رینج) حلقہ کے 29 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ جن کے گزشتہ دس سال کا سروس ریکارڈ داغدار، بدعنوانی میں ملوث یا ڈیوٹی میں لاپرواہ پایا گیا ہے. ان انتیس میں تین سب انسپکٹر بھی شامل ہیں. کانپور (رینج) حلقہ کے آئی جی موہت اگروال کے مطابق داغدار کو چھانٹنے اور انہیں لازمی ریٹائرمنٹ دینے کا عمل ابھی جاری رہیگا۔

یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے خاکی محکمہ کو سدھارنے کیلئے ریاست کے تمام آئی جی رینج کو ہدایت دی ہے کہ داغدار اور ناکارہ پولیس اہلکاروں کو نوکری سے نکالا جائے. اس کے لیے رینج کی سطح پر اسکریننگ كمیٹیز بنائی گئیں ہیں۔

اسکریننگ کمیٹی میں پولیس اہلکاروں کے پچھلے دس سال کے ریکارڈز کو کھنگالا گیا ہے اور آگے بھی کھنگالا جائے گا۔ اس اسکریننگ کمیٹی میں آئی جی رینج، اور ایس ایس پی کانپور اور ایس پی قنوج شامل کیے گئےہیں۔

اس کمیٹی نے انسپکٹر سطح تک کے تمام پولیس اہلکاروں کے آخری دس سالوں کا ریکارڈ دوبارہ تعمیر اور ایسے ناموں کی فہرست تیار کی جنہیں بدعنوانی، داغدار یا ڈیوٹی میں غفلت دکھانے کے لئے محکمہ نے بار بار سزا دی تھی. ایسی فہرست دو سو کے پار تھی.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آئی جی کانپور موہت اگروال کا کہنا تھا : ' پورے رینج میں سے ہم نے 29 پولیس اہلکاروں کو نکال دیا ہے، یہ پولیس آفیسر رشوت خوری و دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث تھے ۔ایک کمیٹی نے ان پولیس اہلکاروں کے ریکارڈز کو چیک کیا ہے اور اس کے بعد ان کو نکالا گیا ہے'۔

آئی جی مہت اگروال کا مزید کہنا تھا : 'اس کاروائی کے بعد مجھے یہ لگتا ہے کے محکمہ کے باقی پولیس اہلکار اس سے سبق حاصل کریں گے اور اپنا فرض اچھے سے انجام دینگے، پولیس اہلکار یہ جان جائیں گے کہ اگر وہ کسی طرح کے غیر قانونی کام میں ملوث ہوںگے تو انہیں باہر کا راستہ دکھایا جاسکتا ہے'۔

اتر پردیش کا محکمہ پولیس ان دنوں خوب چوکنا ہو رہا ہے۔ پولیس ان دنوں محکمہ میں وہ لوگ جو اپنی ڈیوٹی اچھے سے سر انجام نہیں دے رہے انہیں نوکری سے نکال رہی ہے۔

داغدار پولیس اہلکار اب نوکری نہیں کرپائینگے

اس سلسلے میں کانپور (رینج) حلقہ کے 29 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ جن کے گزشتہ دس سال کا سروس ریکارڈ داغدار، بدعنوانی میں ملوث یا ڈیوٹی میں لاپرواہ پایا گیا ہے. ان انتیس میں تین سب انسپکٹر بھی شامل ہیں. کانپور (رینج) حلقہ کے آئی جی موہت اگروال کے مطابق داغدار کو چھانٹنے اور انہیں لازمی ریٹائرمنٹ دینے کا عمل ابھی جاری رہیگا۔

یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے خاکی محکمہ کو سدھارنے کیلئے ریاست کے تمام آئی جی رینج کو ہدایت دی ہے کہ داغدار اور ناکارہ پولیس اہلکاروں کو نوکری سے نکالا جائے. اس کے لیے رینج کی سطح پر اسکریننگ كمیٹیز بنائی گئیں ہیں۔

اسکریننگ کمیٹی میں پولیس اہلکاروں کے پچھلے دس سال کے ریکارڈز کو کھنگالا گیا ہے اور آگے بھی کھنگالا جائے گا۔ اس اسکریننگ کمیٹی میں آئی جی رینج، اور ایس ایس پی کانپور اور ایس پی قنوج شامل کیے گئےہیں۔

اس کمیٹی نے انسپکٹر سطح تک کے تمام پولیس اہلکاروں کے آخری دس سالوں کا ریکارڈ دوبارہ تعمیر اور ایسے ناموں کی فہرست تیار کی جنہیں بدعنوانی، داغدار یا ڈیوٹی میں غفلت دکھانے کے لئے محکمہ نے بار بار سزا دی تھی. ایسی فہرست دو سو کے پار تھی.

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آئی جی کانپور موہت اگروال کا کہنا تھا : ' پورے رینج میں سے ہم نے 29 پولیس اہلکاروں کو نکال دیا ہے، یہ پولیس آفیسر رشوت خوری و دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث تھے ۔ایک کمیٹی نے ان پولیس اہلکاروں کے ریکارڈز کو چیک کیا ہے اور اس کے بعد ان کو نکالا گیا ہے'۔

آئی جی مہت اگروال کا مزید کہنا تھا : 'اس کاروائی کے بعد مجھے یہ لگتا ہے کے محکمہ کے باقی پولیس اہلکار اس سے سبق حاصل کریں گے اور اپنا فرض اچھے سے انجام دینگے، پولیس اہلکار یہ جان جائیں گے کہ اگر وہ کسی طرح کے غیر قانونی کام میں ملوث ہوںگے تو انہیں باہر کا راستہ دکھایا جاسکتا ہے'۔

Bhopal (Madhya Pradesh), July 13 (ANI): A transfer order was released for Sarpanch instead of the Panchayat Secretary by administration in Madhya Pradesh's Rewa district. Bharatiya Janata Party (BJP) claimed that the Congress government in MP ordered the transfer of a Sarpanch instead of a Secretary in Rewa. It may be noted that a Sarpanch is elected by people and is not entitled to be transferred by the state government. However, Madhya Pradesh's Rural Development Panchayat minister Kamleshwar Patel denied all the allegations leveled by the BJP and said the error was not made at the Chief Minister's level, but at a lower level. While speaking to ANI on this matter, Rural Development Minister in Madhya Pradesh government Kamleshwar Patel said, "I accept that a mistake has been done but it has been done at a lower level. It's a clerical mistake. The error didn't happen at the government's level. No transfer industry has been running. People on the lower level should have been more careful. An inquiry has been ordered and strict action will be taken against those found guilty." "We have ordered a probe, action to be taken against whoever is responsible. Error didn't happened at government's level," he added. Referring to the July 5 order of Rewa District Panchayat, Devtalab MLA Girish Gautam said that instead of transferring Rewa district panchayat Shivpura's in-charge Vibha Dwivedi, Sarpanch Bihari Lal Patel was transferred.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.