ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر میں عارضی مواصلاتی بندشیں تشویش ناک'

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں سیشن میں اپنے افتتاحی بیان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھارتی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ 'مواصلاتی پابندیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور مزید کشیدگی اور عدم اطمینان پیدا ہو سکتا ہے۔'

جموں و کشمیر میں عارضی مواصلاتی بندش پر بھارت پر تنقید
جموں و کشمیر میں عارضی مواصلاتی بندش پر بھارت پر تنقید
author img

By

Published : Sep 14, 2021, 10:58 AM IST

Updated : Sep 14, 2021, 11:14 AM IST

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے جموں و کشمیر میں عارضی مواصلاتی بندش پر بھارت پر تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے پیر کو بھارت کی غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کے استعمال کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں "بار بار" عارضی مواصلاتی بندشوں کو "تشویش ناک" قرار دیا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں سیشن میں اپنے افتتاحی بیان میں بیچلیٹ نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھارتی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ 'اس طرح کے پابندیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور مزید کشیدگی اور عدم اطمینان پیدا ہو سکتا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عوامی اجتماعات اور بار بار عارضی طور پر مواصلاتی بلیک آؤٹ پر بھارتی حکام کی پابندیاں جاری ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کے استعمال کے لیے حراست میں ہیں اور صحافیوں کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

بیچلیٹ نے کہا کہ "پورے بھارت میں غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کا مسلسل استعمال پریشان کن ہے۔ ملک میں اس ایکٹ کے تحت جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ کیسز درج کئے گئے ہیں۔'

بیچلیٹ کے تبصروں پر کوئی سرکاری رد عمل سامنے نہیں آیا۔ بھارت نے کئی مواقع پر ماضی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ کی جموں و کشمیر سے متعلق تنقیدوں کو سختی سے مسترد کیا۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے جموں و کشمیر میں عارضی مواصلاتی بندش پر بھارت پر تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے پیر کو بھارت کی غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کے استعمال کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں "بار بار" عارضی مواصلاتی بندشوں کو "تشویش ناک" قرار دیا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں سیشن میں اپنے افتتاحی بیان میں بیچلیٹ نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھارتی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ 'اس طرح کے پابندیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور مزید کشیدگی اور عدم اطمینان پیدا ہو سکتا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عوامی اجتماعات اور بار بار عارضی طور پر مواصلاتی بلیک آؤٹ پر بھارتی حکام کی پابندیاں جاری ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کے استعمال کے لیے حراست میں ہیں اور صحافیوں کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

بیچلیٹ نے کہا کہ "پورے بھارت میں غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کا مسلسل استعمال پریشان کن ہے۔ ملک میں اس ایکٹ کے تحت جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ کیسز درج کئے گئے ہیں۔'

بیچلیٹ کے تبصروں پر کوئی سرکاری رد عمل سامنے نہیں آیا۔ بھارت نے کئی مواقع پر ماضی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ کی جموں و کشمیر سے متعلق تنقیدوں کو سختی سے مسترد کیا۔

Last Updated : Sep 14, 2021, 11:14 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.