ETV Bharat / state

Target Killings in Kashmir اکتوبر 2021 سے نومبر 2022 تک کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات - کشمیری پنڈت ہلاک

کشمیر میں گذشتہ سال اکتوبر سے ٹارگٹ کلنگ کا ایک سلسلہ دیکھنے کو ملا ہے۔ان ٹارگیٹ کلنگ کے شکار مہاجر مزدور اور کشمیری پنڈت ہوئے ہیں۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ کشمیر میں اکتوبر 2021 سے امسال 4 نومبر تک ٹارگیٹ کلنگ کب کیسے اور کہاں ہوئی ہے۔Target Killing in Kashmir

target-killing-in-kashmir-from-october-2021-to-november-2022
اکتوبر 2021 سے نومبر 2022 تک کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات
author img

By

Published : Nov 4, 2022, 6:00 PM IST

سرینگر : کشمیر میں سنہ 2021 اکتوبر سے ٹارگٹ کلنگ کا ایک سلسلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ان ٹارگیٹ کلنگ کے شکار مہاجر مزدور اور کشمیری پنڈت ہوئے ہیں۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ کشمیر میں اکتوبر 2021 سے امسال چار نومبر تک ٹارگیٹ کلنگ کب کیسے اور کیاں ہوئی ہے۔Target Killing in Kashmir

  1. پانچ اکتوبر 2021: کشمیر کے معروف میڈیکل اسٹور کے مالک ماکھن لال بندرو پر مبینہ طور پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوئے۔ انہیں نزدیک میں واقع ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے۔
  2. سترہ اکتوبر 2021 : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے وانپوہ علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں نے دو غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اس حملے میں دونوں غیر ریاستی مزدور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس حملے میں ایک مزدور زخمی ہوا تھا۔تینوں مزدور بہار کے رہنے والے تھے۔
  3. چار اپریل 2022: شوپیاں کے چوٹی کام علاقہ کے رہنے والے کشمیری پنڈت بال کرشن کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے گھر کے قریب گولیاں چلا کر ہلاک کر دیا تھا۔
  4. بارہ مئی 2022: بڈگام کے چاڈورہ علاقہ میں ایک سرکاری کشمیری پنڈت ملازم کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے دفتر میں گولی مار کر ہلاک کیا۔ راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں نے احتجاج بھی کیا۔ کشمیری پنڈت ملازم کشمیر میں سکیورٹی صورتحال بہتر ہونے تک جموں ٹرانسفر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
  5. پچیس مئی 2022: مشتبہ عسکریت پسندوں نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ہشرو چاڈورہ میں ایک ٹی وی اداکاری امرین بٹ کو اور 10 سالہ بھتیجے فرحان پر فائرنگ کی۔ حملے میں اداکارہ ہلاک ہوئی جب کہ دس سالہ بھتیجا زخمی ہوا تھا۔یہ واقعہ 25 مئی کی رات 8 بجے کے قریب پیش آیا۔
  6. اکتیس مئی 2022: ضلع کولگام کے گوپال پورہ علاقہ کے ہائی اسکول میں رجنی بالا نامی ایک خاتون ٹیچر کو مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
  7. دو جون 2022: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک بینک منیجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ بینک منیجر کی شناخت وجے کمار کے طور پر ہوئی تھی جو علاقائی دیہاتی بینک میں بطور منیجر تھے۔
  8. بائیس جون 2022: سرینگر کے مضافات نوگام میں ایک مشتبہ عسکریت پسندوں نے جموں و کشمیر پولیس کے افسر کو گالی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔پرویز احمد ڈار نامی انسپکٹر جموں و کشمیر پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) ونگ کے ساتھ کام کرتے تھے۔ پولیس افسر کو ان کے گھر نوگام میں مسلح افراد نے گولی اس وقت گولی مار دی جب وہ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔
  9. چار اگست 2022: پلوامہ ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک گرینیڈ سے حملہ کیا اس حملے میں بہار کا ایک مزدور ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے۔ ہلاک ہوئے غیر مقامی مزدور کی شناخت محمد ممتاز، ساکن بہار کے طور پر ہوئی تھی جبکہ زخمیوں کی شناخت محمد عارف اور اس کے بیٹے محمد مقبول کے طور پر ہوئی ہے جو رام پور بہار کے رہنے والے ہیں۔
  10. بارہ آگست 2022:شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل میں مسلح افراد نے ایک بہار کے رہنے والے غیر مقامی مزدور کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ مزدور کی شناخت محمد امریز کے طور پر ہوئے تھی۔
  11. سولہ آگست 2022: بندوق برداروں نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں یب کے باغ میں ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک جبکہ اس حملے میں ایک اور کشمیری پنڈت زخمی ہوا تھا۔
  12. پندرہ اکتوبر 2022:شوپیاں ضلع کے چودھری گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت پر گولیاں برسا کر اسے شدید زخمی کر دیا۔ کشمیری پنڈت کو فوری طور زخمی حالت میں نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہوئے ۔ کشمیری پنڈت کی شناخت پورن کرشن بھٹ ولد تارک ناتھ بھٹ کے طور پر ہوئی ہے۔
  13. اٹھارہ اکتوبر 2022: شوپیاں ضلع کے ہرمین علاقے میں عسکریت پسندوں کی طرف سے گرینیڈ پھینکنے کے بعد دو تارکین وطن مزدوروں کی موت ہو گئی۔ ہلاک مزدور، مونیش کمار اور رام ساگر، اتر پردیش کے قنوج کے رہنے والے تھے۔ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک مقامی "ہائبرڈ عسکریت پسند"، جس کی شناخت عمران بشیر گانی کے نام سے ہوئی، کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
  14. تین نومبر 2022: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ونی ہامہ دیلگام علاقہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک نجی اسکول میں دو غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے۔زخمیوں کی شناخت نیپال کے ٹل بہادر جو مذکورہ اسکول میں پچھلے کئی سالوں سے چپراسی کا کام کر رہے تھے جبکہ دوسرے کی پہچان بہار کے بیکو المعروف راجو کے طور پر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: Security Situation Kashmir کشمیر میں سکیورٹی صورتحال مجموعی طور پر بہتر، جی او سی

واضح رہے کہ سرینگر میں قائم 15 کور (چنار کور) کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی)، لیفٹیننٹ جنرل امردیپ سنگھ اوجلا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امسال جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی میں کمی آئی ہے اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی لیڈر شپ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ابھی بھی کچھ چیزیں باقی ہے جن کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے سکیورٹی فورسز کام کر رہی ہے اور آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کی صورتحال میں اور بہتری آئی گی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند اب کشمیر میں سائفٹ ٹارگیٹس کو اپنا نشانہ بنا رہے ہے کیونکہ سکیورٹی فروسز نے عسکریت پسندوں کو ایسے شکنجھے میں لایا جہاں پر وہ کسی بھی بڑے منصوبے کو انجام دینے میں ناکام ہوتے ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل امردیپ سنگھ اوجلا نے مزید کہا کہ کشمیر میں سائفٹ ٹارگیٹ ہائی برڈ عسکریت پسند کر رہے ہے اور ان کو پہچانا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا ہائی برڈ عسکریت پسندوں سے نمٹانے کے لیے سکیورٹی فورسز نے پراپر پلان بنایا ہے جس سے ان پر قابو کیا جاسکتا ہے۔

سرینگر : کشمیر میں سنہ 2021 اکتوبر سے ٹارگٹ کلنگ کا ایک سلسلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ان ٹارگیٹ کلنگ کے شکار مہاجر مزدور اور کشمیری پنڈت ہوئے ہیں۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ کشمیر میں اکتوبر 2021 سے امسال چار نومبر تک ٹارگیٹ کلنگ کب کیسے اور کیاں ہوئی ہے۔Target Killing in Kashmir

  1. پانچ اکتوبر 2021: کشمیر کے معروف میڈیکل اسٹور کے مالک ماکھن لال بندرو پر مبینہ طور پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوئے۔ انہیں نزدیک میں واقع ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے۔
  2. سترہ اکتوبر 2021 : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے وانپوہ علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں نے دو غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اس حملے میں دونوں غیر ریاستی مزدور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس حملے میں ایک مزدور زخمی ہوا تھا۔تینوں مزدور بہار کے رہنے والے تھے۔
  3. چار اپریل 2022: شوپیاں کے چوٹی کام علاقہ کے رہنے والے کشمیری پنڈت بال کرشن کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے گھر کے قریب گولیاں چلا کر ہلاک کر دیا تھا۔
  4. بارہ مئی 2022: بڈگام کے چاڈورہ علاقہ میں ایک سرکاری کشمیری پنڈت ملازم کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے دفتر میں گولی مار کر ہلاک کیا۔ راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں نے احتجاج بھی کیا۔ کشمیری پنڈت ملازم کشمیر میں سکیورٹی صورتحال بہتر ہونے تک جموں ٹرانسفر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
  5. پچیس مئی 2022: مشتبہ عسکریت پسندوں نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ہشرو چاڈورہ میں ایک ٹی وی اداکاری امرین بٹ کو اور 10 سالہ بھتیجے فرحان پر فائرنگ کی۔ حملے میں اداکارہ ہلاک ہوئی جب کہ دس سالہ بھتیجا زخمی ہوا تھا۔یہ واقعہ 25 مئی کی رات 8 بجے کے قریب پیش آیا۔
  6. اکتیس مئی 2022: ضلع کولگام کے گوپال پورہ علاقہ کے ہائی اسکول میں رجنی بالا نامی ایک خاتون ٹیچر کو مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
  7. دو جون 2022: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک بینک منیجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ بینک منیجر کی شناخت وجے کمار کے طور پر ہوئی تھی جو علاقائی دیہاتی بینک میں بطور منیجر تھے۔
  8. بائیس جون 2022: سرینگر کے مضافات نوگام میں ایک مشتبہ عسکریت پسندوں نے جموں و کشمیر پولیس کے افسر کو گالی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔پرویز احمد ڈار نامی انسپکٹر جموں و کشمیر پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) ونگ کے ساتھ کام کرتے تھے۔ پولیس افسر کو ان کے گھر نوگام میں مسلح افراد نے گولی اس وقت گولی مار دی جب وہ نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔
  9. چار اگست 2022: پلوامہ ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک گرینیڈ سے حملہ کیا اس حملے میں بہار کا ایک مزدور ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے۔ ہلاک ہوئے غیر مقامی مزدور کی شناخت محمد ممتاز، ساکن بہار کے طور پر ہوئی تھی جبکہ زخمیوں کی شناخت محمد عارف اور اس کے بیٹے محمد مقبول کے طور پر ہوئی ہے جو رام پور بہار کے رہنے والے ہیں۔
  10. بارہ آگست 2022:شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل میں مسلح افراد نے ایک بہار کے رہنے والے غیر مقامی مزدور کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ مزدور کی شناخت محمد امریز کے طور پر ہوئے تھی۔
  11. سولہ آگست 2022: بندوق برداروں نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں یب کے باغ میں ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک جبکہ اس حملے میں ایک اور کشمیری پنڈت زخمی ہوا تھا۔
  12. پندرہ اکتوبر 2022:شوپیاں ضلع کے چودھری گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت پر گولیاں برسا کر اسے شدید زخمی کر دیا۔ کشمیری پنڈت کو فوری طور زخمی حالت میں نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہوئے ۔ کشمیری پنڈت کی شناخت پورن کرشن بھٹ ولد تارک ناتھ بھٹ کے طور پر ہوئی ہے۔
  13. اٹھارہ اکتوبر 2022: شوپیاں ضلع کے ہرمین علاقے میں عسکریت پسندوں کی طرف سے گرینیڈ پھینکنے کے بعد دو تارکین وطن مزدوروں کی موت ہو گئی۔ ہلاک مزدور، مونیش کمار اور رام ساگر، اتر پردیش کے قنوج کے رہنے والے تھے۔ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک مقامی "ہائبرڈ عسکریت پسند"، جس کی شناخت عمران بشیر گانی کے نام سے ہوئی، کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
  14. تین نومبر 2022: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ونی ہامہ دیلگام علاقہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک نجی اسکول میں دو غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے۔زخمیوں کی شناخت نیپال کے ٹل بہادر جو مذکورہ اسکول میں پچھلے کئی سالوں سے چپراسی کا کام کر رہے تھے جبکہ دوسرے کی پہچان بہار کے بیکو المعروف راجو کے طور پر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: Security Situation Kashmir کشمیر میں سکیورٹی صورتحال مجموعی طور پر بہتر، جی او سی

واضح رہے کہ سرینگر میں قائم 15 کور (چنار کور) کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی)، لیفٹیننٹ جنرل امردیپ سنگھ اوجلا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امسال جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی میں کمی آئی ہے اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی لیڈر شپ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ابھی بھی کچھ چیزیں باقی ہے جن کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے سکیورٹی فورسز کام کر رہی ہے اور آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کی صورتحال میں اور بہتری آئی گی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند اب کشمیر میں سائفٹ ٹارگیٹس کو اپنا نشانہ بنا رہے ہے کیونکہ سکیورٹی فروسز نے عسکریت پسندوں کو ایسے شکنجھے میں لایا جہاں پر وہ کسی بھی بڑے منصوبے کو انجام دینے میں ناکام ہوتے ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل امردیپ سنگھ اوجلا نے مزید کہا کہ کشمیر میں سائفٹ ٹارگیٹ ہائی برڈ عسکریت پسند کر رہے ہے اور ان کو پہچانا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا ہائی برڈ عسکریت پسندوں سے نمٹانے کے لیے سکیورٹی فورسز نے پراپر پلان بنایا ہے جس سے ان پر قابو کیا جاسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.