ETV Bharat / state

حیدرپورہ انکاؤنٹر میں ہلاک شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ

author img

By

Published : Nov 17, 2021, 5:54 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے بدھ کے روز ایک بار پھر سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئے تصادم کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ
ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ

سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’پولیس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عمارت کے مالک (الطاف) اور کرایہ دار (گُل) کو عمارت میں لے گئے اور انہیں دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ایسے افراد کو عسکریت پسند کیسے قرار دیا جا سکتا ہے؟ وہ عام شہری ہیں جو اس لیے مارے گئے کیونکہ ان کی جان کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔‘‘

ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ
ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ

عمر عبداللہ نے مزید کہا ’’انہیں عسکریت پسند یا OGWs قرار دے کر لاشوں کو شمالی کشمیر میں زبردستی دفن کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔ لاشوں کو لواحقین کے سپرد کیا جانا چاہئے تاکہ ان کی تجہیز و تکفین کی جا سکے، اب صرف یہی ایک منصفانہ اور ہمدردانہ عمل ہے جو ممکن ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون، وجے کمار نے سرینگر میں پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ حیدرپورہ علاقے میں انکاؤنٹر کے دوران دو عسکریت پسند ہلاک کیے گئے جبکہ تصام میں عسکریت پسندوں کا معاون (OGW) بھی ہلاک ہو گیا جس نے عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی، وہیں مکان مالک ’’کراس فائرنگ‘‘ میں ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو'

تاہم انکائونٹر کے دوران شہری ہلاکتوں پر سیکورٹی فورسز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہیں، لواحقین کی جانب سے پولیس کے سبھی بیانات کی تردید کی جا رہی ہے۔

بیشتر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی حیدرپورہ انکاؤنٹر کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتوں کی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’پولیس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عمارت کے مالک (الطاف) اور کرایہ دار (گُل) کو عمارت میں لے گئے اور انہیں دروازہ کھٹکھٹانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ایسے افراد کو عسکریت پسند کیسے قرار دیا جا سکتا ہے؟ وہ عام شہری ہیں جو اس لیے مارے گئے کیونکہ ان کی جان کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔‘‘

ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ
ہلاک کیے گئے شہریوں کی لاشیں لواحقین کے سپرد کی جائیں: عمر عبداللہ

عمر عبداللہ نے مزید کہا ’’انہیں عسکریت پسند یا OGWs قرار دے کر لاشوں کو شمالی کشمیر میں زبردستی دفن کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔ لاشوں کو لواحقین کے سپرد کیا جانا چاہئے تاکہ ان کی تجہیز و تکفین کی جا سکے، اب صرف یہی ایک منصفانہ اور ہمدردانہ عمل ہے جو ممکن ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون، وجے کمار نے سرینگر میں پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ حیدرپورہ علاقے میں انکاؤنٹر کے دوران دو عسکریت پسند ہلاک کیے گئے جبکہ تصام میں عسکریت پسندوں کا معاون (OGW) بھی ہلاک ہو گیا جس نے عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی، وہیں مکان مالک ’’کراس فائرنگ‘‘ میں ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: Hyderpora Encounter: 'ہمارے رشتہ داروں کی لاشیں واپس کرو'

تاہم انکائونٹر کے دوران شہری ہلاکتوں پر سیکورٹی فورسز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہیں، لواحقین کی جانب سے پولیس کے سبھی بیانات کی تردید کی جا رہی ہے۔

بیشتر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی حیدرپورہ انکاؤنٹر کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتوں کی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.