سرینگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ کی جانب سے ہر کنبے کو الگ الگ شناختی کارڈ فراہم کرنے کے مجوزہ منصوبے کو مشکوک قرار دیا ہے۔ Family IDs in Kashmir
پارٹی کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے اپنے ایک بیان میں حکومت کے اس منصوبے پر سوالات کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کہیں بھی اس قسم کے فیملی شناختی کارڈ نہیں ہیں تو پھر جموں وکشمیر میں ان کی ضرورت کیوں آن پڑی۔NC Slams JK Govt on Creating Family IDs in Kashmir
اگر مرکزی حکومت جموں وکشمیر کو پورے ملک کے ساتھ برابر لانے کے دعوے کرتی ہے تو پھر یہاں ایسے مشکوک منصوبے کیوں عملائے جارہے ہیں جو ملک میں کسی اور جگہ رائج ہی نہیں ہے۔ تنویر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے پاس پہلے ہی بہت سارے شناختی کارڈ موجود ہیں جن میں آدھار کارڈ اور الیکشن کارڈ بھی شامل ہے، پھر اس نئے فیملی شناختی کارڈ کے فراہمی کی کیا منطق ہے؟ Identity Cards in jk
انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکوک عمل ہے، جب تک اس کی پوری طرح وضاحت نہیں کی جاتی تب تک اس منصوبے سے متعلق لوگوں میں پائے جارہے خدشات اور تحفظات دور نہیں ہوں گے۔ ترجمان اعلیٰ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو اس وقت گوناگوں اور پہاڑ جیسی مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے۔ بجلی کا بحران، پینے کے پانی کی قلت، سڑکوں کی ناگفتہ بہ صورتحال، بے روزگاری اور اقتصادی و معاشی بدحالی جموں و کشمیر انتظامیہ کی ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں۔
یہاں کے حالات اس قدر خراب ہیں کہ صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گندے پانی کے استعمال سے کمسن بچوں کی اموات ہورہی ہیں لیکن بدقسمتی سے یہ مسائل حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں بلکہ انتظامیہ کی تمام تر توجہ فیملی شناختی کارڈ جیسے مشکوک مشقوں پر مرکوز ہے۔
(یو این آئی)