ETV Bharat / state

رتلے ہائیڈرو پاؤر پروجیکٹ: سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کو ہدف تنقید بنایا - بجلی پروجیکٹ لیز پر

Rattle Power project lease وزارت بجلی کے ایک بیان کے مطابق رتلے ہائیڈرو پاور کارپوریشن نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے 850 میگا واٹ پاؤر پلانٹ سے بجلی فراہم کرنے کے لئے راجستھان ارجا وکاس اور آئی ٹی سروسز لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔

JK Political parties Reactions on Power Project Lease
راجستھان کو بجلی فراہم کرنے پر سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کو ہدف تنقید بنایا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 6, 2024, 6:00 PM IST

سرینگر: جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں نے کشتواڑ کے رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ سے راجستھان کو بجلی فراہم کرنے پر انتظامیہ کو ہدف تنقید بنایا ہے۔بتادیں کہ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پاؤر کارپویشن لمیٹڈ (آر ایچ پی سی ایل)، نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) لمیٹڈ اور جموں وکشمیر اسٹیٹ پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔

وزارت بجلی کے ایک بیان کے مطابق رتلے ہائیڈرو پاور کارپوریشن نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے 850 میگا واٹ پاؤر پلانٹ سے بجلی فراہم کرنے کے لئے راجستھان ارجا وکاس اور آئی ٹی سروسز لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔

  • At a time when J&K is facing a severe power crisis never witnessed before our hydro electric resources are being outsourced to other states. Yet another decision that will rob people of basic amenities with an intention to collectively punish inhabitants of J&K.…

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) January 6, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کو سماجی رابطہ گاہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا: 'ایک ایسے وقت جب جموں وکشمیر شدید بجلی بحران سے دوچار ہے، تو ہمارے ہائیڈرو الیکٹرک وسائل کو دوسری ریاستوں کو دیا جا رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کا ایک اور فیصلہ ہے جس کا مقصد جموں وکشمیر کے لوگوں کو اجتماعی سزا دینا ہے'۔

  • Selling power to external states demonstrates how a non-local J&K administration is jeopardizing the future of people of Jammu and Kashmir. The power deficit in J&K makes it necessary for us to retain and utilize this electricity locally. pic.twitter.com/UPrBc2lqxF

    — Imran Nabi Dar (@ImranNDar) January 5, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نینشل کافرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر پائی جارہی ہے، کیونکہ اس کے شرائط و ضوابط بظاہر جموں و کشمیر کیلئے نقصان دہ نظر آرہی ہیں۔

  • 1) JKNC demands that the ruling government should clear the air on the agreement between JKSPDC and Rajasthan Urja Vikas and IT services limited as it has created a lot of misgivings among the people of Jammu & Kashmir.

    2) Facts of the matter -

    Normally Power Purchase…

    — JKNC (@JKNC_) January 5, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ پاؤر پرچیز ایگریمنٹ عموماً زیادہ سے زیادہ 20 سال تک رہتے ہیں، تاہم اس معاملے میں 40 سال کے لئے پہلے سے طے شدہ قیمت پر دستخط کئے گئے ہیں، اور وہ بھی نامعلوم ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس معاہدے پر ایک وائٹ پیپر لانا چاہئے جس میں لوگوں کو اس کے بنیادی مقصد کے بارے میں بتایا جائے اور اس سے جموں و کشمیر کو کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

  • At a time when the entire Jammu and Kashmir is facing an acute electricity crisis, especially in its rural areas, the reported leasing out of electricity from Rattle Power Project Kishtwar to Rajasthan is quite puzzling. The J&K administration has off and on came on record… pic.twitter.com/H7vkCOUQ31

    — Altaf Bukhari (@SMAltafBukhari) January 6, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سدر سید محمد الطاف بخاری نے اس معاہدے پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت جب پورے جموں وکشمیر کو شدید بجلی بحران کا سامنا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، رتلے پاؤر پروجیکٹ کشتواڑ سے راجستھان کو بجلی لیز پر دینے کی خبریں پریشان کن ہیں۔

مزید پڑھیں:

کشمیر بجلی پاور پلانٹ کی آؤٹ سورسنگ، محبوبہ مفتی کا رد عمل

میں روزانہ بنیادوں پر جموں وکشمیر میں بجلی کی فراہمی کا جائزہ لیتا ہوں، منوج سنہا

انہوں نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ 'جموں وکشمیر انتظامیہ نے بار بار یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ دوسری ریاستوں سے بجلی خرید رہی ہے تاکہ یونین ٹریٹری میں بجلی کی مانگ کو پورا کیا جاسکے'۔ان کا کہنا: 'تاہم اس بیچ دوسری ریاستوں کو اپنی بجلی سپلائی لیز پر دینا سمجھ سے بالاتر ہے'۔انہوں نے جموں وکشمیر انتطامیہ سے اس ضمن میں حقائق کو واضح کرنے کی اپیل کی۔

سرینگر: جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں نے کشتواڑ کے رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ سے راجستھان کو بجلی فراہم کرنے پر انتظامیہ کو ہدف تنقید بنایا ہے۔بتادیں کہ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پاؤر کارپویشن لمیٹڈ (آر ایچ پی سی ایل)، نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) لمیٹڈ اور جموں وکشمیر اسٹیٹ پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔

وزارت بجلی کے ایک بیان کے مطابق رتلے ہائیڈرو پاور کارپوریشن نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے 850 میگا واٹ پاؤر پلانٹ سے بجلی فراہم کرنے کے لئے راجستھان ارجا وکاس اور آئی ٹی سروسز لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔

  • At a time when J&K is facing a severe power crisis never witnessed before our hydro electric resources are being outsourced to other states. Yet another decision that will rob people of basic amenities with an intention to collectively punish inhabitants of J&K.…

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) January 6, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کو سماجی رابطہ گاہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا: 'ایک ایسے وقت جب جموں وکشمیر شدید بجلی بحران سے دوچار ہے، تو ہمارے ہائیڈرو الیکٹرک وسائل کو دوسری ریاستوں کو دیا جا رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کا ایک اور فیصلہ ہے جس کا مقصد جموں وکشمیر کے لوگوں کو اجتماعی سزا دینا ہے'۔

  • Selling power to external states demonstrates how a non-local J&K administration is jeopardizing the future of people of Jammu and Kashmir. The power deficit in J&K makes it necessary for us to retain and utilize this electricity locally. pic.twitter.com/UPrBc2lqxF

    — Imran Nabi Dar (@ImranNDar) January 5, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نینشل کافرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر پائی جارہی ہے، کیونکہ اس کے شرائط و ضوابط بظاہر جموں و کشمیر کیلئے نقصان دہ نظر آرہی ہیں۔

  • 1) JKNC demands that the ruling government should clear the air on the agreement between JKSPDC and Rajasthan Urja Vikas and IT services limited as it has created a lot of misgivings among the people of Jammu & Kashmir.

    2) Facts of the matter -

    Normally Power Purchase…

    — JKNC (@JKNC_) January 5, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے کہا کہ پاؤر پرچیز ایگریمنٹ عموماً زیادہ سے زیادہ 20 سال تک رہتے ہیں، تاہم اس معاملے میں 40 سال کے لئے پہلے سے طے شدہ قیمت پر دستخط کئے گئے ہیں، اور وہ بھی نامعلوم ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس معاہدے پر ایک وائٹ پیپر لانا چاہئے جس میں لوگوں کو اس کے بنیادی مقصد کے بارے میں بتایا جائے اور اس سے جموں و کشمیر کو کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

  • At a time when the entire Jammu and Kashmir is facing an acute electricity crisis, especially in its rural areas, the reported leasing out of electricity from Rattle Power Project Kishtwar to Rajasthan is quite puzzling. The J&K administration has off and on came on record… pic.twitter.com/H7vkCOUQ31

    — Altaf Bukhari (@SMAltafBukhari) January 6, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سدر سید محمد الطاف بخاری نے اس معاہدے پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت جب پورے جموں وکشمیر کو شدید بجلی بحران کا سامنا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، رتلے پاؤر پروجیکٹ کشتواڑ سے راجستھان کو بجلی لیز پر دینے کی خبریں پریشان کن ہیں۔

مزید پڑھیں:

کشمیر بجلی پاور پلانٹ کی آؤٹ سورسنگ، محبوبہ مفتی کا رد عمل

میں روزانہ بنیادوں پر جموں وکشمیر میں بجلی کی فراہمی کا جائزہ لیتا ہوں، منوج سنہا

انہوں نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ 'جموں وکشمیر انتظامیہ نے بار بار یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ دوسری ریاستوں سے بجلی خرید رہی ہے تاکہ یونین ٹریٹری میں بجلی کی مانگ کو پورا کیا جاسکے'۔ان کا کہنا: 'تاہم اس بیچ دوسری ریاستوں کو اپنی بجلی سپلائی لیز پر دینا سمجھ سے بالاتر ہے'۔انہوں نے جموں وکشمیر انتطامیہ سے اس ضمن میں حقائق کو واضح کرنے کی اپیل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.