ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی رکن پارلیمان پرگیہ ٹھاکر نے پریس کانفرنس کے ذریعے ہریانہ میں لڑکی کو گولی مارے جانے پر کہا کہ یہ ایک طبقہ ہے جو کہ ہندو مذہب کے خلاف ہے۔
پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ ہندو لڑکیوں کو ڈرا دھمکا کر اور بہلا پھسلا کر لو جہاد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہے اور ہمارا بھی یہاں حق ہے لیکن ہمارا ملک ہونے کے باوجود ہمیں آزادی نہیں ہے۔
پرگیہ ٹھاکر نے کہا 'میں ہندو ہوں اور ہر طرح کی آزادی چاہتی ہوں جس طرح سے مسلمانوں کو ہے۔ اگر آزادی ہمیں نہیں ملے گی تو مسلمانوں کو بھی نہیں ملنا چاہیے۔'
انہوں نے ہریانہ میں ہوئے حادثے کے ملزم کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔
وہیں پرگیہ ٹھاکر نے فرانس کے معاملے پر کہا کہ 'جو لوگ بھی دہشت پھیلا رہے ہیں وہ مذہب کے خلاف ہیں۔'
انہوں نے فرانس کے خلاف بھوپال میں ہو رہے احتجاج پر کہا کہ بھوپال میں بھی مذہب کے خلاف بات کرنے والے لوگ موجود ہیں ان کے یہاں بھی کمی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال میں فرانس کے خلاف احتجاج کے بعد دو ہزار افراد کے خلاف مقدمہ