ETV Bharat / state

Chhalkata Khoon Book Released: عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر - کنڑا زبان میں لکھی گئی کتاب

دلتوں و مسلمانوں پر ہوئے ظلم و زیادتی کے متعلق کئی واقعات سماجی کارکن عمر فاروق نے اپنی کتاب میں تحریر کیے۔ جن میں گجرات نسل کشی، نیلی نسل کشی، بھاگلپور فسادات و بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہوئی نسل کشی وغیرہ، اس نسل کشی میں مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔ Release of book 'Chhalkata Khoon' Written in Kannada Language

کتاب
کتاب
author img

By

Published : Mar 6, 2022, 10:59 AM IST

ریاست کرناٹک کے ضلع بالگوٹ کے الکل نامی گاؤں سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن عمر فاروق نے ایک کتاب ترتیب دی ہے۔ وہ گزشتہ تقریباً 2 سالوں سے مسلمانوں اور دلتوں سے متعلق مختلف چیزوں پر تحقیقات کررہے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ملک بھر میں آزادی کے بعد سے لیکر اب تک مسلمانوں اور دلتوں پر ہوئے نسل کشی کو قلم بند کیا اور اس کتاب کا نام رکھا "چھلکتا خون" ۔Release of book 'Chhalkata Khoon' Written in Kannada Language

عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر

عمر فاروق نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ دلتوں اور مسلمانوں کی مختلف ریاستوں بڑے پیمانے پر نسل کشی کی گئی ہے، ماب لنچنگز کے واقعات ہوئے ہیں، انسانوں کو زندہ جلایا گیا ہے۔

عمر فاروق نے دلتوں و مسلمانوں پر ہوئے ظلم و زیادتی کے متعلق کئی واقعات بتلائے۔ جن میں گجرات نسل کشی، نیلی نسل کشی، بھاگلپور و بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہوئی نسل کشی وغیرہ، اس نسل کشی میں مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔

عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کہتے ہیں ان نسل کشی کی وارداتوں میں سے کسی بھی معاملے میں مظلومین کو انصاف نہیں دیا گیا، لہٰذا اس کتاب میں اس بات کی یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ مسلم سماج پر ہوئے مظالم کو یاد رکھا جائے، تاکہ آگے چل کر ان کے انصاف کے لئے جدوجہد کی جاسکے۔
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب ’چھلکتا خون’ کے متعلق بات کرتے ہوئے اس کے پبلیشر بھاگیہ نارائن نے کہا کہ ملک میں ہزاروں سالوں سے دلت سماج نام نہاد اونچی ذات والوں کے ہاتھوں ظلم کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب منوسمریتی کے ماننے والے اونچی ذات کے لوگ مسلمانوں کی نسل کشی پر آمادہ ہیں اور وہ اس کے لئے دلتوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کر رہے ہیں۔
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
بھاگیہ نارائن نے کہا کہ اگر آنے والے دنوں میں آر ایس ایس کی جانب سے ان کے ایجنڈے کے مطابق ملک ہند کو ہندو راشٹرا بنا بھی دیا جاتا ہے تو اگلا یا آخری نشانہ دلت سماج ہی ہوگا، کہ وہ دلتوں/شودروں کو غلام بناکر رکھیں گے۔ بھاگیہ نارائن نے دلت سماج کو یہ پیغام دیا کہ وہ سنگھ پریوار کے ایجنڈے کے ایجنٹ نہ بنیں اور مسلمانوں کی دشمنی سے باز رہیں، کیونکہ آر ایس ایس، ایس سی ایس ٹی طبقات کو مسلمانوں کا دشمن بناکر ان کے خلاف نفرت پھیلاکر ان کی نسل کشی کرواکر ملک کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہے۔بھاگیہ نارائن نے کہا کہ سن 2014 کے بعد سے ملک کے حالات میں غیر معمولی طور پر تبدیلیاں آئی ہیں، مختلف مذاہبِ کے ماننے والوں کے درمیاں نفرتیں پھیلائی گئی ہیں، ہندو-مسلم الفاظ کو میڈیا کے ذریعے ایک مدعا بنایا گیا ہے، حتی کہ کئی ایسی عوام مخالف پالیسیاں و دستور مخالف قوانین بنائے گئے ہیں جن سے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا استحصال کیا جاسکے.
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ پیچیدہ صورتحال میں بہتری لانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ دلت، او بی سی اور مسلمان متحد ہوں اور نہ صرف تعلیمی، سماجی، اقتصادی بلکہ سیاسی اعتبار سے بھی مستحکم ہوں تاکہ ملک میں ہورہی ناانصافیوں پر روک لگائی جاسکے اور ملک کی جمہوریت و دستور کی حفاظت کی جاسکے۔


عمر فارق نے بتایا کہ کوششیں چلی ہیں کہ کنڑا زبان میں لکھی گئی اس کتاب کو اردو اور انگریزی میں ترجمہ کیا جائے تاکہ اس کتاب کے حقائق عوام تک پہونچ سکیں.

ریاست کرناٹک کے ضلع بالگوٹ کے الکل نامی گاؤں سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن عمر فاروق نے ایک کتاب ترتیب دی ہے۔ وہ گزشتہ تقریباً 2 سالوں سے مسلمانوں اور دلتوں سے متعلق مختلف چیزوں پر تحقیقات کررہے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ملک بھر میں آزادی کے بعد سے لیکر اب تک مسلمانوں اور دلتوں پر ہوئے نسل کشی کو قلم بند کیا اور اس کتاب کا نام رکھا "چھلکتا خون" ۔Release of book 'Chhalkata Khoon' Written in Kannada Language

عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر

عمر فاروق نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ دلتوں اور مسلمانوں کی مختلف ریاستوں بڑے پیمانے پر نسل کشی کی گئی ہے، ماب لنچنگز کے واقعات ہوئے ہیں، انسانوں کو زندہ جلایا گیا ہے۔

عمر فاروق نے دلتوں و مسلمانوں پر ہوئے ظلم و زیادتی کے متعلق کئی واقعات بتلائے۔ جن میں گجرات نسل کشی، نیلی نسل کشی، بھاگلپور و بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہوئی نسل کشی وغیرہ، اس نسل کشی میں مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔

عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کہتے ہیں ان نسل کشی کی وارداتوں میں سے کسی بھی معاملے میں مظلومین کو انصاف نہیں دیا گیا، لہٰذا اس کتاب میں اس بات کی یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ مسلم سماج پر ہوئے مظالم کو یاد رکھا جائے، تاکہ آگے چل کر ان کے انصاف کے لئے جدوجہد کی جاسکے۔
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب ’چھلکتا خون’ کے متعلق بات کرتے ہوئے اس کے پبلیشر بھاگیہ نارائن نے کہا کہ ملک میں ہزاروں سالوں سے دلت سماج نام نہاد اونچی ذات والوں کے ہاتھوں ظلم کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب منوسمریتی کے ماننے والے اونچی ذات کے لوگ مسلمانوں کی نسل کشی پر آمادہ ہیں اور وہ اس کے لئے دلتوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کر رہے ہیں۔
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
بھاگیہ نارائن نے کہا کہ اگر آنے والے دنوں میں آر ایس ایس کی جانب سے ان کے ایجنڈے کے مطابق ملک ہند کو ہندو راشٹرا بنا بھی دیا جاتا ہے تو اگلا یا آخری نشانہ دلت سماج ہی ہوگا، کہ وہ دلتوں/شودروں کو غلام بناکر رکھیں گے۔ بھاگیہ نارائن نے دلت سماج کو یہ پیغام دیا کہ وہ سنگھ پریوار کے ایجنڈے کے ایجنٹ نہ بنیں اور مسلمانوں کی دشمنی سے باز رہیں، کیونکہ آر ایس ایس، ایس سی ایس ٹی طبقات کو مسلمانوں کا دشمن بناکر ان کے خلاف نفرت پھیلاکر ان کی نسل کشی کرواکر ملک کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہے۔بھاگیہ نارائن نے کہا کہ سن 2014 کے بعد سے ملک کے حالات میں غیر معمولی طور پر تبدیلیاں آئی ہیں، مختلف مذاہبِ کے ماننے والوں کے درمیاں نفرتیں پھیلائی گئی ہیں، ہندو-مسلم الفاظ کو میڈیا کے ذریعے ایک مدعا بنایا گیا ہے، حتی کہ کئی ایسی عوام مخالف پالیسیاں و دستور مخالف قوانین بنائے گئے ہیں جن سے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا استحصال کیا جاسکے.
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
عمر فاروق کی کتاب 'چھلکتا خون’ منظر عام پر
انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ پیچیدہ صورتحال میں بہتری لانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ دلت، او بی سی اور مسلمان متحد ہوں اور نہ صرف تعلیمی، سماجی، اقتصادی بلکہ سیاسی اعتبار سے بھی مستحکم ہوں تاکہ ملک میں ہورہی ناانصافیوں پر روک لگائی جاسکے اور ملک کی جمہوریت و دستور کی حفاظت کی جاسکے۔


عمر فارق نے بتایا کہ کوششیں چلی ہیں کہ کنڑا زبان میں لکھی گئی اس کتاب کو اردو اور انگریزی میں ترجمہ کیا جائے تاکہ اس کتاب کے حقائق عوام تک پہونچ سکیں.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.