ETV Bharat / state

BJP Spokesperson On Demolition Drive انہدامی کارروائی کو مذہبی رنگ نہ دیا جائے، بی جے پی ترجمان

بی جے پی جموں وکشمیر کے ترجمان ابھیجیت سنگھ جسروٹیہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بہت بڑی ریاست ہے اور اس ریاست کو پرانی پارٹیوں نے بیڑا گرک کیا تھا جس کے سبب اس ریاست کو کچھ دیر کے لیے یوٹی بنانا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب سب کچھ ٹھیک ہوا ہے اور جموں و کشمیر میں الیکشن ہونے کے بعد ریاستی درجہ پھر سے بحال ہوگا۔

BJP spokesperson abhijeet Jasrotia
BJP spokesperson abhijeet Jasrotia
author img

By

Published : Feb 15, 2023, 9:43 PM IST

انہدامی کارروائی کو مذہبی رنگت نہ دی جائے، بی جے پی ترجمان

جموں: جموں کشمیر میں جاری انہدامی کارروائی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں کشمیر کے ترجمان ابھیجیت سنگھ جسروٹیہ نے کہا کہ پہلے ہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یقین دہانی عوام کو کرائی ہے کہ کسی بھی غریب شخص کے ساتھ چھیڑ خانی نہیں کی جائے گی اور جن کے پاس کم زمین ہیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کیا جائے گا، بلکہ یہ کارروائی بڑے اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے خلاف کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں کہ جموں وکشمیر میں انہدامی کارروائی کسی خاص برادری پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی ہدایت پر انہدامی کارروائی جموں کشمیر انتظامیہ نے شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارروائی میں بی جے پی کا کسی طرح کا ہاتھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی غریب عوام کے ساتھ ہیں اور غریبوں اور کم زمین ملکان کے ساتھ بی جے پی کسی طرح کی انہدامی کارروائی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے نئی بستی علاقے میں چند دکانداروں کو دکانیں خالی کرنے کی نوٹس ملی ہے جس کے بعد وہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر رویندر رینہ نے اس علاقے کا دورہ کیا اور علاقے کے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے دکانیں منہدم نہیں کی جائے گے،اور اگر ایسا ہوا تو بلڈوزر رویندر رینہ کے اوپر سے پہلے چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارورائی میں بی جے پی غریبوں کے اوپر بلڈوزر نہیں چلانے کی اجازت دے گی۔

جموں و کشمیر کو انتخابات سے قبل ریستی درجہ کی بحالی کے سوال کے جواب میں بی جے پی ترجمان نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے یہ واضح کیا کہ انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو دوبارہ اسٹیٹ ہڈ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کے بارے میں فیصلہ کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ کیہ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ بحال ہوگا اور یہ بات نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس نہیں کیہ رہی ہے جس کی باتوں پر لوگ بھروسہ نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بہت بڑی ریاست ہے اور اس ریاست کو پرانی پارٹیوں نے بیڑا گرک کیا تھا جس کے سبب یہ ریاست آئی سی یو میں تھی، جس کے سبب اس ریاست کو کچھ دیر کے لیے یوٹی بنانا ضروری تھا۔ اب سب کچھ ٹھیک ہوا ہے جس طرح سے یہاں الیکشن ہونگے اس کے بعد جموں وکشمیر کا ریستی درجہ بحال ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Mehbooba on Various Issues بی بی سی آفس پر چھاپے ماری سے ملک کی شبیہ متاثر ہوگی، محبوبہ مفتی


بتادیں کہ 9 جنوری کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام ضلعی افسران کو سرکاری زمینوں کی نشاندہی کرنے اور 31 جنوری تک انہیں خالی کرانے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سے انتظامیہ نے عوام کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیا۔ کہا جارہا ہے کہ جموں کے مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی میں زیادہ تر سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے، جس میں کئی سابق وزراء اور انتظامی عہدیداروں کے مکانات اور زمینیں بھی شامل ہیں، جس کے خلاف جموں کشمیر میں کئی سیاسی جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف جم کر احتجاج کیا اور سرکاری حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا،تاہم حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ کارروائی عام لوگوں کے خلاف نہیں ہوگی بلکہ سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر کے کمائی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔گزشتہ روز مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

انہدامی کارروائی کو مذہبی رنگت نہ دی جائے، بی جے پی ترجمان

جموں: جموں کشمیر میں جاری انہدامی کارروائی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں کشمیر کے ترجمان ابھیجیت سنگھ جسروٹیہ نے کہا کہ پہلے ہی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یقین دہانی عوام کو کرائی ہے کہ کسی بھی غریب شخص کے ساتھ چھیڑ خانی نہیں کی جائے گی اور جن کے پاس کم زمین ہیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کیا جائے گا، بلکہ یہ کارروائی بڑے اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے خلاف کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں کہ جموں وکشمیر میں انہدامی کارروائی کسی خاص برادری پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی ہدایت پر انہدامی کارروائی جموں کشمیر انتظامیہ نے شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارروائی میں بی جے پی کا کسی طرح کا ہاتھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی غریب عوام کے ساتھ ہیں اور غریبوں اور کم زمین ملکان کے ساتھ بی جے پی کسی طرح کی انہدامی کارروائی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے نئی بستی علاقے میں چند دکانداروں کو دکانیں خالی کرنے کی نوٹس ملی ہے جس کے بعد وہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر رویندر رینہ نے اس علاقے کا دورہ کیا اور علاقے کے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے دکانیں منہدم نہیں کی جائے گے،اور اگر ایسا ہوا تو بلڈوزر رویندر رینہ کے اوپر سے پہلے چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارورائی میں بی جے پی غریبوں کے اوپر بلڈوزر نہیں چلانے کی اجازت دے گی۔

جموں و کشمیر کو انتخابات سے قبل ریستی درجہ کی بحالی کے سوال کے جواب میں بی جے پی ترجمان نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے یہ واضح کیا کہ انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو دوبارہ اسٹیٹ ہڈ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کے بارے میں فیصلہ کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ کیہ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ بحال ہوگا اور یہ بات نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس نہیں کیہ رہی ہے جس کی باتوں پر لوگ بھروسہ نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بہت بڑی ریاست ہے اور اس ریاست کو پرانی پارٹیوں نے بیڑا گرک کیا تھا جس کے سبب یہ ریاست آئی سی یو میں تھی، جس کے سبب اس ریاست کو کچھ دیر کے لیے یوٹی بنانا ضروری تھا۔ اب سب کچھ ٹھیک ہوا ہے جس طرح سے یہاں الیکشن ہونگے اس کے بعد جموں وکشمیر کا ریستی درجہ بحال ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Mehbooba on Various Issues بی بی سی آفس پر چھاپے ماری سے ملک کی شبیہ متاثر ہوگی، محبوبہ مفتی


بتادیں کہ 9 جنوری کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام ضلعی افسران کو سرکاری زمینوں کی نشاندہی کرنے اور 31 جنوری تک انہیں خالی کرانے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سے انتظامیہ نے عوام کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیا۔ کہا جارہا ہے کہ جموں کے مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی میں زیادہ تر سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے، جس میں کئی سابق وزراء اور انتظامی عہدیداروں کے مکانات اور زمینیں بھی شامل ہیں، جس کے خلاف جموں کشمیر میں کئی سیاسی جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف جم کر احتجاج کیا اور سرکاری حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا،تاہم حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ کارروائی عام لوگوں کے خلاف نہیں ہوگی بلکہ سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر کے کمائی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔گزشتہ روز مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.