ETV Bharat / state

دنیا کی سب سے لمبی سرنگ 'اٹل ٹنل' کا افتتاح - atal tunnel rohtang in himachal pradesh

ہماچل پردیش کے روہتانگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے سبھی موسم میں کھلی رہنے والی اٹل سرنگ کا آج افتتاح کیا۔ اس 9.02 کلو میٹر طویل سرنگ کے افتتاح سے منالی اور لیہہ کے درمیان کی دوری 46 کلو ییٹر کم ہوگئی اور مسافت کا وقت بھی چار سے پانچ گھنٹے کم ہوگئے، پہلے یہاں بھاری برفباری کی وجہ سے یہ علاقے باقی علاقوں سے 6 مہینے تک کٹ جاتے تھے۔

image
image
author img

By

Published : Oct 3, 2020, 7:02 AM IST

Updated : Oct 3, 2020, 11:30 AM IST

اٹل ٹنل روہتانگ ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کلو میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس سرنگ کا نام سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کے نام پر 'اٹل ٹنل' رکھا گیا ہے۔

اس 9.02 کلو میٹر طویل سرنگ کے افتتاح سے منالی اور لیہہ کے درمیان کی دوری 46 کلو ییٹر کم ہوجائے گی اور مسافت کا وقت بھی چار سے پانچ گھنٹے کم ہوجائیں گے، جو ہر موسم میں کھلی رہے گی ، پہلے یہاں بھاری برفباری کی وجہ سے یہ علاقے باقی علاقوں سے 6 مہینے تک کٹ جاتے تھے۔

ملک کے بہترین انجینئرز اور مزدوروں کی دس سال کی انتھک محنت کے بعد اب روہتانگ اٹل ٹنل افتتاح کے لیے تیار ہے۔ اس سرنگ کی تعمیر کا خیال تقریبا 160 سال پرانا ہے، جو سنہ 2020 میں منظر عام پر آنے والا ہے۔

تعمیر میں مصروف کمپنی افقونس کے ہائیڈرو اور انڈر گراؤنڈ کاروبار کے ڈائریکٹر ستیش پریٹکر نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی اکتوبر کے مہینے میں اس سرنگ کا افتتاح کر سکتے ہیں۔

اس سرنگ کو ڈیزائن کرنے والی آسٹریلیائی کمپنی سنوئی ماؤنٹین انجینئرنگ کمپنی (ایس ایم ای سی) کی ویب سائٹ کے مطابق روہتانگ پاس پر سرنگ بنانے کا پہلا خیال موراوین مشن نے سنہ 1860 میں پیش کیا تھا۔

دنیا کی اس لمبی سرنگ جو سطح سمندر سے 3000 میٹر کی بلندی پر تعمیر کی گئی ہے اس ٹنل کو بنانے میں تقریبا 3200 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ یہ ٹنل لداخ کے اس حصے کو ایک سال تک رابطے کی سہولت فراہم کرے گی۔

تاہم، ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کے دور میں روہتانگ پاس پر 'روپ وے' بنانے کی تجویز کی گئی تھی۔ بعد ازاں وزیراعظم اندرا گاندھی کی حکومت کے تحت منالی اور لیہ کے درمیان سال بھر رابطے کی فراہمی کے لیے سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا۔

لیکن یہ منصوبہ وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں مزید مضبوط ہو گیا۔ انہوں نے سنہ 2002 میں روہتانگ پاس پر سرنگ بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ بعد میں سنہ 2019 میں اس ٹنل کو سابق وزیراعظم کے نام پر اٹل ٹنل کا نام دیا گیا۔

سنہ 2009 میں بارڈر روڈس آرگنائزیشن نے شاپورجی پولونجی گروپ کی کمپنی افکانس اور آسٹریلیا کی کمپنی اسٹار بیگ کے مشترکہ منصوبے کو تعمیر کا ٹھیکہ دیا اور اس کی تعمیر کو ایک دہائی سے زیادہ کا عرصہ لگا۔ اس منصوبہ کی لاگت کا اندازہ 3500 کروڑ روپئے لگایا تھا۔

منالی سے اٹل ٹنل روہتانگ کی طرف جانے والی سڑکوں پر آئس کوریڈور تعمیر کیا گیا ہے جو ہر موسم میں رابطے کو یقینی بنائے گا۔ اس کے علاوہ شمال اور جنوب سے سرنگ تک تعمیر ہونے والے پلوں کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اٹل ٹنل روہتانگ میں ہنگامی انخلا سمیت متعدد خصوصیات ہیں جو مرکزی سرنگ کے نیچے تعمیر کی گئی ہیں۔

اٹل ٹنل روہتانگ ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کلو میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس سرنگ کا نام سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کے نام پر 'اٹل ٹنل' رکھا گیا ہے۔

اس 9.02 کلو میٹر طویل سرنگ کے افتتاح سے منالی اور لیہہ کے درمیان کی دوری 46 کلو ییٹر کم ہوجائے گی اور مسافت کا وقت بھی چار سے پانچ گھنٹے کم ہوجائیں گے، جو ہر موسم میں کھلی رہے گی ، پہلے یہاں بھاری برفباری کی وجہ سے یہ علاقے باقی علاقوں سے 6 مہینے تک کٹ جاتے تھے۔

ملک کے بہترین انجینئرز اور مزدوروں کی دس سال کی انتھک محنت کے بعد اب روہتانگ اٹل ٹنل افتتاح کے لیے تیار ہے۔ اس سرنگ کی تعمیر کا خیال تقریبا 160 سال پرانا ہے، جو سنہ 2020 میں منظر عام پر آنے والا ہے۔

تعمیر میں مصروف کمپنی افقونس کے ہائیڈرو اور انڈر گراؤنڈ کاروبار کے ڈائریکٹر ستیش پریٹکر نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی اکتوبر کے مہینے میں اس سرنگ کا افتتاح کر سکتے ہیں۔

اس سرنگ کو ڈیزائن کرنے والی آسٹریلیائی کمپنی سنوئی ماؤنٹین انجینئرنگ کمپنی (ایس ایم ای سی) کی ویب سائٹ کے مطابق روہتانگ پاس پر سرنگ بنانے کا پہلا خیال موراوین مشن نے سنہ 1860 میں پیش کیا تھا۔

دنیا کی اس لمبی سرنگ جو سطح سمندر سے 3000 میٹر کی بلندی پر تعمیر کی گئی ہے اس ٹنل کو بنانے میں تقریبا 3200 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ یہ ٹنل لداخ کے اس حصے کو ایک سال تک رابطے کی سہولت فراہم کرے گی۔

تاہم، ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کے دور میں روہتانگ پاس پر 'روپ وے' بنانے کی تجویز کی گئی تھی۔ بعد ازاں وزیراعظم اندرا گاندھی کی حکومت کے تحت منالی اور لیہ کے درمیان سال بھر رابطے کی فراہمی کے لیے سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا۔

لیکن یہ منصوبہ وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں مزید مضبوط ہو گیا۔ انہوں نے سنہ 2002 میں روہتانگ پاس پر سرنگ بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ بعد میں سنہ 2019 میں اس ٹنل کو سابق وزیراعظم کے نام پر اٹل ٹنل کا نام دیا گیا۔

سنہ 2009 میں بارڈر روڈس آرگنائزیشن نے شاپورجی پولونجی گروپ کی کمپنی افکانس اور آسٹریلیا کی کمپنی اسٹار بیگ کے مشترکہ منصوبے کو تعمیر کا ٹھیکہ دیا اور اس کی تعمیر کو ایک دہائی سے زیادہ کا عرصہ لگا۔ اس منصوبہ کی لاگت کا اندازہ 3500 کروڑ روپئے لگایا تھا۔

منالی سے اٹل ٹنل روہتانگ کی طرف جانے والی سڑکوں پر آئس کوریڈور تعمیر کیا گیا ہے جو ہر موسم میں رابطے کو یقینی بنائے گا۔ اس کے علاوہ شمال اور جنوب سے سرنگ تک تعمیر ہونے والے پلوں کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اٹل ٹنل روہتانگ میں ہنگامی انخلا سمیت متعدد خصوصیات ہیں جو مرکزی سرنگ کے نیچے تعمیر کی گئی ہیں۔

Last Updated : Oct 3, 2020, 11:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.