میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک جمعہ کو روہتک پہنچے، اپنے جانے پہچانے انداز میں ملک نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت نکتہ چینی کی۔ حالانکہ ستیہ پال ملک نے یہ بھی کہا کہ مودی جی برے آدمی نہیں ہیں، لیکن دہلی آنے کے بعد انہیں نہیں معلوم کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔ جب وہ گجرات میں تھے تو ایم ایس پی کے لیے مرکزی حکومت کو خط لکھتے تھے، لیکن دہلی آنے کے بعد وہ ہمارے ساتھ نہیں رہے۔ اڈانی کی ساری ترقی اس لیے ہوئی کیونکہ وہ مودی کے دوست ہیں۔
Meghalaya Governor Satya Pal Malik lambasts PM Modi
ستیہ پال ملک نے کہا کہ کسانوں کی حالت اس وقت تک نہیں سدھرے گی جب تک ایم ایس پی پر قانون سازی نہیں کی جاتی ،کسانوں کو ایک بار پھر احتجاج کرنا پڑے گا۔ مودی سرکار نے کسان اور جوان دونوں کو تباہ کر دیا۔ جب الیکشن آئیں گے تو آپ ہندو مسلمان ہو جائیں گے۔ اس لیے اس بار الیکشن کے وقت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس بار دیکھیں کون کسانوں کے حق میں ہے۔ اگر کوئی حق میں ہے تو اسے ووٹ دیں۔ اگر نہیں ہے تو اسے ووٹ نہ دیں۔
ستیہ پال ملک جمعہ کو روہتک کے نندل بھون میں ایک تعلیمی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ایم ایس پی کے مسئلہ پر انہوں نے قانون سازی کی بات کہی، انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی نیت ٹھیک نہیں ہے، جس ملک کے کسان اور جوان خوش نہیں وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ایم ایس پی پر قانون کے لیے دوبارہ لڑنا پڑے گا۔
میگھالیہ کے گورنر نے کہا کہ کسانوں کو ابھی تک انصاف نہیں مل سکا ہے۔ کسانوں کو دوبارہ اپنی جنگ لڑنی پڑے گی۔ حکومت نے ایم ایس پی کے معاملے کو الجھایا ہے۔ تاہم گورنر ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن دہلی آنے کے بعد وزیر اعظم بدل گئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کو سرمایہ داروں کا محسن قرار دیا، ملک نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم کا فقدان ہے۔
مزید پڑھیں:Satyapal Malik On Modi Govt: ہندو مسلمان اکٹھے ہو جاؤ، روزی روٹی کے سوال پر لڑو، ستیہ پال ملِک
گزشتہ 51 سالوں سے پارلیمنٹ میں تعلیم کے مسئلہ پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔ آج تک ملک کے کل بجٹ کا 6 فیصد سے زیادہ تعلیم پر خرچ نہیں کیا گیا۔ ایک شخص ملک کے لیے نوبل انعام کیسے جیت سکتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ بہتر بنائیں اور مطالعہ کریں۔ یہی نہیں، انہوں نے گھر والوں سے بیٹیوں کو بہترین انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کرنے کی درخواست بھی کی۔ دہلی پیسے اور طاقت کے سوا کچھ نہیں جانتی۔ یہاں جو بھی آتا ہے وہ پیسے اور طاقت کی شروعات میں جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے اور کسانوں سے متعلق مسائل کے بارے میں ایم ایس پی قانون کی وکالت کریں گے۔