ETV Bharat / state

Delhi Police Raid NewsClick غیر ملکی فنڈنگ ​​کے معاملے میں نیوز کلک سے منسلک تیس مقامات پر چھاپے، محبوبہ مفتی نے مرکز پر تنقید کی

آن لائن پورٹل نیوز کلک کے ٹھکانوں پر دہلی پولیس کا اسپیشل سیل چھاپے مار رہا ہے۔ نیوز کلک پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں 30 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں جس میں سینئر صحافی ابھیسار شرما کا مکان بھی شامل ہے۔ اس پورے معاملے پر پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت پر آزاد صحافیوں کو پھنسانے کی سازش کا الزام لگایا ہے۔Mahbooba Mufti Slams central Govt

30 places linked to News Click were raided
30 places linked to News Click were raided
author img

By PTI

Published : Oct 3, 2023, 11:34 AM IST

Updated : Oct 3, 2023, 3:23 PM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کی صبح سے ہی نیوز کلک ویب سائٹ سے وابستہ صحافیوں کے 30 سے ​​زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور کئی شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ یہ چھاپہ دہلی-این سی آر میں واقع احاطے میں مارا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران الیکٹرانک ثبوت سمیت متعدد موبائل فون قبضے میں لے لیے گئے۔ الزام ہے کہ نیوز کلک نے غیر ملکی فنڈنگ ​​کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم اکٹھی کی ہے۔ ویب سائٹ پر چین سے فنڈنگ ​​لے کر خبروں کے ذریعے بھارت مخالف ایجنڈا چلانے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی ای ڈی چھاپہ مار چکی ہے۔ دہلی پولیس کی ٹیم 275 ویسٹ اینڈ روڈ پر واقع نیوز کلک کے دفتر کی مسلسل چھان بین کر رہی ہے۔

  • GOI claims India is the mother of democracy & about press freedom abroad yet in the same breath uses state agencies to crackdown on the remaining handful of independent media outlets. Even telephone devices have been forcibly snatched only for a fishing expedition. The repeated… pic.twitter.com/lsJuNXU3ET

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کے روز سی پی آئی-ایم لیڈر سیتارام یچوری کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جس میں نیوز کلک سے منسلک اداروں میں ان کے مشتبہ ملوث ہونے کا الزام ہے۔

نیوز کلک کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسی کی یہ کاروائی کسی بھی میڈیا تنظیم کو نشانہ بنانے کی اپنی نوعیت کی پہلی کاروائی ہے۔ چھاپے سے پہلے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نیوز پورٹل پر فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، نیوز کلک کے خلاف پہلے ہی ایک کیس درج کیا تھا۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ اس رقم کا استعمال ملک مخالف سرگرمیوں میں کیا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران پولیس نے سینئر صحافی ابھیسار شرما کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون سمیت الیکٹرانک شواہد اور ہارڈ ڈسک سے ڈیٹا نکالا۔

  • Delhi police landed at my home. Taking away my laptop and Phone...

    — Abhisar Sharma (@abhisar_sharma) October 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھین: دہلی ہائی کورٹ کی نیوزکلک اور اسکے ایڈیٹر کو نوٹس

وہیں،پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو نیوز کلک کے صحافیوں کی رہائش گاہوں پر دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے چھاپوں کو پھنسانے کی مہم قرار دیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ مفتی نے کہا کہ چھاپے انتہائی پریشان کن ہیں کیونکہ انہوں نے مرکزی حکومت پر بیرون ملک کی پریس کو بڑھاوا دینے اور اندرون ملک حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ "جی او آئی(گورنمنٹ آف انڈیا) کا دعویٰ ہے کہ بھارت جمہوریت کی ماں ہے اور ریاستی ایجنسیوں کو آزاد میڈیا کے کچھ اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے استعمال کرتی ہے۔" صرف پھنسانے کے لیے ٹیلی فون کے آلات بھی زبردستی چھین لیے گئے ہیں۔ پہلے گرفتاری اور بعد میں فرضی الزامات عائد کرنے کا بار بار غیر قانونی نمونہ انتہائی پریشان کن ہے،" مفتی نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے منگل کی صبح آن لائن پورٹل نیوز کلک اور اس کے صحافیوں کے احاطے پر چھاپے مارے، جس سے ان کے خلاف غم و غصہ ہے۔ حکام نے بتایا کہ اسپیشل سیل نے ایک نیا کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ سینئر صحافی ابھیسار شرما نے ایکس پر لکھا، "دہلی پولیس میرے گھر پر اتری۔ میرا لیپ ٹاپ اور فون چھین لیا۔"

قابل ذکر ہے کہ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیوز کلک چینی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے نیویل رائے سنگھم کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے والے عالمی نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ اس کو لے کر بی جے پی نے پارلیمنٹ میں نیوز کلک میں چینی فنڈنگ ​​کے معاملے پر کانگریس اور راہل گاندھی کو سخت نشانہ بنایا۔ مہینوں بعد پارلیمنٹ پہنچنے والے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی موجودگی میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ وہیں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے پریس کانفرنس میں نشانہ لگایا تھا۔ بی جے پی نے کہا تھا کہ نیوز کلک کے بھارت مخالف مہم میں ملوث ہونے کے معاملے پر راہل گاندھی کو جواب دینا چاہیے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کی صبح سے ہی نیوز کلک ویب سائٹ سے وابستہ صحافیوں کے 30 سے ​​زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور کئی شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ یہ چھاپہ دہلی-این سی آر میں واقع احاطے میں مارا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران الیکٹرانک ثبوت سمیت متعدد موبائل فون قبضے میں لے لیے گئے۔ الزام ہے کہ نیوز کلک نے غیر ملکی فنڈنگ ​​کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم اکٹھی کی ہے۔ ویب سائٹ پر چین سے فنڈنگ ​​لے کر خبروں کے ذریعے بھارت مخالف ایجنڈا چلانے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی ای ڈی چھاپہ مار چکی ہے۔ دہلی پولیس کی ٹیم 275 ویسٹ اینڈ روڈ پر واقع نیوز کلک کے دفتر کی مسلسل چھان بین کر رہی ہے۔

  • GOI claims India is the mother of democracy & about press freedom abroad yet in the same breath uses state agencies to crackdown on the remaining handful of independent media outlets. Even telephone devices have been forcibly snatched only for a fishing expedition. The repeated… pic.twitter.com/lsJuNXU3ET

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کے روز سی پی آئی-ایم لیڈر سیتارام یچوری کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جس میں نیوز کلک سے منسلک اداروں میں ان کے مشتبہ ملوث ہونے کا الزام ہے۔

نیوز کلک کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسی کی یہ کاروائی کسی بھی میڈیا تنظیم کو نشانہ بنانے کی اپنی نوعیت کی پہلی کاروائی ہے۔ چھاپے سے پہلے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نیوز پورٹل پر فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، نیوز کلک کے خلاف پہلے ہی ایک کیس درج کیا تھا۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ اس رقم کا استعمال ملک مخالف سرگرمیوں میں کیا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران پولیس نے سینئر صحافی ابھیسار شرما کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون سمیت الیکٹرانک شواہد اور ہارڈ ڈسک سے ڈیٹا نکالا۔

  • Delhi police landed at my home. Taking away my laptop and Phone...

    — Abhisar Sharma (@abhisar_sharma) October 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھین: دہلی ہائی کورٹ کی نیوزکلک اور اسکے ایڈیٹر کو نوٹس

وہیں،پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو نیوز کلک کے صحافیوں کی رہائش گاہوں پر دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے چھاپوں کو پھنسانے کی مہم قرار دیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ مفتی نے کہا کہ چھاپے انتہائی پریشان کن ہیں کیونکہ انہوں نے مرکزی حکومت پر بیرون ملک کی پریس کو بڑھاوا دینے اور اندرون ملک حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ "جی او آئی(گورنمنٹ آف انڈیا) کا دعویٰ ہے کہ بھارت جمہوریت کی ماں ہے اور ریاستی ایجنسیوں کو آزاد میڈیا کے کچھ اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے استعمال کرتی ہے۔" صرف پھنسانے کے لیے ٹیلی فون کے آلات بھی زبردستی چھین لیے گئے ہیں۔ پہلے گرفتاری اور بعد میں فرضی الزامات عائد کرنے کا بار بار غیر قانونی نمونہ انتہائی پریشان کن ہے،" مفتی نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے منگل کی صبح آن لائن پورٹل نیوز کلک اور اس کے صحافیوں کے احاطے پر چھاپے مارے، جس سے ان کے خلاف غم و غصہ ہے۔ حکام نے بتایا کہ اسپیشل سیل نے ایک نیا کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ سینئر صحافی ابھیسار شرما نے ایکس پر لکھا، "دہلی پولیس میرے گھر پر اتری۔ میرا لیپ ٹاپ اور فون چھین لیا۔"

قابل ذکر ہے کہ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیوز کلک چینی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے نیویل رائے سنگھم کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے والے عالمی نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ اس کو لے کر بی جے پی نے پارلیمنٹ میں نیوز کلک میں چینی فنڈنگ ​​کے معاملے پر کانگریس اور راہل گاندھی کو سخت نشانہ بنایا۔ مہینوں بعد پارلیمنٹ پہنچنے والے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی موجودگی میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ وہیں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے پریس کانفرنس میں نشانہ لگایا تھا۔ بی جے پی نے کہا تھا کہ نیوز کلک کے بھارت مخالف مہم میں ملوث ہونے کے معاملے پر راہل گاندھی کو جواب دینا چاہیے۔

Last Updated : Oct 3, 2023, 3:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.