علی گڑھ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کو ایس پی کے ایک سینئر لیڈر کے گھر شادی کی تقریب میں شرکت کی۔ ساتھ ساتھ سابق ایم ایل اے ظفر عالم اور حاجی جمیر اللہ خان کی رہائش گاہ پر جا کر ان کی خیریت دریافت کی۔ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے سنبھل واقعہ اور بی جے پی حکومت کے کام کرنے کے انداز پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے انتظامیہ کے کردار پر سوالات اٹھائے اور اسے حکومت کی کارستانی قرار دیا اور انصاف اور امن کی ضرورت پر زور دیا۔
माननीय राष्ट्रीय अध्यक्ष श्री अखिलेश यादव जी का अलीगढ़ दौरा। pic.twitter.com/ucdeUid08w
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) November 30, 2024
اتر پردیش میں ایمرجنسی جیسی صورتحال:
اکھلیش یادو نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت مکمل طور پر آمریت پر تلی ہوئی ہے۔ ریاست میں ناانصافی اور مظالم اپنے عروج پر ہیں۔ اتر پردیش میں ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ پولس نے حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اتر پردیش لیجسلیچر کی اپوزیشن پارٹیوں کے دونوں لیڈروں، ریاستی صدر، ایس پی ممبران اسمبلی، ایم ایل ایز اور ضلع صدر کو ان کے گھروں میں قید کر رکھا ہے۔ حکومت سنبھل میں ہونے والی ناانصافی اور مظالم کو چھپانا چاہتی ہے۔
بی جے پی جمہوریت اور آئین کو کچل رہی ہے:
اکھلیش یادو نے کہا کہ جب پولس انتظامیہ کی پابندیاں صرف سنبھل ضلع میں ہیں تو پھر بی جے پی حکومت نے اپنے لیڈروں کو گھر سے باہر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی۔ کیا بی جے پی حکومت نے پوری ریاست میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے؟ اپوزیشن پارٹی کے لیڈر اور ریاستی صدر اپنے گھر سے سماج وادی پارٹی کے دفتر تک نہیں جا سکے۔ عوامی نمائندوں کی اس طرح نظر بندی جمہوریت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، وہ جمہوریت اور آئین کو کچل رہی ہے۔
प्रतिबंध लगाना भाजपा सरकार के शासन, प्रशासन और सरकारी प्रबंधन की नाकामी है। ऐसा प्रतिबंध अगर सरकार उन पर पहले ही लगा देती, जिन्होंने दंगा-फ़साद करवाने का सपना देखा और उन्मादी नारे लगवाए तो संभल में सौहार्द-शांति का वातावरण नहीं बिगड़ता।
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 30, 2024
भाजपा जैसे पूरी की पूरी कैबिनेट एक साथ… pic.twitter.com/7ouboVnQu4
سنبھل کے انتظامی بورڈ کو برخاست کریں:
اکھلیش نے کہا کہ سنبھل میں پابندیاں لگانا بی جے پی حکومت کی حکمرانی، انتظامیہ اور سرکاری انتظام کی ناکامی ہے۔ اگر حکومت پہلے ہی فسادات کرانے اور دیوانہ وار نعرے لگانے والوں پر ایسی پابندی لگا دیتی تو سنبھل میں ہم آہنگی اور امن کا ماحول خراب نہ ہوتا۔ جس طرح بی جے پی پوری کابینہ کو ایک ساتھ تبدیل کرتی ہے، اسی طرح سنبھل میں اوپر سے نیچے تک پورے انتظامی بورڈ کو سازش اور لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے معطل اور برخاست کر دینا چاہیے۔
سماج وادی پارٹی نے سنبھل واقعہ میں مارے گئے معصوم لوگوں کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کا مطالبہ ہے کہ بی جے پی حکومت سنبھل تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 25 لاکھ روپے کا معاوضہ دے۔
حکومت کے کہنے پر کام کر رہی انتظامیہ:
اکھلیش یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے وفد کو سنبھل جارہے تھے، لیکن حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔ متاثرین کو انصاف فراہم کرنا حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ جبکہ انتظامیہ حکومت کی ہدایات پر کام کر رہی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ سنبھل میں پہلے دن ایک سروے کیا گیا تھا، جو سب نے مل کر کیا تھا اور کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔ پھر انتظامیہ نے دوبارہ سروے کیوں کرایا؟ بی جے پی کارکن سروے ٹیم میں کیوں شامل ہوئے؟ یہ سب حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے جان بوجھ کر لڑی گئی لڑائی ہے۔
بی جے پی کو امن اور ترقی سے مسئلہ ہے:
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت آئین کے بجائے اپنی مرضی کے مطابق حکومت کر رہی ہے۔ سنبھل میں حالات خراب کرنے کے پیچھے حکومت کی سازش ہے۔ اگر انتظامیہ پہلے سے چوکس ہوتی تو یہ واقعہ رونما نہ ہوتا۔ بی جے پی کو امن اور ترقی سے مسئلہ ہے۔ یہ جان بوجھ کر سماج کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہی ہے۔ امن ہوگا تو لوگ ترقی کریں گے اور یہ بی جے پی نہیں چاہتی۔ بی جے پی نے ضمنی انتخاب میں اکھلیش یادو کے ووٹ لوٹ لیے۔ کیمرے اور موبائل میں سب کچھ ریکارڈ ہے۔ لوگوں کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا گیا۔ عوام اسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔