دہلی: سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل شدہ آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے دہلی میں ایک بار پھر سے سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں دہلی حکومت کے آکسیجن مینجمنٹ پر سوالات اٹھا رہی ہیں۔
اس کے پیش نظر دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ایک ڈیجیٹل پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔ بی جے پی قائدین بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں بیٹھ کر ایسی خبریں بناتے ہیں اور اروند کیجریوال کو گالی دینے کا کام کرتے ہیں۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ڈیجیٹل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی کے بڑے رہنما اپنا کام چھوڑ کر اروند کیجریوال کو گالیاں دے رہے ہیں'۔ میں اس رپورٹ کی سچائی آپ کے سامنے لانا چاہتا ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔ بی جے پی کے تمام رہنما جھوٹ بول رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے آکسیجن سے متعلق جانچ کے لیے آڈٹ کمیٹی کی تشکیل دی تھی۔ ہم نے آکسیجن کمیٹی کے تمام ممبروں سے بات کی ہے، سب نے کہا کہ ہم نے اب تک اپنی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔ منیش سسودیا نے کہا کہ کمیٹی ممبروں نے ایسی کسی رپورٹ پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
مزید پڑھیں:کیجریوال حکومت نے ضرورت سے 4 گنا زیادہ آکسیجن کا مطالبہ کیا تھا
منیش سسودیا نے کہا کہ 'بی جے پی کے رہنماؤں کو کھلا چیلنج دیتے ہیں کہ وہ رپورٹ لائیں، جس پر کمیٹی کے ممبروں نے دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین نے جھوٹ کی حدیں پار کرلی ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اپریل کے ماہ میں آکسیجن کی شدید کمی تھی۔
دہلی میں آکسیجن کی تمام ذمہ داریاں مرکزی حکومت کی تھی، جس کے ناقص مینجمنٹ کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہیں، بی جے پی کے رہنما دفتر میں بیٹھ کر جھوٹی خبریں بناتے ہیں اور میڈیا میں بیان بازی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی کے قائدین اور وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی پارٹی کی دیکھ بھال کریں۔ آج بی جے پی بھارتیہ جنتا پارٹی نہیں بلکہ بھارتیہ جھگڑالو پارٹی بن چکی ہے۔ میں وزیر اعظم سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے قائدین کو ملازمت دیں ورنہ بی جے پی قائدین اسی طرح لڑتے رہیں گے۔