ETV Bharat / state

Religious Leaders Unite Against Hatred: نفرت کے خلاف تمام مذہبی رہنماؤں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت - مذہبی رہنما نفرت کے خلاف متحد ہو جائیں

مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے مذہب کے خلاف بیان دینے اور نفرت کی فضا قائم کرنے جیسے موضوع پر بات کی گئی تو اس میں بیشتر افراد نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی نفرت پھیلانے کا کام کرتا ہے تو تمام مذاہب کے ماننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کی مخالفت کریں۔ All Religious Leaders Need to Come Together Against Hatred

نفرت کے خلاف تمام مذہبی رہنماؤں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت
نفرت کے خلاف تمام مذہبی رہنماؤں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت
author img

By

Published : Jun 22, 2022, 9:15 AM IST


نئی دہلی: ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی فضا سیاسی مفاد کے لیے قائم کی جا رہی ہے ایسے میں اب حالات یہ ہو گئے ہیں کہ ان نفرتی بیانات کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں کو ایک ساتھ سامنے آنا پڑ رہا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نفرت کی اس دیوار کو گرانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ Religious Leaders Unite Against Hatred۔ بین المذاہب افہام و تفہیم کے منصوبے ملک میں امن کی پائیداری میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی، جس سے نہ صرف معاشرہ میں امن وسکون میں اضافہ ہوگا، بلکہ موجودہ وقت میں بھی باہمی افہام و تفہیم کی فضا بہتر ہوگی۔ اس لیے چاہئیں کہ مذہبی رہنما نفرت کے خلاف متحد ہو جائیں۔ All Religious Leaders Need to Come Together Against Hatred

نفرت کے خلاف تمام مذہبی رہنماؤں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت

اسی مناسبت سے آج قومی دارالحکومت دہلی میں واقع ایران کلچر ہاؤس میں ایک بین المذاہب تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آپسی رواداری اور ملک میں پھیل رہی نفرت کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے ایک ہی پلیٹ فارم پر آکر اسے ختم کرنے کی بات کہی۔ Communal Harmony۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے بات کی جس میں بیشتر افراد نے اس بات کو کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی نفرت پھیلانے کا کام کرتا ہے تو تمام مذاہب کے ماننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کی مخالفت کریں۔

ایران کلچر ہاؤس کے کلچرل کونسلر علی ربانی نے نمائندے سے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں امن پایا جاتا ہے تو اس کی بنیادی وجہ ہوتی ہے کہ وہاں کے لوگ تمام عقائد کے ماننے والے افراد کو سنتے ہیں ان کے عقائد کو سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جو مذہبی پیشوا ہیں وہ ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کہ وہ دنیا کو اس طرف لےکر جائیں جہاں سبھی عقائد کے ماننے والے تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کریں۔

وہیں جماعت اسلامی کے نائب صدر سلیم انجینیئر نے کہا کہ آپس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں کا ملنا جلنا ایک دوسرے کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ البتہ یہ بات بھی صحیح ہے کہ اب اس سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ایک ساتھ مل کر ان جگہوں پر جانا پڑے گا جہاں نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی نفرت پھیلانے والوں کو بے نقاب کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


نئی دہلی: ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی فضا سیاسی مفاد کے لیے قائم کی جا رہی ہے ایسے میں اب حالات یہ ہو گئے ہیں کہ ان نفرتی بیانات کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں کو ایک ساتھ سامنے آنا پڑ رہا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نفرت کی اس دیوار کو گرانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ Religious Leaders Unite Against Hatred۔ بین المذاہب افہام و تفہیم کے منصوبے ملک میں امن کی پائیداری میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی، جس سے نہ صرف معاشرہ میں امن وسکون میں اضافہ ہوگا، بلکہ موجودہ وقت میں بھی باہمی افہام و تفہیم کی فضا بہتر ہوگی۔ اس لیے چاہئیں کہ مذہبی رہنما نفرت کے خلاف متحد ہو جائیں۔ All Religious Leaders Need to Come Together Against Hatred

نفرت کے خلاف تمام مذہبی رہنماؤں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت

اسی مناسبت سے آج قومی دارالحکومت دہلی میں واقع ایران کلچر ہاؤس میں ایک بین المذاہب تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آپسی رواداری اور ملک میں پھیل رہی نفرت کے خلاف مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے ایک ہی پلیٹ فارم پر آکر اسے ختم کرنے کی بات کہی۔ Communal Harmony۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے بات کی جس میں بیشتر افراد نے اس بات کو کہا کہ کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی نفرت پھیلانے کا کام کرتا ہے تو تمام مذاہب کے ماننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کی مخالفت کریں۔

ایران کلچر ہاؤس کے کلچرل کونسلر علی ربانی نے نمائندے سے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں امن پایا جاتا ہے تو اس کی بنیادی وجہ ہوتی ہے کہ وہاں کے لوگ تمام عقائد کے ماننے والے افراد کو سنتے ہیں ان کے عقائد کو سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جو مذہبی پیشوا ہیں وہ ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کہ وہ دنیا کو اس طرف لےکر جائیں جہاں سبھی عقائد کے ماننے والے تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کریں۔

وہیں جماعت اسلامی کے نائب صدر سلیم انجینیئر نے کہا کہ آپس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں کا ملنا جلنا ایک دوسرے کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ البتہ یہ بات بھی صحیح ہے کہ اب اس سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ایک ساتھ مل کر ان جگہوں پر جانا پڑے گا جہاں نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی نفرت پھیلانے والوں کو بے نقاب کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.