ETV Bharat / international

Rishi Sunak on China: چین برطانیہ اور دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ، رشی سنک

برطانیہ میں وزیراعظم کے امیدوار رشی سنک Rishi Sunak نے چین کو برطانیہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے، اور کہا کہ میں چین کے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے آزاد اقوام کا ایک نیا بین الاقوامی اتحاد تشکیل دوں گا۔ سنک نے بھارت کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اسے بھی نشانہ بنایا ہے۔Rishi Sunak on China

UK PM candidate Rishi Sunak
برطانیہ میں وزیراعظم کے امیدوار رشی سنک
author img

By

Published : Jul 25, 2022, 10:35 PM IST

برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل رشی سنک Rishi Sunak نے پیر کے روز کہا کہ چین اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ اس نے امریکا اور بھارت سمیت کئی ممالک کو نشانہ بنایا ہے۔ سابق وزیر خزانہ سنک نے وزیر اعظم منتخب ہونے پر تکنیکی میدان میں چین کے غلبے کا دفاع کرنے کے لیے منصوبوں کی ایک سیریز شروع کرنے پر زور دیا ہے، جس میں شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) جیسے آزاد ممالک کے نئے فوجی اتحاد کی تشکیل بھی شامل ہے۔Rishi Sunak on China

سنک، جو کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں، نے کہا، "میں برطانیہ میں چین کے تمام 30 کنفیوشس اداروں کو بند کر دوں گا، جو دنیا میں سب سے بڑی تعداد میں ہیں۔"کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو چینی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ ثقافت اور زبان کے مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں، لیکن مغرب اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان، ناقدین کا دعویٰ ہے کہ یہ ادارے پروپیگنڈے کے اوزار ہیں۔

بھارتی نژاد برطانوی رہنما رشی سنک نے کہا، 'چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں'۔میں آزاد اقوام کا ایک نیا بین الاقوامی اتحاد تشکیل دوں گا اور چین کے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کی حفاظت کے بہترین طریقوں کا اشتراک کروں گا۔ ریڈی فار رشی مہم میں رشی نے ایک بیان میں کہا، "اس نئے سکیورٹی اتحاد کے تحت، برطانیہ سائبر سیکیورٹی، ٹیلی کمیونیکیشن سکیورٹی اور دانشورانہ املاک کی چوری کو روکنے کے لیے بین الاقوامی معیارات اور اصولوں پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کو مربوط کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

UK PM Race: رشی سنک اب بھی برطانوی وزیراعظم کی دوڑ میں سرفہرست

Who is Rishi Sunak: رشی سُنک کون ہیں جو برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ہوسکتے ہیں؟

Race For UK PM: بھارتی نژاد برطانوی رہنما رشی سُنک وزیراعظم کے عہدے کے فائنل ریس میں پہنچے

شمالی یارکشائر کے رچمنڈ سے تعلق رکھنے والے قانون ساز سنک نے چین پر برطانیہ کی ٹیکنالوجی چوری کرنے اور یونیورسٹیوں میں دراندازی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چین یوکرین میں ہونے والے حملوں میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، سنکیانگ اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور عالمی معیشت کو اپنے مفاد میں کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

رشی سنک کا لز ٹرس کے ساتھ سخت مقابلہ: سنک بورس جانسن کی جگہ لینے کے لیے وزیر خارجہ لز ٹرس کے ساتھ سخت مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پیر کے ٹیلی ویژن مباحثے سے پہلے، سنک نے اپنے پیغام میں چین کی جارحانہ پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی۔ سنک نے کہا، 'میں امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کروں گا تاکہ تمام مغربی ممالک چین کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔'

اپوزیشن پارٹی نے سنک پر الزام لگایا کہ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو چین کے تئیں نرم رویہ اختیار کیا۔ ٹروس کے ترجمان نے کہا کہ ٹروس نے وزیر خارجہ بننے کے بعد سے چین کے ساتھ برطانیہ کی پوزیشن کو مضبوط کیا اور چینی جارحیت کے خلاف بین الاقوامی ردعمل کی قیادت کرنے میں مدد کی۔

برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل رشی سنک Rishi Sunak نے پیر کے روز کہا کہ چین اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ اس نے امریکا اور بھارت سمیت کئی ممالک کو نشانہ بنایا ہے۔ سابق وزیر خزانہ سنک نے وزیر اعظم منتخب ہونے پر تکنیکی میدان میں چین کے غلبے کا دفاع کرنے کے لیے منصوبوں کی ایک سیریز شروع کرنے پر زور دیا ہے، جس میں شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) جیسے آزاد ممالک کے نئے فوجی اتحاد کی تشکیل بھی شامل ہے۔Rishi Sunak on China

سنک، جو کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں، نے کہا، "میں برطانیہ میں چین کے تمام 30 کنفیوشس اداروں کو بند کر دوں گا، جو دنیا میں سب سے بڑی تعداد میں ہیں۔"کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو چینی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور یہ ثقافت اور زبان کے مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں، لیکن مغرب اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان، ناقدین کا دعویٰ ہے کہ یہ ادارے پروپیگنڈے کے اوزار ہیں۔

بھارتی نژاد برطانوی رہنما رشی سنک نے کہا، 'چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اس صدی میں برطانیہ اور دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں'۔میں آزاد اقوام کا ایک نیا بین الاقوامی اتحاد تشکیل دوں گا اور چین کے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کی حفاظت کے بہترین طریقوں کا اشتراک کروں گا۔ ریڈی فار رشی مہم میں رشی نے ایک بیان میں کہا، "اس نئے سکیورٹی اتحاد کے تحت، برطانیہ سائبر سیکیورٹی، ٹیلی کمیونیکیشن سکیورٹی اور دانشورانہ املاک کی چوری کو روکنے کے لیے بین الاقوامی معیارات اور اصولوں پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کو مربوط کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

UK PM Race: رشی سنک اب بھی برطانوی وزیراعظم کی دوڑ میں سرفہرست

Who is Rishi Sunak: رشی سُنک کون ہیں جو برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ہوسکتے ہیں؟

Race For UK PM: بھارتی نژاد برطانوی رہنما رشی سُنک وزیراعظم کے عہدے کے فائنل ریس میں پہنچے

شمالی یارکشائر کے رچمنڈ سے تعلق رکھنے والے قانون ساز سنک نے چین پر برطانیہ کی ٹیکنالوجی چوری کرنے اور یونیورسٹیوں میں دراندازی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چین یوکرین میں ہونے والے حملوں میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، سنکیانگ اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور عالمی معیشت کو اپنے مفاد میں کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

رشی سنک کا لز ٹرس کے ساتھ سخت مقابلہ: سنک بورس جانسن کی جگہ لینے کے لیے وزیر خارجہ لز ٹرس کے ساتھ سخت مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پیر کے ٹیلی ویژن مباحثے سے پہلے، سنک نے اپنے پیغام میں چین کی جارحانہ پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی۔ سنک نے کہا، 'میں امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کروں گا تاکہ تمام مغربی ممالک چین کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔'

اپوزیشن پارٹی نے سنک پر الزام لگایا کہ جب وہ وزیر خزانہ تھے تو چین کے تئیں نرم رویہ اختیار کیا۔ ٹروس کے ترجمان نے کہا کہ ٹروس نے وزیر خارجہ بننے کے بعد سے چین کے ساتھ برطانیہ کی پوزیشن کو مضبوط کیا اور چینی جارحیت کے خلاف بین الاقوامی ردعمل کی قیادت کرنے میں مدد کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.