ہندوستانی امریکی ریپبلکن سیاستدان اور نکی ہیلی نے بدھ کو امریکہ پر چین کے خلاف "سختی سے" کارروائی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیجنگ نے تائیوان کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تو اس سے اس میں دنیا کے دیگر خطوں پر قبضہ کرنے کی ہمت پیدا ہوگی۔
دی ہل کے مطابق، ہیلی نے ریپبلکن اسٹڈی کمیٹی کے ممبروں کے ساتھ ایک بند دروازہ ملاقات کے دوران کہا کہ اگر چین تائیوان کا کنٹرول سنبھالتا ہے تو، بیجنگ کو دنیا بھر میں دیگر علاقوں پر قبضہ کرنے کا حوصلہ مل جائے گا۔
اقوام متحدہ میں سابق صدر ٹرمپ کی سفیر رہیں نکی ہیلی نے چین کے خلاف مزید سخت ایکشن لینے پر زور دیا۔ انہوں نے اس کے لیے ہندوستان، آسٹریلیا، جاپان، جنوبی کوریا اور کینیڈا جیسے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بیجنگ میں 2022 کے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ سے شروع کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ اولمپکس میں سب نے دیکھا کہ چین خود کو دنیا کے سامنے متعارف کروا رہا تھا۔ ہیلی نے کہا کہ اگر آنے والا اولمپکس اسی طرح انجام پایا تو چین کو یہ ظاہر کرنے کا موقع ملے گا کہ وہ اب دنیا کا سپر پاور ہے۔ ۔
"اور اگر ہم بائیکاٹ نہیں کرتے ہیں، اگر ہم واقعی ان کو باہر کرنے کے لئے کچھ نہیں کرتے ہیں تو، میرے الفاظ کو ذہن نشین کر لیں کہ تائیوان چین کا اگلا ہدف ہے۔ اور اس کے بعد سب کچھ ختم ہو جائے گا۔ اس سے وہ کسی بھی علاقے پر قبضہ کرنے کے لیے بے لگام ہو جائیں گے، نہ صرف ایشیا پیسیفک خطے میں بلکہ دنیا میں کہیں بھی جہاں وہ چاہیں گے۔ "
انہوں نے اس ہفتے کے روز صدر بائیڈن اور جی-7 کے رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ بیان پر بھی تنقید کی جس میں چین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کی گئی تھی۔ ہیلی نے کہا کہ جی7 کے اجلاس میں تائیوان کے خودمختار ملک ہونے کا مشترکہ طور پر اعلان کیا جانا چاہیے تھا۔ واضح رہے کہ منگل کے روز، تائیوان میں چین کی اب تک کی سب سے بڑی دراندازی دیکھنے میں آئی جب دو درجن سے زیادہ چینی عسکری طیاروں نے تائیوان کے فضائی حدود میں پروز کی۔