سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس دعوے کہ میر واعظ عمر فاروق نظر بند نہیں ہیں،کو غلط قرار دیتے کہا کہ ہے اگر وہ (میر واعظ) نظر بند نہیں ہیں تو انہیں اپنی مذیبی ذمہ داریوں کو انجام دینے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ انہون نے کہا کہ حکومت ہند کسی بھی مخالف رائے کو برداشت نہیں کررہی ہے۔ Mehbooba Mufti demand to release Mirwaiz
-
Bald faced lie. GOI is simply intolerant of every contrarian opinion. If Mirwaiz isn’t under house arrest, then he should be allowed to discharge his religious duties. Admin should walk the talk by letting him deliver next Friday’s sermon at Jama Masjid. https://t.co/4z0haj768l
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 20, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Bald faced lie. GOI is simply intolerant of every contrarian opinion. If Mirwaiz isn’t under house arrest, then he should be allowed to discharge his religious duties. Admin should walk the talk by letting him deliver next Friday’s sermon at Jama Masjid. https://t.co/4z0haj768l
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 20, 2022Bald faced lie. GOI is simply intolerant of every contrarian opinion. If Mirwaiz isn’t under house arrest, then he should be allowed to discharge his religious duties. Admin should walk the talk by letting him deliver next Friday’s sermon at Jama Masjid. https://t.co/4z0haj768l
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) August 20, 2022
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بی بی سی ہندی سروس کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق نظر بند یا بند نہیں ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں لیفٹننٹ گورنر کے اس بیان کی تر دید کرتے ہوئے کہا کہ میر واعظ پانچ اگست 2019 سے مسلسل اپنے گھر میں نظر بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Grand Mufti Demands Mirwaiz's Release: میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جلد رہا کیا جائے، مفتی اعظم
محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں لیفٹیننٹ گورنر کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا 'یہ سراسر جھوٹ ہے۔ حکومت ہند کسی بھی مخالف رائے کو برداشت نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتطامیہ کو اپنے قول پر کھرا اترنا چاہئے اور اگلی جمعہ کو میروعظ کو جامع مسجد میں خطبہ دینے کی اجازت دینی چاہئے۔