ETV Bharat / city

Violent Behavior With VC of Aliah University: عالیہ یونیورسٹی کے وی سی کے ساتھ نازیبا سلوک اور طمانچہ مارنے کی دھمکی - ای ٹی وی بھارت کی خبر

مغربی بنگال کا واحد اقلیتی تعلیمی ادارہ عالیہ یونیورسٹی گزشتہ کئی برسوں سے تنازعات کا شکار ہے۔ یونیورسٹی میں ایک بار پھر شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی محمد علی کے دفتر کے کچھ سابق طلباء نے وی سی کے ساتھ نازیبا سلوک کیا اور ان کو ماں کی گالیاں دی اور طمانچہ مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ذرائع کے مطابق اس بھیڑ کی قیادت کرنے والے غیاث الدین کا تعلق برسر اقتدار جماعت سے ہے۔ Violent Behavior With VC of Aliah University

Violent Behavior with VC of Aliah University
عالیہ یونیورسٹی کے وی سی کے ساتھ نازیبا سلوک
author img

By

Published : Apr 3, 2022, 1:48 PM IST

عالیہ یونیورسٹی میں جاری بحران کو لیکر کولکاتا کے کئی ماہرین پہلے سے ہی اندیشے کا اظہار کر رہے تھے کہ یونیورسٹی تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ یونیورسٹی گزشتہ دو برسوں سے تنازعات کا شکار ہے۔ ایک طرف مختلف جائز حقوق کے لئے موجودہ طلباء احتجاج کر رہے ہیں تو دوسری جانب رہ رہ کر سابق طلباء بھی یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوکر ہنگامہ کرتے ہیں۔ چند ماہ قبل ہی یونیورسٹی کے کچھ سابق طلباء جنہیں ان کے حرکتوں کی وجہ سے یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا، موجودہ طلباء پر حملہ کیا تھا۔ Violent Behavior With VC of Aliah University

ویڈیو

عالیہ یونیورسٹی کے نیو ٹاؤن کیمپس میں دو دنوں سے وی سی کو سابق طلباء نے بندی بنا کر رکھا تھا اور آج انہوں نے وی سی کے کمرے میں داخل ہو کر ان کو ماں کی گندی گندی گالیاں دی اور ان کو ذلیل کیا۔ ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی اور ان میں سے کئی لوگوں نے وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی۔ اس درمیان وی سی نے بار بار فون کرکے پولیس سے مدد طلب کی لیکن پولیس کی طرف سے ان کو کوئی مدد نہیں ملی۔ بنگال میں وی سی کا گھیراؤ کرنے کی بات کوئی نئی نہیں ہے۔ کبھی جادَو پور ،کبھی کلکتہ یونیورسٹی تو کبھی وشوا بھارتی یونیورسٹی میں اس طرح کے منظر دیکھے جاتے ہیں لیکن عالیہ یونیورسٹی میں جو ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی ہے۔ وی سی کے کمرے میں داخل ہوکر نوجوانوں کے ایک گروہ نے دھمال مچایا اور وی سی کی عہدے کا ایک ذرہ خیال نہ کرتے ہوئے ذلیل کیا ۔ نوجوانوں کی یہ بھیڑ نہایت ہی ناشائستہ زبان میں بات کرتی رہی۔ یہاں تک کہ وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ اس ویڈیو میں جس نوجوان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کا نام غیاث الدین منڈل ہے وہ ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کا سابق یونٹ صدر ہے۔

عالیہ یونیورسٹی کی یہ تصویر ریاست کے تعلیمی اداروں کی صورت حال کو واضح کر دیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی محمد علی کے کمرے میں داخل ہوکر ان کو ذلیل کیا گیا۔ غیاث الدین منڈل نام کے جو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے سابق یونٹ صدر کے طور پر جانا جاتا ہے ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل ہی اس کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وی سی محمد علی کی میعاد آئندہ 12 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے میعاد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ خبر سننے کے بعد ہی غیاث الدین منڈل اور اس کے ساتھیوں نے وی سی کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا تھا۔

وی سی محمد علی کا کہنا ہے کہ یہ سب جب ہو رہا تھا تو انہوں نے پولس کو مدد کے لئے فون کیا تھا۔لیکن پولس کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔ایک وی سی لی حیثیت سے شکسیت درج کرانے کے بعد بھی ان کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔اس واقعے کے بعد سے مختلف اطراف سے سوال اٹھ رہے ہیں۔ترنمول کانگریس کے رہنما کنال گھوش کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس اس طرح کے کسی واقعے کی حمایت نہیں کرتی ہے۔معاملے جانچ کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔غیاث الدین منڈل کو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کا رکن ماننے سے انکار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے ریاستی صدر ترینانکر بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ کچھ باہری لوگوں نے یہ کام کیا ہے۔جس کے خلاف الزام ہے اس کا ترنمول کانگریس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔غیاث الدین منڈل کو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے سابق طلباء رہنما کبیر الاسلام کا قریبی مانا جاتا ہے۔ بعد میں کبیر الاسلام نے شبھیندو ادھیکاری کے ساتھ بی جے پی میں چلے گئے تھے۔ جب کہ غیاث الدین ترنمول کانگریس میں ہی رہا۔

یہ بھی پڑھیں:

Aliah University: عالیہ یونیورسٹی میں احتجاج کر رہے طلبہ پر حملہ

دوسری جانب اس واقعے کی تعلیمی یافتہ طبقہ کی جانب سے سخت مذمت کی جا رہی ہے۔ پروفیسر پارتھیو پراتیم کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ یہ کوئی حیران کن واقعہ نہیں ہے اب یہ بنگال کا کلچر بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے پس پردہ برسر اقتدار جماعت کارفرما ہے۔ سینٹ زیویرس کالج کے پروفیسر ربیع الاسلام کا کہنا ہے کہ یہ نہایت ہی افسوسناک واقعہ ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

عالیہ یونیورسٹی میں جاری بحران کو لیکر کولکاتا کے کئی ماہرین پہلے سے ہی اندیشے کا اظہار کر رہے تھے کہ یونیورسٹی تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ یونیورسٹی گزشتہ دو برسوں سے تنازعات کا شکار ہے۔ ایک طرف مختلف جائز حقوق کے لئے موجودہ طلباء احتجاج کر رہے ہیں تو دوسری جانب رہ رہ کر سابق طلباء بھی یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوکر ہنگامہ کرتے ہیں۔ چند ماہ قبل ہی یونیورسٹی کے کچھ سابق طلباء جنہیں ان کے حرکتوں کی وجہ سے یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا، موجودہ طلباء پر حملہ کیا تھا۔ Violent Behavior With VC of Aliah University

ویڈیو

عالیہ یونیورسٹی کے نیو ٹاؤن کیمپس میں دو دنوں سے وی سی کو سابق طلباء نے بندی بنا کر رکھا تھا اور آج انہوں نے وی سی کے کمرے میں داخل ہو کر ان کو ماں کی گندی گندی گالیاں دی اور ان کو ذلیل کیا۔ ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی اور ان میں سے کئی لوگوں نے وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی۔ اس درمیان وی سی نے بار بار فون کرکے پولیس سے مدد طلب کی لیکن پولیس کی طرف سے ان کو کوئی مدد نہیں ملی۔ بنگال میں وی سی کا گھیراؤ کرنے کی بات کوئی نئی نہیں ہے۔ کبھی جادَو پور ،کبھی کلکتہ یونیورسٹی تو کبھی وشوا بھارتی یونیورسٹی میں اس طرح کے منظر دیکھے جاتے ہیں لیکن عالیہ یونیورسٹی میں جو ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی ہے۔ وی سی کے کمرے میں داخل ہوکر نوجوانوں کے ایک گروہ نے دھمال مچایا اور وی سی کی عہدے کا ایک ذرہ خیال نہ کرتے ہوئے ذلیل کیا ۔ نوجوانوں کی یہ بھیڑ نہایت ہی ناشائستہ زبان میں بات کرتی رہی۔ یہاں تک کہ وی سی کو طمانچہ مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ اس ویڈیو میں جس نوجوان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کا نام غیاث الدین منڈل ہے وہ ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کا سابق یونٹ صدر ہے۔

عالیہ یونیورسٹی کی یہ تصویر ریاست کے تعلیمی اداروں کی صورت حال کو واضح کر دیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی محمد علی کے کمرے میں داخل ہوکر ان کو ذلیل کیا گیا۔ غیاث الدین منڈل نام کے جو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے سابق یونٹ صدر کے طور پر جانا جاتا ہے ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل ہی اس کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وی سی محمد علی کی میعاد آئندہ 12 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے میعاد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ خبر سننے کے بعد ہی غیاث الدین منڈل اور اس کے ساتھیوں نے وی سی کے دفتر کا گھیراؤ کر لیا تھا۔

وی سی محمد علی کا کہنا ہے کہ یہ سب جب ہو رہا تھا تو انہوں نے پولس کو مدد کے لئے فون کیا تھا۔لیکن پولس کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔ایک وی سی لی حیثیت سے شکسیت درج کرانے کے بعد بھی ان کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔اس واقعے کے بعد سے مختلف اطراف سے سوال اٹھ رہے ہیں۔ترنمول کانگریس کے رہنما کنال گھوش کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس اس طرح کے کسی واقعے کی حمایت نہیں کرتی ہے۔معاملے جانچ کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔غیاث الدین منڈل کو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کا رکن ماننے سے انکار کرتے ہوئے ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے ریاستی صدر ترینانکر بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ کچھ باہری لوگوں نے یہ کام کیا ہے۔جس کے خلاف الزام ہے اس کا ترنمول کانگریس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔غیاث الدین منڈل کو ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے سابق طلباء رہنما کبیر الاسلام کا قریبی مانا جاتا ہے۔ بعد میں کبیر الاسلام نے شبھیندو ادھیکاری کے ساتھ بی جے پی میں چلے گئے تھے۔ جب کہ غیاث الدین ترنمول کانگریس میں ہی رہا۔

یہ بھی پڑھیں:

Aliah University: عالیہ یونیورسٹی میں احتجاج کر رہے طلبہ پر حملہ

دوسری جانب اس واقعے کی تعلیمی یافتہ طبقہ کی جانب سے سخت مذمت کی جا رہی ہے۔ پروفیسر پارتھیو پراتیم کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ یہ کوئی حیران کن واقعہ نہیں ہے اب یہ بنگال کا کلچر بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے پس پردہ برسر اقتدار جماعت کارفرما ہے۔ سینٹ زیویرس کالج کے پروفیسر ربیع الاسلام کا کہنا ہے کہ یہ نہایت ہی افسوسناک واقعہ ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.