ETV Bharat / bharat

Canada India Tension کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ: بھارت - کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ

بھارتی معاملات میں کینیڈین سفارت کاروں کی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت نے کینیڈا سے اپنی سفارت کاروں کو کم کرنے کو کہا ہے۔ بھارت کا یہ اقدام سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کینیڈا میں اپنی ویزا خدمات معطل کرنے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔ دراصل دونوں ممالک کے درمیان ایک خالصتانی کارکن کے قتل کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By UNI (United News of India)

Published : Sep 21, 2023, 8:02 PM IST

Updated : Sep 21, 2023, 10:17 PM IST

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی

نئی دہلی: حکومت ہند نے جمعرات کو کینیڈا کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کے ذریعہ خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت کے معاملے میں بھارت کو ایک بھی ثبوت نہیں دیا گیا، جبکہ بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے لیکن بھارت مخالف سرگرمیوں کے کئی ثبوت فراہم کرنے کے باوجود وہاں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بریفنگ میں کہا کہ ان کی رائے میں کینیڈا کی حکومت متعصب ہے اور اس نے بھارت پر جتنے بھی الزامات لگائے ہیں وہ سیاسی طور پر محرک ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے بھارت کے حالیہ دورے کے دوران ٹروڈو نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں نجر کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا اور اس میں بھارت کے کردار پر بات کی تھی جسے مودی نے مسترد کر دیا تھا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کینیڈا نے بھارت کو ان واقعات کے حوالے سے کوئی ثبوت فراہم کیے ہیں جن کے لیے وہ بھارت پر الزام لگا رہا ہے، ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ کینیڈا نے بھارت کو نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔ نجر کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے اور بہت سے لوگ اس کے بارے میں بتا چکے ہیں۔ دیگر جبکہ بھارت نے نجر اور بہت سے دوسرے لوگوں کے بارے میں کئی بار ثبوت دیے ہیں لیکن کینیڈین حکومت نے اس کے خلاف کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں تشدد اور جرائم اپنے عروج پر ہیں اور یہ دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہ بن چکا ہے اور انہیں وہاں مالی مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کینیڈین حکومت دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور منظم جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے یا انہیں بھارت کے حوالے کرے تاکہ وہ یہاں انصاف کے عمل کا سامنا کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سفارت کاروں کی بے دخلی سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارت کاروں کی تعیناتی کے حوالے سے تعداد برابر ہونی چاہیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ کینیڈا اور بھارت میں دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی تعداد برابر ہوگی۔

ویزوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کے خلاف لگائی جانے والی دھمکیوں اور پوسٹرز کی وجہ سے ان کی معمول کی ڈیوٹی متاثر ہوئی ہے، اس لیے ویزوں کے اجراء کا کام اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس پہلے سے انڈین ویزا یا او سی آئی کارڈ ہے، اسے سفر کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھارتی طلباء اور کینیڈا میں رہنے والے دیگر مسافروں اور وہاں سفر کرنے کی تیاری کرنے والوں کے لیے ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ (یو این آئی)

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی

نئی دہلی: حکومت ہند نے جمعرات کو کینیڈا کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کے ذریعہ خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت کے معاملے میں بھارت کو ایک بھی ثبوت نہیں دیا گیا، جبکہ بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے لیکن بھارت مخالف سرگرمیوں کے کئی ثبوت فراہم کرنے کے باوجود وہاں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بریفنگ میں کہا کہ ان کی رائے میں کینیڈا کی حکومت متعصب ہے اور اس نے بھارت پر جتنے بھی الزامات لگائے ہیں وہ سیاسی طور پر محرک ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے بھارت کے حالیہ دورے کے دوران ٹروڈو نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں نجر کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا اور اس میں بھارت کے کردار پر بات کی تھی جسے مودی نے مسترد کر دیا تھا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کینیڈا نے بھارت کو ان واقعات کے حوالے سے کوئی ثبوت فراہم کیے ہیں جن کے لیے وہ بھارت پر الزام لگا رہا ہے، ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ کینیڈا نے بھارت کو نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔ نجر کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے اور بہت سے لوگ اس کے بارے میں بتا چکے ہیں۔ دیگر جبکہ بھارت نے نجر اور بہت سے دوسرے لوگوں کے بارے میں کئی بار ثبوت دیے ہیں لیکن کینیڈین حکومت نے اس کے خلاف کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں تشدد اور جرائم اپنے عروج پر ہیں اور یہ دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہ بن چکا ہے اور انہیں وہاں مالی مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کینیڈین حکومت دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور منظم جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے یا انہیں بھارت کے حوالے کرے تاکہ وہ یہاں انصاف کے عمل کا سامنا کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سفارت کاروں کی بے دخلی سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارت کاروں کی تعیناتی کے حوالے سے تعداد برابر ہونی چاہیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ کینیڈا اور بھارت میں دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی تعداد برابر ہوگی۔

ویزوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کے خلاف لگائی جانے والی دھمکیوں اور پوسٹرز کی وجہ سے ان کی معمول کی ڈیوٹی متاثر ہوئی ہے، اس لیے ویزوں کے اجراء کا کام اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس پہلے سے انڈین ویزا یا او سی آئی کارڈ ہے، اسے سفر کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھارتی طلباء اور کینیڈا میں رہنے والے دیگر مسافروں اور وہاں سفر کرنے کی تیاری کرنے والوں کے لیے ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ (یو این آئی)

Last Updated : Sep 21, 2023, 10:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.