ٹراؤٹ فش فارمنگ نے عادل اور سعدیہ کو دلوائی پہچان
🎬 Watch Now: Feature Video
آٹھائیس سالہ عادل نے انجنیئرنگ کی ہے جبکہ 26 سالہ سعدیہ آرگینک کیمسٹری میں ماسٹر کرچکی ہے۔ ازدواجی زندگی بندھنے کے بعد دنوں نے نجی یا سرکاری نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے خود روزگار کمانے کا فیصلہ کیا۔دونوں نے سرینگر کے مضافاتی علاقے ہارون میں" موٹین ٹراؤٹ" کے نام سے ایک فش فارم قائم کیا ہے۔6 کنال اراضی پر محیط شہر سرینگر کا یہ اپنی نوعیت ایسا پہلا نجی رینبو ٹراؤٹ فارم ہے اور گزشتہ 4 برس میں اس ٹراؤٹ فارم میں تقریباً 20 ٹن پچھلیوں کی پیداوار حاصل کی گئی ہے۔سعدیہ اور عادل کہتے ہیں کہ اس کاروبار کا مقصد کشمیر میں ٹراؤٹ کلچر کو فروغ دینے کے علاوہ ٹراؤٹ کو ملک کے دیگر حصوں تک پہنچانا ہے۔