کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے چوپڑا واقعہ پر مرکزی حکومت پر دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ چوپڑا میں بی ایس ایف کے آپریشن کے دوران گذشتہ روز اتوار کو چار بچوں کی موت ہو گئی۔ اس واقعے میں ترنمول کے وفد نے گورنر سی وی آنند بوس سے ملاقات کی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں جوابی تقریر پیش کرتے ہوئے اس تناظر میں قصوروار بی ایس ایف اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے جس طرح سے بچوں کو موت کا گھاٹ اتارا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔
ممتا نے کہا کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ایجنسیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کبھی سرحد پر تعینات محافظوں کے ساتھ تو کبھی کسی دوسرے ذریعہ سے لوگوں کو پریشان کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ میں اس واقعے کی مذمت کرتی ہوں۔ اس معاملے میں ملوث بی ایس ایف کے جوانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتی ہوں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ بی ایس ایف کا کیا کام ہے؟ سرحد کی حفاظت کرنا۔ کیا بچوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ میں بی ایس ایف کے خلاف سخت سے سخت کاروائی چاہتی ہوں۔ مجھے سزا چاہیے جس کی وجہ سے چار بچے ہلاک ہوئے؟پولیس انتظامیہ سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سندیش کھالی میں بدامنی کیلئے بی جے پی ذمہ دار، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی
وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ماضی قریب میں مختلف وجوہات کی بنا پر 334 مرکزی کمپنیاں ریاست میں آئی ہیں۔ ریاست میں منظم سازش کے تحت تشدد کو ہوا دی جا رہی ہے ۔بی جے پی سندیش کھالی میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔