لکھنؤ: شاہنواز احمد تیلی اور عاقب ملک کو فروری 2019 میں دیوبند، سہارنپور سے گرفتار کیا گیا تھا، کالعدم تنظیم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے دو عسکریت پسندوں کو این آئی اے عدالت نے سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے دونوں عسکریت پسندوں پر مغربی یوپی میں رہتے ہوئے جیش محمد کے لیے بھرتی کرنے کا الزام تھا۔ آئی جی یوپی اے ٹی ایس نیلابجا چودھری نے بتایا کہ 22 فروری 2019 کو کولگام کے رہنے والے شاہنواز احمد تیلی اور پلوامہ کے رہنے والے عاقب ملک کو دیوبند، سہارنپور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ دونوں عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے لیے کام کرتے تھے۔ دونوں بغیر داخلہ دیوبند کے ایک مدرسہ میں پڑھ رہے تھے اور وہ مغربی یوپی کے نوجوانوں کو گمراہ کرکے جیش میں شامل کررہے تھے، آئی جی کے مطابق شاہنواز کو بم بنانے میں مہارت حاصل تھی۔ شاہنواز پر الزام ہے کہ وہ جیش کے سربراہ مسعود سے براہ راست رابطے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں وی ایچ پی لیڈر کا قتل، پاکستان میں مقیم ودھواسنگھ سمیت 6 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل
آئی جی نے کہا کہ منگل کو این آئی ۔ اے اے ٹی ایس عدالت نے ان دونوں عسکریت پسندوں کو سات سات سال کی سزا اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔