اورنگ آباد: پونا ہٹ اینڈ رن واقعہ کے بعد بھی کیا ریاستی پولیس کا نظام کار ابھی تک سو رہا ہے؟ ایسا سوال اب اُٹھ رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پونے کی طرح اورنگ آباد ضلع میں بھی ایک لیڈر کی کار سے دو پہیہ پر سوار باپ بیٹے کا حادثہ ہو گیا۔ حادثے کے بعد اس کار میں سوار لیڈر مدد کرنے کے بجائے فرار ہو گیا۔ اب اس واقعہ کو کئی گھنٹے گزر چکے ہیں۔ لیکن ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ پونے کے واقعہ کی طرح، اورنگ آباد کیس میں بھی پولس انتظامیہ سیاسی دباؤ کے سامنے جھک گیا ہے، ایسا سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ جب کہ پونے کا معاملہ تازہ ہے، شبہ ہے کہ اورنگ آباد میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ ابتدائی معلومات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ گاڑی کسی لیڈر کی ہے حادثے کا شکار ہونے والے باپ بیٹے کی حالت نازک ہے اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اُدھر وڈگاؤں میں باپ بیٹے کو سیاسی لیڈر کی کار سے حادثہ ہونے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ حادثہ میں زخمی باپ بیٹے کی حالت تشویشناک ہونے کی معلومات پولس نے دی ہے۔ اس سب کے باوجود کار میں سوار لیڈر اورنگ آباد حادثہ کے متاثرین کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔ زخمی لڑکے نے کہا کہ وہ لوگ ایک شادی کے لیے اپنے آبائی گاؤں گئے تھے۔ واپسی کے وقت، میں اور میرے والد موٹر سائیکل پر آ رہے تھے۔ آدھے راستے پر ایک سفید کار نے ہمیں ٹکر مار دی۔ شاید وہ نشہ میں تھا۔ ہم انہیں اپنے ہاتھوں سے اشارہ کر رہے تھے۔ پھر بھی انہوں نے ہمیں اڑا دیا۔ پھر ہم گڑھے میں جا گرے۔ حادثہ کا شکار ہونے والے نے بتایا کہ وہ ہماری مدد کے لیے بھی نہیں رکے۔ متاثرین نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملہ میں انہیں جیل بھیج دیا جائے اور ہمیں انصاف ملنا چاہیے۔