ممبئی: ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں 2024 کے پارلیمانی انتخاب میں انڈیا اتحاد کی بہتر کاردکردگی پر مہاراشٹر پردیش کانگریس نے جشن منایا۔
جشن کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر اس لیے وائرل ہو رہی ہے کہ اس تصویر میں کانگریس لیڈران کرسی پر بیٹھے ہیں اور کچھ مسلم لیڈران زمین پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ تصویر جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو کانگریس کو ٹرول کیا جانے لگا۔ کانگریس سے زیادہ کانگریس کی مقامی سیاست میں مسلمانوں کو کتنی اہمیت ہے یہ تصویر صاف بیان کر رہی ہے۔
تصویر میں دکھائی دینے والے کانگریس سے وابستہ ابراہیم شیخ عرف ابراہیم بھائی جان اور عارف نسیم خان ہیں۔ کانگریس پارٹی سے طویل مدت سے وابستہ ہیں۔ وہ کئی اہم عہدوں پر بھی فائز رہے لیکن 2024 کے انتخابات میں بہتر نتائج کے بعد انہیں یہاں بیٹھنے کے لئے کرسی نہیں دی گئی ۔یہ ہی کہا جاسکتا ہی کہ مقامی سیاست میں مسلمانوں کی ووٹوں کی حثیت ہے لیکن مسلم رہنماوں کی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شرد پوار اور سپریا سولے انڈیا الائنس میٹنگ میں شرکت کریں گے - INDIA BLOC MEETING
لوک سبھا انتخابات2024 کے نتائج میں نہ صرف اپوزیشن بلکہ بر سر اقتدار حکومت نے بھی مسلمانوں کی حصے داری سے انکار نہیں کرسکی۔ واضح ہے کہ انڈیا اتحاد کی بہتر کارد کردگی جس کے سبب بی جے پی کا 400 پار کا دعویٰ کھوکھلا ثابت ہوا۔ سیاسی حلقوں سے لیکر علاقائی سیاست تک بی جے پی مسلمانوں کی کھلی دشمن ہے۔ یہ راگ گزشتہ 7 دہائیوں سے الاپا جا رہا ہے۔حالانکہ یہ بھی واضح ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کی خیر خواہ نہیں ہے ۔کانگریس نے بھی مسلمانوں کو ہمیشہ سے ہی صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔