سنبھل (اترپردیش): اتر پردیش کے ضلع سنبھل لوک سبھا حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ یہ حکومت وقف بورڈ کی جائیدادوں کے بارے میں جو بل لا رہی ہے وہ غلط ہے۔ ہم اس بل کے خلاف ہی نہیں ہیں بلکہ اس بل کو منظور بھی نہیں ہونے دیں گے۔ ہم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے رجوع کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ اب حکومت اپنی
برق نے کہا کہ اتر پردیش کے 513 مدارس کی پہچان ختم ہو جائے گی، ایک سوال کے جواب میں رکن اسمبلی ضیاء الرحمان برق نے کہا کہ 513 مدارس کو بند کرنا حکومت کی آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مدارس بند کرے گی تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے لیکن مدارس کو ختم نہیں ہونے دیں گے، مدارس تعلیمی ادارے ہیں اور تعلیمی ادارے بند نہیں ہو سکتے۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کی جانب سے مسلمانوں کی رکنیت سازی مہم چلا رہی ہے، ضیاء الرحمان برق نے کہا کہ ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کو اپنے ساتھ ضم کرنے کا ڈرامہ کررہی ہے اور دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کو ہراساں بھی کررہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم دشمن پارٹی ہے، جو صرف دکھاوا کرتی ہے، یہ پارٹی ملک کی ترقی میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ذات پات کی مردم شماری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی ذات پات کی مردم شماری کی حمایت کی ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے لوگوں کو بھی اس کا فائدہ ہوگا۔