احمدآباد: سماجی کارکن اعجاز خان پٹھان کی جانب سے احمد آباد شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ 947 جنوبی گجرات سے سوراشٹر اور شمالی گجرات کو ملانے والی سڑک کی مرمت کے سلسلہ میں گجرات ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی گئی تھی۔ اس معاملہ کی سماعت آج جسٹس ویبھوی ناناوتی کی عدالت میں ہوئی۔ جس میں عرضی گزار اعجاز خان پٹھان کے وکیل کے آر کوشتی نے بتایا کہ ہمارا عرضی گزار احمدآباد کے جوہاپورہ علاقہ کا رہنے والا ہے اور اس نے ٹریفک برانچ میں دائر کی گئی آر ٹی آئی کے جواب میں کہا کہ وشالا سرکل سے سرخیز تک سڑک پر گزشتہ 3 سالوں میں 32 اموات ہوئی ہیں اور سالانہ چھوٹے بڑے تقریباً 100 حادثات ہوتے ہیں۔ جس کی بڑی وجہ ہائی وے کی مین روڈ کی خستہ حالت اور سروس روڈ خستہ حالت میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گجرات ہائی کورٹ کی احمدآباد میونسپل کارپوریشن کو ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ ہائی وے اور سروس روڈ کے درمیان ٹوٹی ریلنگ کے ساتھ ساتھ سڑک پر گڑھے اور سائن بورڈز کی عدم موجودگی اور دوسری جگہوں پر نشان دھاریوں کی وجہ سے حادثات کی تعداد کم ہوتی ہے اور لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور یہ تمام علاقہ GPMC ایکٹ کے تحت احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے تحت آتا ہے، اس معاملہ کی دیکھ بھال کرنا کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔ ان تمام مسائل کے حل کے لیے انصاف تنظیم (گجرات) نے احمد آباد میونسپل کارپوریشن، ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور ٹریفک برانچ سے بار بار نمائندگی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام عرضیوں پر غور کرتے ہوئے، ہائی کورٹ نے احمد آباد میونسپل کارپوریشن، ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور ٹریفک کمشنر احمد آباد کو نوٹس جاری کیا۔ اس معاملہ پر گجرات ہائی کورٹ آئندہ چھٹیوں کے بعد مزید سماعت کرے گی۔