ETV Bharat / state

مرادآباد میں پودے کی مدد سے سندور قدرتی طور پر تیار کیا جا رہا ہے

Fabaceae plant Helps To Manufacture Natural Sindoor جوبلینٹ ایگریکلچر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر دیپک مینڈیرٹا نے ایک ایسا پودا کاشت کیا ہے جس سے قدرتی طور پر سندور تیار ہو رہا ہے، اس پودے کو ایک بار لگایا جا سکتا ہے۔ تین سال کے بعد یہ پھل دینا شروع کر دیتا ہے

مرادآباد میں پودے کی مدد سے سندور قدرتی طور پر تیار کیا جا رہا ہے
مرادآباد میں پودے کی مدد سے سندور قدرتی طور پر تیار کیا جا رہا ہے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 24, 2024, 6:10 PM IST

مرادآباد:ریاست اتر پردیش کے ضلع مراد آباد کے پاکبادا علاقے کے منوہر پور میں واقع جوبلینٹ ایگریکلچر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر دیپک مینڈیرٹا نے کہاکہ اس پودے کی مدد سے قدرتی سندور تیار کیا جا سکتا ہے ۔اس پر کام جاری ہے۔اس کے علاوہ ہولی پر محفوظ گلال بھی اس پودے سے حاصل کیا جاتا ہے، کسان بھی اس ٹیکنالوجی سے مستفید ہو رہے ہیں اور بھارت کے مختلف مذہبی مقامات پر اس کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سندور کی مانگ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ ہندوستان سے باہر عرب ممالک میں رہنے والی ہندوستانی خواتین میں بھی بڑھ رہی ہے۔ڈاکٹر مہندی رتہ سندور کی کاشت کرکے اچھی آمدنی کر رہے ہیں۔کسانوں کو بھی اس کی کاشت کی ترغیب دے رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ وہ بی ایس سی کے طلبہ کو بھی ترغیب دیتا ہے جو اس کے پاس سندور کی کاشت کی تربیت کے لیے آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ یونیورسٹی کی نیشنل سروس اسکیم کے دو سو رضا کاروں نے ووٹر بیداری میں حصہ لیا

ڈاکٹر مہندی رتہ کا کہنا ہے کہ یہ سندور مکمل طور پر قدرتی ہے۔ اس پودے کی کاشت کاری میں زیادہ خرچ نہیں ہے۔کم خرچ میں بھی اس کا کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ بازار میں فروخت ہونے والا سندور عموماً خواتین کی جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ کچھ خواتین اسے لپ اسٹک کے طور پر بھی استعمال کرتی ہیں۔ مارکیٹ میں بھی اس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

مرادآباد:ریاست اتر پردیش کے ضلع مراد آباد کے پاکبادا علاقے کے منوہر پور میں واقع جوبلینٹ ایگریکلچر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر دیپک مینڈیرٹا نے کہاکہ اس پودے کی مدد سے قدرتی سندور تیار کیا جا سکتا ہے ۔اس پر کام جاری ہے۔اس کے علاوہ ہولی پر محفوظ گلال بھی اس پودے سے حاصل کیا جاتا ہے، کسان بھی اس ٹیکنالوجی سے مستفید ہو رہے ہیں اور بھارت کے مختلف مذہبی مقامات پر اس کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سندور کی مانگ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ ہندوستان سے باہر عرب ممالک میں رہنے والی ہندوستانی خواتین میں بھی بڑھ رہی ہے۔ڈاکٹر مہندی رتہ سندور کی کاشت کرکے اچھی آمدنی کر رہے ہیں۔کسانوں کو بھی اس کی کاشت کی ترغیب دے رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ وہ بی ایس سی کے طلبہ کو بھی ترغیب دیتا ہے جو اس کے پاس سندور کی کاشت کی تربیت کے لیے آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ یونیورسٹی کی نیشنل سروس اسکیم کے دو سو رضا کاروں نے ووٹر بیداری میں حصہ لیا

ڈاکٹر مہندی رتہ کا کہنا ہے کہ یہ سندور مکمل طور پر قدرتی ہے۔ اس پودے کی کاشت کاری میں زیادہ خرچ نہیں ہے۔کم خرچ میں بھی اس کا کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ بازار میں فروخت ہونے والا سندور عموماً خواتین کی جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ کچھ خواتین اسے لپ اسٹک کے طور پر بھی استعمال کرتی ہیں۔ مارکیٹ میں بھی اس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.