مالیگاؤں: اسلام کے خلاف بنائی گئی فلم 'ہم دو ہمارے بارہ' کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد اس پر پابندی لگانے کا مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے۔ جبکہ اس فلم کے جاری کیے گئے ٹیزر میں مسلم مرد کو انتہائی وحشیانہ انداز میں خواتین پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اور مقدس کتاب قرآن شریف کی آیات کا مفہوم بھی غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے والی فلم 'ہم دو ہمارے بارہ' پر پابندی کا مطالبہ: ایس ڈی پی آئی (etv bharat) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس فلم کو انتہائی لغو، لچر، گمراہ کن اور فرقہ وارانہ، اشتعال انگیز پر مبنی، ملک کی سالمیت اور بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے والی اسلاموفوبک فلم بتایا ہے۔ اس مناسبت سے مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں ایس ڈی پی آئی نے ایڈیشنل کلکٹر کو اس فلم پر پابندی عائد کرنے کیلئے ایک مطالباتی مکتوب دیا۔ اس موقعے پر ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر راحیل حنیف نے کہا کہ 'ہم دو ہمارے بارہ' نامی گمراہ کن فلم 14 جون کو ریلیز ہونے والی ہے۔ اس فلم میں ایک مخصوص طبقہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ یہ فلم نہایت زہریلی اور شرانگیز فلم ہے۔جو مسلمانوں کو بدنام کرنے اور نفرت پھیلانے کے ارادے سے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ایک ہی سیاسی جماعت ہے جو اس فلم پر اپنی آواز بلند کررہی ہے۔ جس کے سبب کرناٹک میں مذکورہ فلم پر پابندی عائد کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:بامبے ہائی کورٹ نے فلم ہم دو ہمارے بارہ کی ریلیز کی اجازت دے دی، لیکن شرائط کیا ہیں جاننے کے لیے پڑھیے
دوسری جانب مہاراشٹر ممبئی ہائی کورٹ میں ایس ڈی پی آئی کے نیشنل ورکنگ کمیٹی کے ممبر اظہر ٹمبولی نے ایک پٹیشن دائر کی ہے، ہمیں امید ہے کہ ہائی کورٹ کی جانب سے اس فلم سے متعلق کوئی اچھا فیصلہ سامنے آئے گا اور اس پر سخت کارروائی کے اقدام کئے جائیں گے۔ راحیل حنیف نے نو منتخب رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس ضمن میں آواز اٹھائیں اور اس گمراہ کن فلم پر پابندی عائد کروانے میں ہمارا ساتھ دیں۔