نئی دہلی: دہلی میں گزشتہ 17 مہینوں سے اماموں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ اس مسئلہ کو لے کر دہلی وقف بورڈ کے تحت آنے والی مساجد کے اماموں نے کہا ہے کہ وہ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کریں گے۔ اماموں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے بھی اروند کیجریوال کے گھر پہنچے تھے، لیکن انہیں ان سے ملنے کا وقت نہیں دیا گیا۔
اماموں نے کہا، "بس ہمیں ملاقات کا وقت دیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری تنخواہیں وقت پر ادا کی جائیں، اگر ہماری تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو ہم یہیں ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔" اس سے قبل اماموں نے جمعرات اور ہفتہ کو دوبارہ اروند کیجریوال سے ملنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں مایوس واپس لوٹنا پڑا۔
ساجد رشیدی، آل انڈیا امام ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا 17 ماہ ہو گئے ہمیں تنخواہیں نہیں ملیں۔ ہم گزشتہ 6 ماہ سے اس مسئلے کو اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے وزیراعلیٰ، ایل جی اور تمام سینئر اور جونیئر عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔ اس لیے آج ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں۔ اگر انہوں نے ابھی ہمارے سوالوں کے جوابات نہ دیے تو ہم یہاں ہڑتال پر بیٹھیں گے اور جب تک ہمیں تنخواہیں نہیں ملیں گی نہیں اٹھیں گے۔
دہلی کے اماموں کی اس پریشانی نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے، کیونکہ انہوں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ ہڑتال پر بیٹھیں گے اور آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ’’اگر ہمیں آج بھی ملاقات کا وقت نہیں دیا گیا تو ہم اپنی تنخواہیں ملنے تک یہاں ہڑتال پر دھرنا دیں گے‘‘۔ دو دن پہلے بھی اماموں نے اپنے مسائل کو لے کر اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا تھا، لیکن ان کی بات چیت نہیں ہو سکی تھی۔ ائمہ کا کہنا ہے کہ یہ صرف تنخواہ کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ان کے پیشے کی عزت اور وقار سے بھی ہے۔