کنگسٹاؤن: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں راشد خان کی زیرقیادت افغانستان نے آسٹریلیا سے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔ کیونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر ایٹ مقابلے میں 2021 کی چیمپیئن آسٹریلیا کو 21 رنز سے شکست دے کر افغانستان نے آئی سی سی ٹورنامنٹ میں آسٹرلیا کے خلاف اپنی پہلی جیت درج کی ہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی افغانستان کی سیمی فائنل تک رسائی کی امیدیں ابھی بھی زندہ ہیں۔
اگرچہ افغانستان کی اس تاریخی جیت میں تمام کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن گلبدین نائب کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے کیونکہ انہوں نے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ گلبدین نے 4 اوورز میں 20 رنز خرچ کر کے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ جس کی وجہ سے انھیں 'پلیئر آف دی میچ' کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
سینٹ ونسنٹ میں ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرتے ہوئے افغانستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔ رحمان اللہ گرباز نے 49 گیندوں پر 4 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 60 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ رحمان اللہ گرباز کے علاوہ ابراہیم زدران بھی نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے 48 گیندوں پر 51 رنز بنائے
آسٹریلیائی بولنگ کی بات کریں تو تجربہ کار تیز گیند باز پیٹ کمنز آج ایک بار پھر ہیٹ ٹرک کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے 4 اوورز میں 3 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ ان کے علاوہ زمپا نے 2 اور اسٹوئنس نے 1 کامیابی حاصل کی۔
افغانستان کی جانب سے دیے گئے 149 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی پوری ٹیم 19.2 اوورز میں 127 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ صرف گلین میکسویل ہی کچھ دیر میدان میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ایک ایسا لگنے لگا تھا آسٹریلیا یہ میچ بھی جیت جائے گی۔ انہوں نے اپنی ٹیم کے لیے 41 گیندوں پر 4 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 59 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ دوسرے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کپتان مچل مارش کے 12 رنز تھے۔
افغان ٹیم کی جانب سے گلبدین نائب نے 4 وکٹیں لے کر مخالف ٹیم کے پورے بیٹنگ آرڈر کو ختم کر دیا۔ ان کے علاوہ نوین الحق کو 3 اور عظمت اللہ عمرزئی، محمد نبی اور راشد خان کو ایک ایک کامیابی ملی۔