سرینگر: جموں وکشمیر کے شہر سرینگر میں محرم کے نویں دن، کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے پیروکاروں کی شہادت کی یاد میں سوگواروں کی ڈل جھیل کے اندرونی حصوں میں شکاروں کی ایک لمبی قطار دیکھی گئی۔ سوگوار روایتی شکاروں میں ایک محلے سے دوسرے محلے کا سفر کرنے سے پہلے رینا واری کے ریت محلہ میں جمع ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق، جلوس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد سیاہ لباس میں ملبوس، مرثیہ پڑھتے اور سینے پیٹتے ہوئے نظر آئے۔
جلوس میں شریک ساحل علی نے کہا کہ یہ جلوس صرف ایک روایت نہیں ہے، یہ ان کے غیر متزلزل ایمان اور لچک کا عکاس ہے۔ چیلنجز کے باوجود ہم ہر سال کربلا میں حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈل جھیل کے ذریعہ شکاراس کا سفر ہمارے سوگ میں ایک منفرد جہت کا اضافہ کرتا ہے، جو ہمیں اپنے ورثے اور ایک دوسرے سے جوڑتا ہے،‘‘ جھیل کے اس پار سوگواروں کے نعرے گونج اٹھے اور تماشائیوں نے شکاراس کے لمبے جلوس کو دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوم عاشورہ (دس محرم الحرام ) کی اہمیت اور فضائل
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے کئی علاقوں میں محرم الحرام میں حضرت امام حسینؓ کی شہادت کے غم میں جلوس نکالے جاتے ہیں۔ جس میں نوحہ کیا جاتا اور مرثیے پڑھے جاتے ہیں۔ کیوں کہ اسی دن رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسینؓ کو یزیدی فوجوں کی جانب سے شہید کیا گیا تھا۔ اسی لیے یوم عاشورہ کو اہل تشیع کربلا کے شہداء کی یاد میں مناتے ہیں۔