واشنگٹن: امریکہ نے جمعرات کو کہا کہ وہ بھارت میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے نوٹیفکیشن کے بارے میں فکر مند ہے اور اس کے نفاذ کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم 11 مارچ کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے نوٹیفکیشن کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ہم قریب سے نگرانی کر رہے ہیں کہ اس ایکٹ کو کس طرح نافذ کیا جائے گا۔ ملر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ، مذہبی آزادی کا احترام اور قانون کے تحت تمام کمیونٹیز کے لیے مساوی سلوک بنیادی جمہوری اصول ہیں۔
مودی حکومت نے پیر کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کا نفاذ کیا ہے، جس سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے غیر دستاویزی غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینے کی راہ ہموار ہوئی جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔
حکومت نے ایک پریس بیان کے ساتھ یہ بھی کہا کہ بھارتی مسلمانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سی اے اے ان کی شہریت کو متاثر نہیں کرے گا اور اس کا اس کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے جو اپنے ہندو ہم منصبوں کے برابر حقوق حاصل کرتی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے واضح کیا ہے کہ سی اے اے شہریت دینے سے متعلق قانون ہے اور ملک کا کوئی بھی شہری اس سے شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
- شہریت ترمیمی ایکٹ کا نوٹیفکیشن جاری، آج سے ملک بھر میں سی اے اے نافذ العمل
- سی اے اے قوانین کیا ہیں؟ اہلیت، مطلوبہ دستاویزات، شہریت حاصل کرنے کا عمل
- سی اے اے تفرقہ انگیز ہے اور گوڈسے کے نظریے پر مبنی ہے: اویسی
- سی اے اے کا نفاذ: امت شاہ کی اویسی اور ممتا بنرجی پر نکتہ چینی
- مرکزی حکومت سی اے اے لا کرہندوستان میں دراندازوں کے داخل ہونے کو قانونی بنا رہی ہے، کیجریوال