ETV Bharat / international

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ - Gaza War

US opposed attack on Rafah رفح پر اسرائیل کی زمینی کارروائی سے متعلق امریکہ کے سُر پوری طرح سے بدل چکے ہیں۔ اب امریکہ نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کی جنوب کے شہر رفح میں زمینی آپریشن چلانا ایک غلطی ہوگی۔ یہی نہیں امریکہ کا ماننا ہے کہ اس طرح سے حماس کے ساتھ نمٹنا بھی ضروری نہیں ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 22, 2024, 9:47 AM IST

Updated : Mar 22, 2024, 12:10 PM IST

قاہرہ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کے جنوبی قصبے رفح پر حماس کو شکست دینے کے لیے اسرائیل کا ایک بڑا زمینی حملہ ایک غلطی اور غیر ضروری قدم ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حملے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن، اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے اپنے چھٹے فوری مشن پر، قاہرہ میں اعلیٰ عرب سفارت کاروں کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں اور غزہ کے تنازعات کے بعد کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری طور پر پائیدار جنگ بندی کی ضرورت ہے اور یہ خلیج بالواسطہ مذاکرات میں کم ہو رہی ہے جس میں امریکہ، مصر اور قطر نے ثالثی کے لیے کئی ہفتے گزارے ہیں۔ یہ مذاکرات جمعے کو قطر میں اعلیٰ سطح پر جاری رہیں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ سے ملاقات کے لیے جمعہ (22 مارچ) کو اسرائیل کا رخ کر رہے ہیں۔ نتن یاہو اور صدر جو بائیڈن کے درمیان رفح پر زمینی کارروائی کے منصوبہ کے بعد بڑھتے ہوئے اختلافات ممکنہ طور پر ان مذاکرات کے بعد کم ہو جائیں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن نے قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ، "رفح میں ایک بڑا فوجی آپریشن ایک غلطی ہو گی، جس کی ہم حمایت نہیں کرتے۔ اور، حماس کے ساتھ نمٹنا بھی ضروری نہیں۔" بلنکن نے کہا کہ ایک بڑے حملے کا مطلب بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکتوں اور غزہ کے انسانی بحران کو مزید خراب کرنا ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کو اسرائیل میں رفح پر ان کی بات چیت اور اگلے ہفتے واشنگٹن میں سینئر امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت میں متبادل کارروائی کے لیے خیالات کا تبادلہ ہوگا۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

حالیہ دنوں میں رفح آپریشن پر امریکی موقف میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ ابتدائی طور پر، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر شہر میں کسی بڑی دراندازی کی حمایت نہیں کر سکتے اور وہ اس کے لیے کوئی واضح اور قابل اعتبار منصوبہ چاہتے تھے۔ اب، امریکی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دس لاکھ سے زیادہ آبادی کی کثافت کو دیکھتے ہوئے ایسا کرنے کا کوئی قابل اعتبار طریقہ نہیں ہے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ دوسرے آپشنز بشمول حماس کے معروف جنگجوؤں اور کمانڈروں کے خلاف خاص طور پر ٹارگٹڈ آپریشن، شہری تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔ لیکن نتن یاہو نے بدھ کے روز جی او پی سینیٹرز کے ساتھ تقریباً 45 منٹ کی کال پر رفح آپریشن کے بارے میں انتباہات کو نظر انداز کرنے کا عہد کیا۔ انہوں نے سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کی طرف سے گزشتہ ہفتے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور اسرائیل میں نئے انتخابات کے مطالبے کو ایک تقریر میں بھی نشانہ بنایا۔ واضح رہے بائیڈن نے چک شومر کے خیالات کی حمایت کی تھی۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کو ہاتھ ملانا چاہیے۔ کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری، پائیدار جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قاہرہ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کے جنوبی قصبے رفح پر حماس کو شکست دینے کے لیے اسرائیل کا ایک بڑا زمینی حملہ ایک غلطی اور غیر ضروری قدم ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حملے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن، اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے اپنے چھٹے فوری مشن پر، قاہرہ میں اعلیٰ عرب سفارت کاروں کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں اور غزہ کے تنازعات کے بعد کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری طور پر پائیدار جنگ بندی کی ضرورت ہے اور یہ خلیج بالواسطہ مذاکرات میں کم ہو رہی ہے جس میں امریکہ، مصر اور قطر نے ثالثی کے لیے کئی ہفتے گزارے ہیں۔ یہ مذاکرات جمعے کو قطر میں اعلیٰ سطح پر جاری رہیں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ سے ملاقات کے لیے جمعہ (22 مارچ) کو اسرائیل کا رخ کر رہے ہیں۔ نتن یاہو اور صدر جو بائیڈن کے درمیان رفح پر زمینی کارروائی کے منصوبہ کے بعد بڑھتے ہوئے اختلافات ممکنہ طور پر ان مذاکرات کے بعد کم ہو جائیں گے۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن نے قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ، "رفح میں ایک بڑا فوجی آپریشن ایک غلطی ہو گی، جس کی ہم حمایت نہیں کرتے۔ اور، حماس کے ساتھ نمٹنا بھی ضروری نہیں۔" بلنکن نے کہا کہ ایک بڑے حملے کا مطلب بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکتوں اور غزہ کے انسانی بحران کو مزید خراب کرنا ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کو اسرائیل میں رفح پر ان کی بات چیت اور اگلے ہفتے واشنگٹن میں سینئر امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت میں متبادل کارروائی کے لیے خیالات کا تبادلہ ہوگا۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

حالیہ دنوں میں رفح آپریشن پر امریکی موقف میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ ابتدائی طور پر، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر شہر میں کسی بڑی دراندازی کی حمایت نہیں کر سکتے اور وہ اس کے لیے کوئی واضح اور قابل اعتبار منصوبہ چاہتے تھے۔ اب، امریکی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دس لاکھ سے زیادہ آبادی کی کثافت کو دیکھتے ہوئے ایسا کرنے کا کوئی قابل اعتبار طریقہ نہیں ہے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ دوسرے آپشنز بشمول حماس کے معروف جنگجوؤں اور کمانڈروں کے خلاف خاص طور پر ٹارگٹڈ آپریشن، شہری تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔ لیکن نتن یاہو نے بدھ کے روز جی او پی سینیٹرز کے ساتھ تقریباً 45 منٹ کی کال پر رفح آپریشن کے بارے میں انتباہات کو نظر انداز کرنے کا عہد کیا۔ انہوں نے سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کی طرف سے گزشتہ ہفتے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور اسرائیل میں نئے انتخابات کے مطالبے کو ایک تقریر میں بھی نشانہ بنایا۔ واضح رہے بائیڈن نے چک شومر کے خیالات کی حمایت کی تھی۔

حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ
حماس کو شکست دینے کے لیے رفح پر اسرائیلی حملہ ایک 'غلطی' ہوگی: امریکہ

بلنکن نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کو ہاتھ ملانا چاہیے۔ کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری، پائیدار جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 22, 2024, 12:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.