حیدرآباد : بنگلہ دیش میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی وجہ سے بہت سے لوگ ملک سے فرار ہوکر بھارت آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان میں مشہور اور بارسوخ لوگ بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے سابق جج شمش الدین چودھری مانک کو بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کرنے پر ہند۔بنگلہ سرحد سے حراست میں لے لیا۔ بنگلہ دیشی فوجی حکام نے انکشاف کیا کہ سلہٹ میں کنی گھاٹ سرحد پر بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے شمس الدین چودھری کو حراست میں لے لیا گیا۔
سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس اے ایچ ایم شمس الدین چودھری مانک کو سلہٹ کے زکی گنج سرحد کے قریب سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے ترجمان شریف الاسلام نے کہا کہ اپیلٹ ڈویژن کے سابق جج کو جمعہ کی رات اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ "بھارت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے"۔
سابق جج کئی مواقع پر اپنے متنازعہ تبصروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہے ہیں۔ 5 اگست کو عوامی لیگ حکومت کے خاتمہ کے بعد سے وہ لاپتہ تھے۔ جمعہ کی رات تقریباً 10 بجے، ریٹائرڈ جسٹس مانک کو حراست میں لے کر بی جی بی کیمپ میں رکھا گیا۔ 2015 میں اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل جسٹس مانک اس وقت کے چیف جسٹس سریندر کمار سنہا کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے تھے۔ یہاں تک کہ انہوں نے جسٹس سنہا کے خلاف صدر کے پاس شکایات بھی درج کرائیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس مانک باقاعدگی سے ٹیلی ویژن کے ٹاک شوز میں نظر آئے اور سماجی تحریکوں میں حصہ لیا۔ وہ عوامی لیگ کی حکومت کے مسلسل حمایتی رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پر قتل کا مقدمہ درج - Shakib Al Hasan Murder Case
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں طلبا کی جانب سے کئے گئے بڑے پیمانہ پر احتجاج کے بعد شیخ حسینہ نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیکر بھارت آگئی تھیں۔