ETV Bharat / health

آپ بھی دودھ کی چائے کو کافی دیر تک ابالنے کے بعد پیتے ہیں تو محتاط رہیں - Overboiling Milk Tea Side Effect - OVERBOILING MILK TEA SIDE EFFECT

ہمارے ملک میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو چائے پیے بغیر نہیں رہ سکتے۔ یہ لوگ چاہے کتنی ہی گرین ٹی اور لیموں والی چائے پیتے ہوں، انہیں ساتھ میں دودھ سے بنی چائے ضرور چاہیے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ دودھ سے بنی چائے کافی نقصان دہ ہے۔ جاننے کے لیے پوری خبر پڑھیں

آپ بھی دودھ کی چائے کو کافی دیر تک ابالنے کے بعد پیتے ہیں تو محتاط رہیں
آپ بھی دودھ کی چائے کو کافی دیر تک ابالنے کے بعد پیتے ہیں تو محتاط رہیں (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 23, 2024, 1:43 PM IST

Updated : May 24, 2024, 9:23 AM IST

حیدرآباد: ہمارے ملک میں آبادی کے بڑے حصے کے دن کا آغاز چائے سے ہوتا ہے۔ لوگ دن میں کئی بار چائے پیتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو کڑک (زیادہ پتی زیادہ شکر اور زیادہ دیر تک ابلی ہوئی) چائے پینے کی عادت ہوتی ہے جب کہ کچھ لوگ ہلکی چائے پیتے ہیں۔ اس معاملے پر کچھ لوگوں کا کا کہنا ہے کہ کڑک چائے پینے سے آرام ملتا ہے۔ آج اسی موضوع پر بات کرتے ہیں کہ اگر دودھ والی چائے کو زیادہ ابال کر گرم کیا جائے تو کیا ہوتا ہے۔

ویسے چائے کی بہت سی اقسام ہیں، جیسے سبز چائے، لیموں کی چائے، ادرک کی چائے، دودھ والی چائے۔ ان سب میں بہت سے لوگ دودھ سے بنی چائے پسند کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جب تک چائے کو اچھی طرح سے ابال کر پیا نہیں جائے گا، اس کا مزہ نہیں آئے گا۔ یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ دودھ کی چائے بنانے کا طریقہ مختلف ہے۔ کچھ لوگ پہلے چائے پاؤڈر اور چینی کو پانی میں ابالتے ہیں اور پھر دودھ ڈالتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ لوگ دودھ کو پہلے سے ابال کر چائے بناتے ہیں۔ اس پر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دودھ سے بنی چائے کو زیادہ دیر تک ابال کر اسے بار بار گرم کرنا اچھا نہیں ہے۔

دودھ کی چائے کو بار بار ابالیں تو کیا ہوگا؟

دراصل چائے پینے سے دماغ فعال ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہاضمہ اور بلڈ شوگر بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔ ماہرین کے مطابق چائے کو زیادہ دیر تک نہیں ابالنا چاہیے کیونکہ چائے میں ٹیننز موجود ہوتے ہیں۔ اس میں پھل، سبزیاں، گری دار میوے اور پولی فینولک بائیو مالیکیول بھی شامل ہیں۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ پروٹین، منرلز، سیلولوز اور کاربوہائیڈریٹس جسم کے لیے مفید بناتے ہیں۔ اگر چائے کو زیادہ دیر تک اُبالا جائے تو آپ یہ سب ختم کر دیں گے۔ دودھ سے بنی چائے کو 4-5 منٹ سے زیادہ گرم کرنے سے جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں مسائل پیدا ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے اس میں موجود غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کینسر کا باعث بننے والے خلیات کے بڑھنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔

چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے کے نقصانات

غذائی اجزاء کی کمی: چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے دودھ میں موجود کیلشیم، وٹامن بی 12 اور وٹامن سی جیسے غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں۔

ذائقہ میں تبدیلی: چائے کو زیادہ گرم کرنے سے ذائقہ خراب ہوجاتا ہے اور رنگ بھی بدل جاتا ہے۔ اس سے جلنے کی بو آنے لگتی ہے۔

تیزابیت: دودھ سے بنی چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے پی ایچ لیول بدل جاتا ہے۔ یہ نقصان دہ تیزاب بن جاتا ہے اور تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:جسم کو سکون فراہم کرنے کے ساتھ پانی کی کمی اورانفیکشن جیسی بیماریاں دیتا ہے اے سی؟ - DISADVANTAGES OF AC

ابال کی وجہ سے ایکریلامائڈ جیسے سرطان پیدا کرنے والے مرکبات دودھ میں پیدا ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کینسر ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دودھ کی چائے بنانا چاہتے ہیں تو اسے 4-5 منٹ سے زیادہ نہ ابالیں۔ یہ بہتر ذائقہ دے گا.

نوٹ: اس ویب سائٹ پر آپ کو فراہم کردہ صحت سے متعلق تمام تجاویز صرف معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ صرف سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر سے مناسب مشورہ لینا بہتر ہوگا۔

حیدرآباد: ہمارے ملک میں آبادی کے بڑے حصے کے دن کا آغاز چائے سے ہوتا ہے۔ لوگ دن میں کئی بار چائے پیتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو کڑک (زیادہ پتی زیادہ شکر اور زیادہ دیر تک ابلی ہوئی) چائے پینے کی عادت ہوتی ہے جب کہ کچھ لوگ ہلکی چائے پیتے ہیں۔ اس معاملے پر کچھ لوگوں کا کا کہنا ہے کہ کڑک چائے پینے سے آرام ملتا ہے۔ آج اسی موضوع پر بات کرتے ہیں کہ اگر دودھ والی چائے کو زیادہ ابال کر گرم کیا جائے تو کیا ہوتا ہے۔

ویسے چائے کی بہت سی اقسام ہیں، جیسے سبز چائے، لیموں کی چائے، ادرک کی چائے، دودھ والی چائے۔ ان سب میں بہت سے لوگ دودھ سے بنی چائے پسند کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جب تک چائے کو اچھی طرح سے ابال کر پیا نہیں جائے گا، اس کا مزہ نہیں آئے گا۔ یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ دودھ کی چائے بنانے کا طریقہ مختلف ہے۔ کچھ لوگ پہلے چائے پاؤڈر اور چینی کو پانی میں ابالتے ہیں اور پھر دودھ ڈالتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ لوگ دودھ کو پہلے سے ابال کر چائے بناتے ہیں۔ اس پر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دودھ سے بنی چائے کو زیادہ دیر تک ابال کر اسے بار بار گرم کرنا اچھا نہیں ہے۔

دودھ کی چائے کو بار بار ابالیں تو کیا ہوگا؟

دراصل چائے پینے سے دماغ فعال ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہاضمہ اور بلڈ شوگر بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔ ماہرین کے مطابق چائے کو زیادہ دیر تک نہیں ابالنا چاہیے کیونکہ چائے میں ٹیننز موجود ہوتے ہیں۔ اس میں پھل، سبزیاں، گری دار میوے اور پولی فینولک بائیو مالیکیول بھی شامل ہیں۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ پروٹین، منرلز، سیلولوز اور کاربوہائیڈریٹس جسم کے لیے مفید بناتے ہیں۔ اگر چائے کو زیادہ دیر تک اُبالا جائے تو آپ یہ سب ختم کر دیں گے۔ دودھ سے بنی چائے کو 4-5 منٹ سے زیادہ گرم کرنے سے جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں مسائل پیدا ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے اس میں موجود غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کینسر کا باعث بننے والے خلیات کے بڑھنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔

چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے کے نقصانات

غذائی اجزاء کی کمی: چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے دودھ میں موجود کیلشیم، وٹامن بی 12 اور وٹامن سی جیسے غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں۔

ذائقہ میں تبدیلی: چائے کو زیادہ گرم کرنے سے ذائقہ خراب ہوجاتا ہے اور رنگ بھی بدل جاتا ہے۔ اس سے جلنے کی بو آنے لگتی ہے۔

تیزابیت: دودھ سے بنی چائے کو زیادہ دیر تک ابالنے سے پی ایچ لیول بدل جاتا ہے۔ یہ نقصان دہ تیزاب بن جاتا ہے اور تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:جسم کو سکون فراہم کرنے کے ساتھ پانی کی کمی اورانفیکشن جیسی بیماریاں دیتا ہے اے سی؟ - DISADVANTAGES OF AC

ابال کی وجہ سے ایکریلامائڈ جیسے سرطان پیدا کرنے والے مرکبات دودھ میں پیدا ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کینسر ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دودھ کی چائے بنانا چاہتے ہیں تو اسے 4-5 منٹ سے زیادہ نہ ابالیں۔ یہ بہتر ذائقہ دے گا.

نوٹ: اس ویب سائٹ پر آپ کو فراہم کردہ صحت سے متعلق تمام تجاویز صرف معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ صرف سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر سے مناسب مشورہ لینا بہتر ہوگا۔

Last Updated : May 24, 2024, 9:23 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.