حیدرآباد: بھارت میں زمانہ قدیم سے دال اور روٹیوں پر گھی لگا کر کھانے کا رواج رہا ہے۔ روٹیوں پر گھی لگائے بغیر یوں لگتا ہے جیسے کھانے کا ذائقہ ادھورا ہے۔ تاہم مہنگائی کے اس دور میں اب گھی کا استعمال کافی زیادہ کم ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ گھی کی روٹی کھانے سے اپ پرہیز کرتے ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا کولیسٹرول یا وزن بڑھے۔
اس لیے ہمارے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ روٹی پر گھی لگانے کے کیا فائدے ہیں اور کیا اس کے کچھ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔ بھارت میں تیل کی جگہ گھی کا استعمال ایک عرصے سے کیا جا رہا ہے۔ لوگ اسے روٹیوں، پراٹھوں، دال یا مٹھائی میں کھاتے رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ گھی کو کئی ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آیوروید میں صرف دیسی گھی کا استعمال کئی بیماریوں کے علاج میں کیا جاتا ہے۔
دراصل گھی نہ صرف کھانے میں فائدہ مند ہے بلکہ اسے جلد پر لگانے سے بھی بہت سے فائدے ہوتے ہیں۔ تاہم زیادہ گھی کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
گھی کھانے کے فوائد
گھی کھانے کے بہت سے فائدے ہیں۔ گھی کھانے سے جسم کو کافی توانائی ملتی ہے۔ گھی میں موجود صحت بخش چکنائی جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ گھی کھانے سے جلد میں نکھار آتا ہے اور جلد نرم ہوتی ہے۔
گھی میں کیلشیم اور فاسفورس بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے یہ ہڈیوں اور جوڑوں کو مضبوط بنانے کا بھی کام کرتا ہے۔ گھی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ دماغی افعال کو بڑھاتا ہے۔
گھی کھانے کے نقصانات
جہاں ایک طرف گھی کے بے شمار فائدے ہیں وہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ گھی میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ اس لیے زیادہ مقدار میں گھی کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ گھی کا زیادہ استعمال جسم میں کولیسٹرول کو بڑھا سکتا ہے۔ اگر گھی کا زیادہ استعمال کیا جائے تو اس سے دل سے متعلق مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کچھ لوگوں کو گھی کھانے کے بعد گیس یا پیٹ کے دیگر مسائل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
نوٹ: ویب سائٹ پر دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات اور طبی تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ لیکن آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے اپنے ذاتی ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرلیں۔