نئی دہلی: اپریل 2024 میں ملک میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 8.1 فیصد ہوگئی ہے۔ مارچ میں یہ 7.4 فیصد تھا۔سی ایم آئی ای کے کنزیومر پیرامڈ ہاؤس ہولڈ سروے کے مطابق، ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح مارچ 2024 میں 7.4 فیصد سے بڑھ کر اپریل 2024 میں 8.1 فیصد ہوگئی۔ شہری ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیہی ہندوستان میں بھی بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
دیہی بے روزگاری کی شرح مارچ میں 7.1 فیصد سے بڑھ کر اپریل میں 7.8 فیصد ہوگئی۔ شہر میں بے روزگاری کی شرح 8.1 فیصد سے بڑھ کر 8.7 فیصد ہو گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے مہینے میں لاکھوں افراد اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس میں گاؤں کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
اپریل میں، بے روزگاری کی شرح میں اضافہ کے ساتھ ساتھ لیبر پارٹیسیپیشن ریٹ (ایل پی آر) میں کمی کے ساتھ ساتھ روزگار کی شرح میں بھی اضافہ ہوا۔ ہندوستان میں ایل پی آر اپریل میں کم ہو کر 40.9 فیصد رہ گیا، جو پچھلے مہینے میں 41.1 فیصد تھا۔ روزگار کی شرح، جو کہ ملازمت کرنے والے افراد کا کام کرنے کی عمر کی آبادی (15 سال اور اس سے زیادہ عمر کی) کا تناسب ہے، اپریل 2024 میں 38.1 فیصد سے کم ہو کر 37.6 فیصد رہ گئی۔
انتخابی ریلی کے درمیان روزگار میں کمی سی ایم آئی کے کنزیومر پیرامڈ گھریلو سروے کے اعداد و شمار کے مطابق، اپریل 2024 میں ہندوستان میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 8.1 فیصد ہوگئی۔ مارچ 2024 میں یہ 7.4 فیصد تھی۔ پچھلے 12 مہینوں میں، شرح 7.3 فیصد سے 9.4 فیصد تک رہی، اوسطاً 8.15 فیصد۔ اپریل میں ریکارڈ کی گئی 8.1 فیصد کی بے روزگاری کی شرح حالیہ دنوں میں ریکارڈ کی گئی بلند سطح سے ملتی جلتی ہے۔
2023-24 میں تجارتی سامان کی برآمدات میں کمی- ڈی جی سی آئی اینڈ ایس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے مالی سال کے مقابلے 2023-24 میں ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات میں 3 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ برآمدی آمدنی 2022-23 میں 450.6 بلین امریکی ڈالر سے کم ہو کر 2023-24 میں 437.2 بلین امریکی ڈالر رہ گئی۔ یہ کمی 2022-23 میں تقریباً 6.7 فیصد کی توسیع کے بعد آئی ہے۔ یہ سکڑاؤ کئی عوامل کے امتزاج کی وجہ سے تھا، جس میں کمزور عالمی معیشت کی وجہ سے تجارتی حجم کی نمو میں کمی بھی شامل ہے۔